شہری پرتشدد 4 پولیس افسروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

چوکی آنیوالی بہن کوبے عزت کیا گیا،زخمی اقبال

ایس ایچ او ،2 اے ایس آئی اور ہیڈکانسٹیبل کیخلاف مقدمہ درج کرکے رپورٹ دی جائے،سیشن جج ملیر۔ فوٹو : فائل

سیشن جج ملیر نے شہری کو پولیس چوکی میں حبس بے جا میں رکھنے اسے شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں ایس ایچ او سہراب گوٹھ سمیت 4 پولیس افسران کے خلاف فوری مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت کے حکم پر سہراب گو ٹھ تھانے کی ایوب گوٹھ چوکی کے انچارج ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر شفیع محمد پیر زادہ کی عدالت میں پیش ہوئے ، اس موقع پر زخمی حالت میں موجود مغوی اقبال عدالت میں موجود تھا جس نے عدالت کو بتایا کہ 16جولائی کو میں اپنے گھر میں موجود تھا آدھی رات کو سہراب گوٹھ تھانے کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر علی گوہر ، عابد علی اور ہیڈ کانسٹیبل خلیق الزمان جمالی اور سادہ لباس میں ملبوس مسلح افراد گھر میں داخل ہوئے اور اسلحے کے زور پر مجھے اغوا کیا اور ایوب گوٹھ پولیس چوکی میں بند کردیا۔


اسی اثنا میں ایس ایچ او سہراب گوٹھ ذاکر اللہ چوکی میں آیا اور مجھے مارنا شروع کردیا اور پولیس افسران کو مجھ پر تشدد کرنے کا حکم دے کر چلا گیا جس کے بعد پوری رات باری باری مذکورہ پولیس افسران نے مجھے شدید تشدد کا نشانہ بنایا تشدد سے میرا سر پھٹ گیا بازو توڑدیا گیا رقم کا تقاضا کرتے رہے میری جب حالت غیر ہوگئی اور میں بے ہوش ہوگیا تو ہوش میں لاتے اور تشدد کا نشانا بناتے میری بہن تھانے آئی لیکن اسے بھی بے عزت کیا گیا جس پر فاضل جج نے چھاپہ مار کر مجھے باز یاب کرایا اور طبی امداد فراہم کرنے کے لیے اسپتال بھیج دیا۔

اس موقع پر مغوی نے میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق بازو ٹوٹا ہوا تھا سر اور جسم کے دیگر حصوں میں زخم کے گہرے نشان تھے اس موقع پر پولیس سہراب گوٹھ تھانے کی ایوب گوٹھ چوکی کے انچارج عدالت کو مطمئن نہ کرسکا اور تشدد کرنے کا اعتراف کیا جس پر عدالت نے ایس ایچ او سہراب گوٹھ، اسسٹنٹ سب انسپکٹر عابد علی، اسسٹنٹ سب انسپکٹر گوہر علی اور ہیڈ کانسٹیبل خلیق الزماں جمالی کے خلاف فوری مقدمہ درج کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

 
Load Next Story