بینظیرکی شہادت کے بعد پیپلزپارٹی ہلاک ہوگئیسردارآصف

بینظیرکی دوسری حکومت گرانے میں گیلانی شامل تھے’’تکرار‘‘میں عمران خان سے بات چیت


Monitoring Desk August 13, 2012
بینظیرکی دوسری حکومت گرانے میں گیلانی شامل تھے’’تکرار‘‘میں عمران خان سے بات چیت

لاہور: سابق وزیر خارجہ اور تحریک انصاف کے رہنما سردار آصف احمد علی نے کہا ہے کہ بینظیر کی شہادت کے بعد پیپلز پارٹی بھی ہلاک ہو گئی، بینظیر کی دوسری حکومت گرانے میں یوسف رضا گیلانی بھی شامل تھے، صدر زرداری میں نہ تو وژن ہے اور نہ ہی قومی سوچ وہ بس اتھارٹی کو ہی استعمال کرنا سیاست سمجھتے ہیں۔

ملکی نظام دو شخصیات چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور صدر آصف زرداری کی وجہ سے عدم استحکام کو شکار ہے، دونوں ہی لچک نہیں دکھا رہے ہیں۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام'' تکرار'' کے میزبان عمران خان کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے سردار آصف احمد علی نے کہا کہ بینظیرزرداری کو سیاست میں نہیں لانا چاہتی تھیں ۔ جب یوسف رضا گیلانی اسپیکر قومی اسمبلی تھے تو بینظیر نے ان کو بلا کر شکوہ کیا کہ یوسف رضا قانون سازی نہیں ہونے دیتے اور حکومت کو آرڈیننس جاری کرنا پڑتا ہے۔

جب اس ضمن میں تحقیق کی تو پتہ چلا کہ یوسف رضا کی نواز شریف کے ساتھ انڈر اسٹینڈنگ تھی کہ قانون سازی نہیں ہونے دینی تاکہ جب حکومت کو نکالنے کا وقت آئے تو یہ الزام لگایا جا سکے کہ آرڈیننسوں کے ذریعے حکومت چلائی گئی۔ جب فاروق لغاری نے بینطیر کی حکومت برطرف کی تو انھوں نے بالکل یہی الزام لگایا۔شاہ محمود قریشی کے استعفی کے بعد آصف زرداری خارجہ پالیسی خود چلانا چاہتے تھے انہوں نے مجھ سے خود کہاکہ وہ ایک مہرہ کھڑا کرنا چاہتے ہیں،اس لیے میری بجائے حنا ربانی کھر کو وزیر خارجہ بنا دیا۔

انھوں نے بتایا کہ این آر او بینظیر کی مجبوری تھا۔ کیونکہ ان کا خیال تھا کہ اگر انہوں نے این آر او نہ کیا تو مشرف الیکشن نہیں کرائیں گے۔ نواز شریف سے اختلافات کے بارے میں سردار آصف احمد علی نے کہا کہ نواز شریف بھی ہر وقت اتھارٹی چاہتے تھے۔ وہ چاہتے تھے کہ وہ شہنشاہ عالم بن جائیں یہی ان سے اختلاف کی وجہ تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ کاش کیا ہی اچھا ہوتا کہ چیف جسٹس اپنے دئیے گئے چھ آپشنز میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لیتے۔ اور کیا ہی اچھا ہوتا کہ سوئس حکام کو خط لکھ دیا جاتا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |