امریکی صدر نے تمام چینی درآمدات پر ڈیوٹی لگانے کی دھمکی دے دی

امریکا مزید 16ارب ڈالر کی چینی مصنوعات پر ٹیرف لگانے کا جائزہ لے رہا ہے۔


AFP July 21, 2018
امریکا مزید 16ارب ڈالر کی چینی مصنوعات پر ٹیرف لگانے کا جائزہ لے رہا ہے۔ فوٹو:فائل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 505.5ارب ڈالر تمام چینی درآمدات پر ڈیوٹی لگانے کی دھمکی دے دی۔

امریکی نیٹ ورک سی این بی سی کو انٹرویو میں انھوں نے 2017 میں چین سے درآمدکی گئی 505ارب ڈالر کی چینی مصنوعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ میں 500 تک کے لیے جانے کو تیار ہوں، میں یہ سیاست کے لیے نہیں کر رہا، میں یہ اپنے ملک کی خاطر بہتر دیز کے لیے کر رہا ہوں، چین ہمیں کافی عرصے سے کاٹ رہا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا نے رواں ماہ چین کی 34ارب ڈالر کی مصنوعات کے لیے 25 فیصد درآمدی ڈیوٹی لگائی تھی۔ جس کے نتیجے میں چین نے بھی پوری طور پر اتنی ہی مالیت کی امریکی مصنوعات پر یکساں شرح سے ٹیرف عائد کردیے تھے اور واشنگٹن پر اقتصادی تاریخ کی سب سے بڑی تجارتی جنگ شروع کرنے کا الزام عائد کیا تھا، امریکا مزید 16ارب ڈالر کی چینی مصنوعات پر ٹیرف لگانے کا جائزہ لے رہا ہے۔

گزشتہ روز ٹرمپ نے اپنے انٹرویو میں اپنے دعوے کا اعادہ کیاکہ امریکا ٹریڈ پالیسی سمیت ایشوز پر فائدہ اٹھا رہا ہے، میں انھیں (چین کو) خوف زدہ کرنا نہیں چاہتا بلکہ میں انھیں بہتری پر مجبور کرنا چاہتا ہوں، مجھے صدر زی بہت پسند ہیں مگر یہ بہت غیرمنصفانہ ہے۔ انھوں نے فیڈرل ریزرو کی پالیسی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور مانیٹری پالیسی کو سخت کرنے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ بعد میں وائٹ ہاؤس نے ایک بیان جاری کرکے کہاکہ صدر مرکزی بینک کی آزادی کا احترام کرتے ہیں اور پالیسی سازی میں مداخلت کرنا نہیں چاہتے۔

علاوہ ازیں امریکی صدر نے اپنی ٹوئٹ میں چین اور یورپی یونین پر تجارتی فائدے کے لیے اپنی کرنسیوں کی قدر مصنوعی طور پر کم رکھنے کا الزام عائد کیا اور مرکزی بینک کی شرح سود بڑھانے کی پالیسی کو ایک بار پھر شدید تنقید کا نشانہ بنایا کہ اس سے سب کو نقصان ہو رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔