ضلع ٹھٹھہ 74پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس قرار فوج اور رینجرز تعینات
ضلع کی 2قومی اور 5 صوبائی نشستوں پر 24 امیدوار مدمقابل، 6لاکھ 68 ہزار ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے
ٹھٹھہ ضلع میں آٓج ہونے والے الیکشن میں پیپلز پارٹی ، متحدہ، مسلم لیگ (ن) اور شیرازی برادران کا ٹکراؤ۔ 632 پولنگ اسٹیشن میں سے 74 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس، آرمی، رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات۔
تفصیلات کے مطابق این اے 237 ٹھٹھہ پر اصل ٹکراؤ پیپلز پارٹی کے صادق علی میمن، متحدہ کے غلام محمد خشک، مسلم لیگ (ن) کی ماروی میمن، اور شیرازی ملکانی اتحاد کے سید ریاض شاہ شیرازی جبکہ پی ایس 84 پر پی پی کے عبدالحمید سومرو، متحدہ کے عبدالمجید شیخ، مسلم لیگ (ن) کے سید غلام جیلانی رحمانی اور شیرازی ملکانی اتحاد کے سربراہ سید اعجاز شاہ شیرازی، پی ایس 85 میرپور ساکرو پر پیپلز پارٹی کی سسی پلیجو، متحدہ کی ہیرسوہو، مسلم لیگ (ن) کے جام اویس بجار اور شیرازی ملکانی برادری کے سید امیر حیدر شاہ شیرازی ، پی ایس 86 سجاول بھٹوروپر پیپلز پارٹی کی ریحانہ لغاری، متحدہ کی فہمیدہ شاہ، شیرازی ملکانی اتحاد کے سید شاہ حسین شاہ، پی ایس 87 جاتی پر پیپلز پارٹی کے عباس علی لوہار ، متحدہ کے سید باقر شاہ، شیرازی ملکانی اتحاد کے محمد علی ملکانی، اور مسلم لیگ فنکشنل کے اقبال حسین چانڈیو کے مابین ہوگا۔
امن وامان برقرار رکھنے کیلیے1800 پولیس اہلکاروں کو 632 پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات کیا گیا ہے۔ جبکہ 74 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس اور 82 حساس قرار دیے گئے ہیں۔سجاول سے نامہ نگارے کے مطابق ٹھٹھہ ضلع کے 2قومی اور 5صوبائی حلقوں پر 24 امیدوار مدمقابل ہیں۔ ضلع میں ووٹوں کی تعداد 668522 ہے جو اپنے حق رائے کا استعمال کرینگے۔
الیکشن میں ٹھٹھہ ضلع میں 5895 سرکاری ملازمین ڈیوٹیاں سرانجام دینگے اس کیلیے 632 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ 7 حلقوں پر پیپلز پارٹی، شیرازی ملکانی اتحاد اور ن لیگ کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ہے ۔لیکن ٹھٹھہ ضلع میں2 صوبائی اسمبلی کے حلقے انتہائی اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔پی ایس 84 ٹھٹھہ جہاں شیرازی گروپ کے سربراہ سید اعجاز علی شاہ اور پیپلز پارٹی کے عام کارکن عبدالحمید سومرو کے درمیان انتہائی دلچسپ مقابلہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق این اے 237 ٹھٹھہ پر اصل ٹکراؤ پیپلز پارٹی کے صادق علی میمن، متحدہ کے غلام محمد خشک، مسلم لیگ (ن) کی ماروی میمن، اور شیرازی ملکانی اتحاد کے سید ریاض شاہ شیرازی جبکہ پی ایس 84 پر پی پی کے عبدالحمید سومرو، متحدہ کے عبدالمجید شیخ، مسلم لیگ (ن) کے سید غلام جیلانی رحمانی اور شیرازی ملکانی اتحاد کے سربراہ سید اعجاز شاہ شیرازی، پی ایس 85 میرپور ساکرو پر پیپلز پارٹی کی سسی پلیجو، متحدہ کی ہیرسوہو، مسلم لیگ (ن) کے جام اویس بجار اور شیرازی ملکانی برادری کے سید امیر حیدر شاہ شیرازی ، پی ایس 86 سجاول بھٹوروپر پیپلز پارٹی کی ریحانہ لغاری، متحدہ کی فہمیدہ شاہ، شیرازی ملکانی اتحاد کے سید شاہ حسین شاہ، پی ایس 87 جاتی پر پیپلز پارٹی کے عباس علی لوہار ، متحدہ کے سید باقر شاہ، شیرازی ملکانی اتحاد کے محمد علی ملکانی، اور مسلم لیگ فنکشنل کے اقبال حسین چانڈیو کے مابین ہوگا۔
امن وامان برقرار رکھنے کیلیے1800 پولیس اہلکاروں کو 632 پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات کیا گیا ہے۔ جبکہ 74 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس اور 82 حساس قرار دیے گئے ہیں۔سجاول سے نامہ نگارے کے مطابق ٹھٹھہ ضلع کے 2قومی اور 5صوبائی حلقوں پر 24 امیدوار مدمقابل ہیں۔ ضلع میں ووٹوں کی تعداد 668522 ہے جو اپنے حق رائے کا استعمال کرینگے۔
الیکشن میں ٹھٹھہ ضلع میں 5895 سرکاری ملازمین ڈیوٹیاں سرانجام دینگے اس کیلیے 632 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔ 7 حلقوں پر پیپلز پارٹی، شیرازی ملکانی اتحاد اور ن لیگ کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ہے ۔لیکن ٹھٹھہ ضلع میں2 صوبائی اسمبلی کے حلقے انتہائی اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔پی ایس 84 ٹھٹھہ جہاں شیرازی گروپ کے سربراہ سید اعجاز علی شاہ اور پیپلز پارٹی کے عام کارکن عبدالحمید سومرو کے درمیان انتہائی دلچسپ مقابلہ ہے۔