دوسراوزیراعظم فارغ کیا گیا تو مزاحمت کرینگے گیلانی

عدلیہ کو شوق ہے تو حکومت سنبھال لے، پارلیمانی بالادستی کیلیے ٹرین مارچ پر غور کررہے ہیں

عدلیہ کو شوق ہے تو حکومت سنبھال لے، پارلیمانی بالادستی کیلیے ٹرین مارچ پر غور کررہے ہیں۔ فوٹو فائل

سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ اگر دوسرے وزیراعظم کو بھی فارغ کیا گیا تو پیپلزپارٹی خاموش نہیں رہے گی بلکہ بھرپور مزاحمت کی جائیگی، عدلیہ کو اگر اتنا ہی شوق ہے تو خود آ کر حکومت کر لے۔

اپنی رہائشگاہ پر افطار ڈنر کے موقع پر پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ راجہ پرویزاشر ف کوئی خیرات میں وزیراعظم نہیں بنے، انھیں18کروڑ عوام کی پارلیمنٹ نے منتخب کیا ہے، منتخب وزیراعظم کو گھر بھیجنا اچھی روایت نہیں ہے، اگر عوام کے منتحب وزیراعظم کو اسی طرح غیر آئینی طور پر ہٹایا جاتا رہا تو پھر ملک میںکسی الیکشن کی ضرورت نہیں ہے۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ عدلیہ سارے سسٹم کو پیک کرے اور خود نظام چلالے، اگر اس کا یہی رویہ رہا تو کوئی حکومت نہیں چل سکے گی۔


مجھے غیر آئینی طور پر ہٹایا گیا لیکن جمہوریت کے تسلسل کیلیے ہم نے یہ فیصلہ قبول کیا، آئین میں نہیں لکھا کہ خط نہ لکھنے والا وزیراعظم نہیں رہے گا۔ میں نے عدلیہ کا غیر آئینی حکم نہیں مانا اس لیے ہٹایا گیا، اب اگر پھر عدلیہ نے کوئی غیر آئینی فیصلہ کیا تو ملک بھی دو لخت ہوسکتاہے اور عدلیہ اس کی ذمے دار ہوگی۔ 27 اگست کو عدلیہ کی نہیں، اب عوام کی فتح ہوگی۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ تیسری قوت ہمیشہ انتظار میں رہتی ہے ہم خود اس کو مواقع فراہم کرتے ہیں۔ عوام میں جانے کا فیصلہ وزیراعظم نے کرنا ہے عدلیہ نے نہیں کرنا۔

ویسے بھی6 ماہ سے قبل ہی نگران سیٹ اپ بنے گا۔ انھوں نے کہا کہ صدر آصف زرداری گیارہ سال جیل کاٹ چکے ہیں، ان کو اس کیس میں دوبارہ سزا نہیں دی جا سکتی، ان کے این آر او کی بات کی جاتی ہے۔ پہلا این آر او نوازشریف نے پرویز مشرف کے ساتھ کیا، اس کی بات کیوں نہیں کی جاتی؟ اگر این آر او کی بات ہوگی تو سب کی ہوگی۔ اگر عدلیہ کا سیاستدانوں سے یہی رویہ رہا تو امکان موجود ہے کہ ڈوگر کورٹس کی طرح سیاستدان موجودہ عدلیہ کا بھی بائیکاٹ کریںگے۔

انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی پارلیمنٹ کی بالا دستی کیلیے لاہور سے کراچی تک ٹرین مارچ پر غور کررہی ہے، پارٹی قیادت کو تجویز دوں گا کہ پارلیمنٹ کی بالا دستی کیلیے لاہور سے کراچی تک ٹرین مارچ کیاجائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرین مارچ کا فیصلہ پارٹی قیادت کریگی۔

Recommended Stories

Load Next Story