انجینئرڈ الیکشن وفاق کیلیے خطرہ ہیں عالمی سطح پر سوال اٹھ رہی ہیں بلاول بھٹو
کٹھ پتلی اتحاد کی سازش ناکام رہے گی، کمزور سے کمزور جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہے، سیہون، دادو میں خطاب
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ سمیت پورے ملک میں امیدواروں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے لیکن ہم دہشت گردوں کا مقابلہ پہلے بھی کرتے رہے ہیں جب کہ عالمی سطح پر بھی سوالات ہو رہے ہیں۔
درگاہ حضرت لعل شہباز قلندر کے نزدیک گولڈن چوک پر استقبالیہ اجتماع سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی اتحاد والوں کی نہ نیت صاف ہے اور نہ وہ عوام کے مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں بلکہ عوام کے خلاف سازشوں میں شریک ہیں، ماضی میں کٹھ پتلی والے سندھ بچانے کیلیے نکلتے تھے اور آج سندھ توڑنے والوں کے ساتھ نکل رہے ہیں۔
بلاول نے کہا کہ انھیں بلوچستان کا دورہ کرنے سے روک دیا گیا ہے، افسوسناک بات ہے کہ اس الیکشن میں قومی لیڈر شپ کو مرضی کے مطابق انتخابی مہم بھی چلانے نہیں دی جا رہی ہے جبکہ دیگر قومی لیڈر مرضی کے مطابق انتخابی مہم چلا رہے ہیں، میں جہاں جا سکتا ہوں وہاں جا رہا ہوں، الیکشن کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے اعتراضات اور خدشات آج بھی موجود ہیں اور یہ اعتراضات صرف پی پی کو نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی سوالات ہو رہے ہیں، الیکشن کو اتنا متنازع بنایا گیا ہے جو نہیں ہونا چاہیے تھا، اس طرح کمزور پارلیمنٹ وجود میں آئے گی لیکن پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ کمزور سے کمزور جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سندھ سمیت پورے ملک میں امیدواروں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے لیکن ہم دہشت گردوں کا مقابلہ پہلے بھی کرتے رہے ہیں اور آگے بھی کرتے رہیں گے، میں نئے جوش اور جذبے کے ساتھ نکلا ہوں اور پنجاب کا دورہ کرکے واپس آیا ہوں، عوام نے جس طرح میرا استقبال کیا اس سے پیپلز پارٹی کے خلاف پروپیگنڈا ناکام ہوگیا ہے، کٹھ پتلی اتحاد کی سازش ناکام رہے گی، میں ذمے داری اٹھاتا ہوں کہ اپنے منتخب ہونے والے اراکین سے کام لوں گا اور عوام کی خدمت بھی کروائوں گا۔
بلاول ہائوس کراچی میں عبدالقادر شاہین سے ملاقات میں بلاول نے کہا پپپلزپارٹی ہی ملک کو اندرونی اور بیرونی بحرانوں سے نکال سکتی ہے، پیپلزپارٹی پورے ملک کی طرح پنجاب میں بھی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی، پیپلز پارٹی جمہوریت کی علمبردار تھی اور رہے گی، اداروں میں تصادم کی فضا کے خاتمے کیلیے اپنا مثبت کردار ادا کرتی رہے گی، انجینئرڈ الیکشن وفاق کیلیے خطرے کی گھنٹی ہوں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عمران نیازی چور دروازے سے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں لیکن باشعور عوام ملک میں گالی گلوچ کا کلچر متعارف کرانے والے عمران خان کو مسترد کر دیں گے، نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن الیکشن کمپین اور سیکیورٹی سمیت امن و امان کے حوالے سے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلیے بالکل ناکام ثابت ہو رہے ہیں، بعض جماعتوں کی طرف سے الیکشن مہم کیلیے پیسے کے بے دریغ استعمال نے الیکشن کی شفافیت پر بہت سے سوالات اٹھا دیے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔
بلاول نے کہا کہ انتخابی مہم زوروشور سے جاری ہے اور ہمیں عوامی رسپانس بھی بہت اچھا مل رہا ہے، امید ہے انتخابات میں بھی بہتر نتائج دیں گے اور بی بی شہید کے وعدے کی تکمیل کریں گے، ہم کسانوں اور مزدوروں کو ان کے حقوق دیں گے جبکہ غریب خواتین کو بلاسود قرضے بھی دیں گے۔
دادو سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ انھیں گالم گلوچ کی سیاست نہیں آتی، نظریاتی اور اصولوں کی سیاست کر رہے ہیں، غریب عوام کی خدمت ہی گڈ گورننس ہے، پیپلزپارٹی کا مقابلہ اس ملک کی محرومیوں، پسماندگی، بیروزگاری اور غربت سے ہے،میں شہید بینظیر بھٹو کے نامکمل مشن کو مکمل کرنے کیلیے نکلا ہوں، بی بی کا وعدہ نبھا کر ملک کو بچانے نکلا ہوں، اگر آپ عوام کا ساتھ رہا تو کوئی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی۔
درگاہ حضرت لعل شہباز قلندر کے نزدیک گولڈن چوک پر استقبالیہ اجتماع سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی اتحاد والوں کی نہ نیت صاف ہے اور نہ وہ عوام کے مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں بلکہ عوام کے خلاف سازشوں میں شریک ہیں، ماضی میں کٹھ پتلی والے سندھ بچانے کیلیے نکلتے تھے اور آج سندھ توڑنے والوں کے ساتھ نکل رہے ہیں۔
بلاول نے کہا کہ انھیں بلوچستان کا دورہ کرنے سے روک دیا گیا ہے، افسوسناک بات ہے کہ اس الیکشن میں قومی لیڈر شپ کو مرضی کے مطابق انتخابی مہم بھی چلانے نہیں دی جا رہی ہے جبکہ دیگر قومی لیڈر مرضی کے مطابق انتخابی مہم چلا رہے ہیں، میں جہاں جا سکتا ہوں وہاں جا رہا ہوں، الیکشن کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے اعتراضات اور خدشات آج بھی موجود ہیں اور یہ اعتراضات صرف پی پی کو نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی سوالات ہو رہے ہیں، الیکشن کو اتنا متنازع بنایا گیا ہے جو نہیں ہونا چاہیے تھا، اس طرح کمزور پارلیمنٹ وجود میں آئے گی لیکن پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ کمزور سے کمزور جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سندھ سمیت پورے ملک میں امیدواروں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے لیکن ہم دہشت گردوں کا مقابلہ پہلے بھی کرتے رہے ہیں اور آگے بھی کرتے رہیں گے، میں نئے جوش اور جذبے کے ساتھ نکلا ہوں اور پنجاب کا دورہ کرکے واپس آیا ہوں، عوام نے جس طرح میرا استقبال کیا اس سے پیپلز پارٹی کے خلاف پروپیگنڈا ناکام ہوگیا ہے، کٹھ پتلی اتحاد کی سازش ناکام رہے گی، میں ذمے داری اٹھاتا ہوں کہ اپنے منتخب ہونے والے اراکین سے کام لوں گا اور عوام کی خدمت بھی کروائوں گا۔
بلاول ہائوس کراچی میں عبدالقادر شاہین سے ملاقات میں بلاول نے کہا پپپلزپارٹی ہی ملک کو اندرونی اور بیرونی بحرانوں سے نکال سکتی ہے، پیپلزپارٹی پورے ملک کی طرح پنجاب میں بھی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی، پیپلز پارٹی جمہوریت کی علمبردار تھی اور رہے گی، اداروں میں تصادم کی فضا کے خاتمے کیلیے اپنا مثبت کردار ادا کرتی رہے گی، انجینئرڈ الیکشن وفاق کیلیے خطرے کی گھنٹی ہوں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عمران نیازی چور دروازے سے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں لیکن باشعور عوام ملک میں گالی گلوچ کا کلچر متعارف کرانے والے عمران خان کو مسترد کر دیں گے، نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن الیکشن کمپین اور سیکیورٹی سمیت امن و امان کے حوالے سے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلیے بالکل ناکام ثابت ہو رہے ہیں، بعض جماعتوں کی طرف سے الیکشن مہم کیلیے پیسے کے بے دریغ استعمال نے الیکشن کی شفافیت پر بہت سے سوالات اٹھا دیے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔
بلاول نے کہا کہ انتخابی مہم زوروشور سے جاری ہے اور ہمیں عوامی رسپانس بھی بہت اچھا مل رہا ہے، امید ہے انتخابات میں بھی بہتر نتائج دیں گے اور بی بی شہید کے وعدے کی تکمیل کریں گے، ہم کسانوں اور مزدوروں کو ان کے حقوق دیں گے جبکہ غریب خواتین کو بلاسود قرضے بھی دیں گے۔
دادو سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ انھیں گالم گلوچ کی سیاست نہیں آتی، نظریاتی اور اصولوں کی سیاست کر رہے ہیں، غریب عوام کی خدمت ہی گڈ گورننس ہے، پیپلزپارٹی کا مقابلہ اس ملک کی محرومیوں، پسماندگی، بیروزگاری اور غربت سے ہے،میں شہید بینظیر بھٹو کے نامکمل مشن کو مکمل کرنے کیلیے نکلا ہوں، بی بی کا وعدہ نبھا کر ملک کو بچانے نکلا ہوں، اگر آپ عوام کا ساتھ رہا تو کوئی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی۔