خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے پرقید اور جرمانے کی سزا ہوگیالیکشن کمیشن
خواتین کو ووٹ سے روکنے پر 3 سال قید اور 1 لاکھ روپے جرمانہ، الیکشن بھی کالعدم قرار دیے جاسکتے ہیں، الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے معاملے کا نوٹس لے لیا۔
الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا میں صوبے کے مختلف علاقوں میں خواتین ووٹرز کو حق رائے دہی استعمال کرنے سے زبردستی روکنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبائی الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا جارہا ہے، خواتین کو ان کے بنیادی اور جمہوری حق سے محروم کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پنڈی بھٹیاں کے 4 گاؤں جہاں خواتین الیکشن میں ووٹ نہیں ڈالتیں
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ خواتین کو ووٹ سے روکنے والوں کے خلاف سیکشن 9 کے تحت کاروائی ہوگی جب کہ خواتین کو ووٹ سے روکنے پر تین سال قید اور ایک لاکھ جرمانہ ہوسکتا ہے الیکشن بھی کالعدم قرار دیے جاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2013ء کے عام انتخابات میں خیبرپختونخوا کے بعض علاقوں میں خواتین کو ووٹنگ عمل سے دور رکھنے کے لیے سیاسی جماعتیں اکٹھی ہوگئی تھیں اور منظم منصوبہ بندی کے تحت خواتین کو ووٹ ڈالنے سے محروم کردیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا میں صوبے کے مختلف علاقوں میں خواتین ووٹرز کو حق رائے دہی استعمال کرنے سے زبردستی روکنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبائی الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا جارہا ہے، خواتین کو ان کے بنیادی اور جمہوری حق سے محروم کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پنڈی بھٹیاں کے 4 گاؤں جہاں خواتین الیکشن میں ووٹ نہیں ڈالتیں
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ خواتین کو ووٹ سے روکنے والوں کے خلاف سیکشن 9 کے تحت کاروائی ہوگی جب کہ خواتین کو ووٹ سے روکنے پر تین سال قید اور ایک لاکھ جرمانہ ہوسکتا ہے الیکشن بھی کالعدم قرار دیے جاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 2013ء کے عام انتخابات میں خیبرپختونخوا کے بعض علاقوں میں خواتین کو ووٹنگ عمل سے دور رکھنے کے لیے سیاسی جماعتیں اکٹھی ہوگئی تھیں اور منظم منصوبہ بندی کے تحت خواتین کو ووٹ ڈالنے سے محروم کردیا گیا تھا۔