ڈی آئی خان خودکش حملے میں پی ٹی آئی امیدوار اکرام اللہ گنڈاپور شہید
سابق صوبائی وزیر اکرام اللہ گنڈاپور جیسے ہی گاڑی میں بیٹھے خودکش بمبار نے ان کے قریب خود کو دھماکے سے اڑالیا
ISLAMABAD:
تحصیل کلاچی میں خود کش حملے کے نتیجے میں تحریک انصاف کے امیدوار اور سابق وزیر اکرام اللہ گنڈاپور سمیت 2 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی میں خود کش حملے کے نتیجے میں تحریک انصاف کے امیدوار اکرام اللہ خان گنڈاپور سمیت 2 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اے این پی کے امیدوار ہارون بلور سمیت 20 افراد شہید
پولیس کے مطابق پی ٹی آئی امیدوار اکرام خان گنڈاپور انتخابی مہم کے لیے جیسے ہی گھر سے نکل کر گاڑی میں بیٹھنے لگے کہ ایک خودکش بمبار نے ان کے قریب آکر خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں اکرام اللہ گنڈا پور، سابق ناظم یو سی درابن نجیب شاہ، ڈرائیور رمضان سمیت 6 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اکرام اللہ گنڈا پور اور ان کا ڈرائیور رمضان شہید ہوگئے۔
پولیس کے مطابق دھماکہ خودکش تھا اور حملہ آور کے اعضا قبضے میں لے لیے ہیں جب کہ سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لیکر مزید شواہد اکھٹے کرنے کا کام شروع کردیا ہے۔ اکرام خان گنڈاپور صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 99 سے پی ٹی آئی کے امیدوار تھے جب کہ وہ پی ٹی آئی کی حکومت میں صوبائی وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ ان کے بھائی اسرار اللہ گنڈا پور بھی خودکش حملے میں شہید ہوچکے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : خود کش حملے میں سراج رئیسانی سمیت 128 افراد شہید
اکتوبر 2013ء میں ڈی آئی خان کے علاقے کلاچی میں ہی خودکش حملہ ہوا تھا جس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور صوبائی وزیر قانون اسرار اللہ گنڈا پور سمیت 6 افراد شہید اور 13 زخمی ہوئے تھے۔
گزشتہ ہفتے مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خود کش حملے کے نتیجے میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی سراج رئیسانی سمیت 128 افراد شہید جب کہ 150 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
تحصیل کلاچی میں خود کش حملے کے نتیجے میں تحریک انصاف کے امیدوار اور سابق وزیر اکرام اللہ گنڈاپور سمیت 2 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی میں خود کش حملے کے نتیجے میں تحریک انصاف کے امیدوار اکرام اللہ خان گنڈاپور سمیت 2 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اے این پی کے امیدوار ہارون بلور سمیت 20 افراد شہید
پولیس کے مطابق پی ٹی آئی امیدوار اکرام خان گنڈاپور انتخابی مہم کے لیے جیسے ہی گھر سے نکل کر گاڑی میں بیٹھنے لگے کہ ایک خودکش بمبار نے ان کے قریب آکر خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں اکرام اللہ گنڈا پور، سابق ناظم یو سی درابن نجیب شاہ، ڈرائیور رمضان سمیت 6 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اکرام اللہ گنڈا پور اور ان کا ڈرائیور رمضان شہید ہوگئے۔
پولیس کے مطابق دھماکہ خودکش تھا اور حملہ آور کے اعضا قبضے میں لے لیے ہیں جب کہ سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لیکر مزید شواہد اکھٹے کرنے کا کام شروع کردیا ہے۔ اکرام خان گنڈاپور صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 99 سے پی ٹی آئی کے امیدوار تھے جب کہ وہ پی ٹی آئی کی حکومت میں صوبائی وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ ان کے بھائی اسرار اللہ گنڈا پور بھی خودکش حملے میں شہید ہوچکے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : خود کش حملے میں سراج رئیسانی سمیت 128 افراد شہید
اکتوبر 2013ء میں ڈی آئی خان کے علاقے کلاچی میں ہی خودکش حملہ ہوا تھا جس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور صوبائی وزیر قانون اسرار اللہ گنڈا پور سمیت 6 افراد شہید اور 13 زخمی ہوئے تھے۔
گزشتہ ہفتے مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خود کش حملے کے نتیجے میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی سراج رئیسانی سمیت 128 افراد شہید جب کہ 150 افراد زخمی ہوگئے تھے۔