افغانستان میں طالبان کے حملوں میں 14 پولیس اہلکار ہلاک
طالبان نے افغان سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے لیے 2 روزہ حملوں کا اعلان کررکھا ہے،غیرملکی خبررساں ایجنسی
افغانستان میں طالبان کے مختلف حملوں میں 14 پولیس اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کی جانب سے افغان سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے لیے 2 روزہ حملوں کے اعلان کے بعد مشرقی اور جنوبی صوبوں میں مختلف چیک پوسٹوں پر حملے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان حکومت نے امریکا کے طالبان سے براہ راست مذاکرات کے فیصلے کو مسترد کردیا
صوبہ غزنی کے حکام کا کہنا تھا کہ قرب گاہ ضلع میں عسکریت پسندوں نے چیک پوسٹوں پر حملے کیے جس کے نتیجے میں 8 اہلکارہوئے جب کہ جنوبی صوبے زابل کے حکام کے مطابق عسکریت پسندوں کے متعدد چیک پوسٹوں پر حملے میں 6 پولیس اہلکار ہلاک اور 3 زخمی ہوئے۔ حملہ آور جاتے ہوئے اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔
دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے غیرملکی خبررساں ادارے سے ٹیلی فونک گفتگو میں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہلاک پولیس اہلکاروں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے جو افغان حکام کی جانب سے بتائی گئی۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کی جانب سے افغان سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے لیے 2 روزہ حملوں کے اعلان کے بعد مشرقی اور جنوبی صوبوں میں مختلف چیک پوسٹوں پر حملے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان حکومت نے امریکا کے طالبان سے براہ راست مذاکرات کے فیصلے کو مسترد کردیا
صوبہ غزنی کے حکام کا کہنا تھا کہ قرب گاہ ضلع میں عسکریت پسندوں نے چیک پوسٹوں پر حملے کیے جس کے نتیجے میں 8 اہلکارہوئے جب کہ جنوبی صوبے زابل کے حکام کے مطابق عسکریت پسندوں کے متعدد چیک پوسٹوں پر حملے میں 6 پولیس اہلکار ہلاک اور 3 زخمی ہوئے۔ حملہ آور جاتے ہوئے اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔
دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے غیرملکی خبررساں ادارے سے ٹیلی فونک گفتگو میں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہلاک پولیس اہلکاروں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے جو افغان حکام کی جانب سے بتائی گئی۔