ریئل اسٹیٹ پر عائد ٹیکسوں پر نظرثانی کا مطالبہ

نان فائلرزکیلیے50لاکھ سے زائدکی پراپرٹی خریدنے پرپابندی ختم کی جائے،ریئلٹرز

اسلام آبادچیمبرکادورہ،مسائل بتائے،تعاون کریں گے، عامروحید،تعاون کایقین دلادیا۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے وفد نے ایسوسی ایشن کے صدر سردار طاہر کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر کا دورہ کیا اور پراپرٹی شعبے کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے حل کیلیے تعاون کی درخواست کی۔

وفد سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ شعبہ معیشت کی ترقی میں کلیدی کردارادا کرتا ہے لہٰذا حکومت اس شعبے پر عائد بھاری ٹیکسوں پر نظرثانی کرے،بجٹ 2018-19 میں پراپرٹی شعبے کو کوئی خاص ریلیف نہیں دیا گیا جس سے یہ شعبہ مشکلات کا شکار ہے، بھاری ٹیکسوں اور قیمتوں کے تعین کے نئے طریقہ کار نے اس شعبے سے منسلک تمام صنعتوں کا کاروبار متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے بہت سے لوگوں نے اس شعبے میں سرمایہ کاری کرنا چھوڑ دی ہے جو معیشت کیلیے نقصان دہ ہے۔


اگر اس شعبے کی مشکلات کم کرنے کی طرف فوری توجہ نہ دی گئی تو ملک میں بیروزگاری کو مزید فروغ ملے گا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس شعبے پر عائد بھاری ٹیکسوں پر نظرثانی کرے اور اس شعبے کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کرے۔ انہوں نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ چیمبر ریئل اسٹیٹ شعبے کے مسائل حل کرانے میں ایسوسی ایشن کے ساتھ ہر ممکن کوشش کرے گا۔

اس موقع پراسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدر سردار طاہر نے کہا کہ حکومت نے بجٹ 2018-19 میں نان فائلرز کے لیے 50 لاکھ سے زائد کی پراپرٹی خریدنے پر پابندی عائد کر دی ہے جس سے اس شعبے کی کاروباری سرگرمیوں کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نان فائلرز کے لیے ٹیکس میں کچھ اضافہ کر کے ان پر موجودہ پابندی ختم کی جائے۔

انہوں نے ایف بی آر سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ریئل اسٹیٹ شعبے کے لیے ٹیکسوں پر نظرثانی کرے، پراپرٹی شعبے کو اس وقت سی ڈی اے سے بہت سی شکایات ہیں کیونکہ سی ڈی اے مسائل کو حل کرنے میں تعاون نہیں کر رہی،سی ڈی اے ریئل اسٹیٹ سمیت تاجر برادری کو درپیش مسائل کو فوری حل کرنے کی کوشش کرے۔
Load Next Story