صحت اور ہاتھوں کے انکشافات
ہمارے ہاتھ کئی امراض چمٹنے کی پیشن گوئی کر سکتے ہیں
ہاتھ ہمارے جسم کا ایک اہم جز اور تعالیٰ کی جانب سے عطا کردہ انسان کے لیے بہت بڑی نعمت ہیں۔ روزمرہ کے کاموں کی بات ہو تو یقیناً ہاتھوں کے بغیر کوئی بھی کام کرنا ممکن نہیں۔ نہ آپ سبزی کاٹ سکتے ہیں اور نہ ہی کسی بھی چیز کو مضبوطی سے پکڑ سکتے ہیں۔ دیکھا جائے تو ہاتھ انسانی جسم کا سب سے قیمتی حصہ ہیں۔
یوں تو آپ کو اپنے ارگرد کئی ایسے لوگ ملیں گے جو ہاتھ دیکھ کر یہ بتانے کا دعویٰ کرتے ہیں کہ آپ کا ماضی, حال یا مستقبل کیسا ہوگا؟ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے ہاتھ اور انگلیوں کی اشکال سے آپ میں موجود مختلف بیماریوں کا پتہ لگانا بھی ممکن ہے؟
جی ہاں آپ کو یہ جان کو حیرت ہوگی کہ آپ کے ہاتھ جسم میں خون کی روانی، ہارمون اور تھائیرائیڈ کے متعلق اہم باتیں بیان کرتے ہیں۔ درج ذیل صحت سے متعلق ایسی اہم باتوں کا ذکر پیش ہے جو آپ کے ہاتھوں کے ذریعے ظاہر ہوتی ہیں۔
سوجی ہوئی انگلیاں
ہاتھوں کی سوجی ہوئی انگلیاں اس جانب اشارہ کرتی ہیں کہ آپ کے تھائیرائیڈ غدہ کا نظام درست طور پر کام نہیں کر رہا۔ جب آپ کا تھائیرائیڈ کا نظام صحیح کام نہیں کرتا تو وہ ایسے ہارمون کم پیدا کرنے لگتا ہے جو کہ انسان کے میٹابولزم کے نظام کے لیے انتہائی ضروری ہوتے ہیں ۔ تھائیرائیڈ کے مسائل کو معمولی سمجھ کر نظرانداز مت کیجیے کیونکہ یہ کئی دوسری بیماریوں کو جنم دے سکتا ہے جو کہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔ اپنے ڈاکٹر سے لازمی مشورہ کیجیے اور وہ چند ٹیسٹ کے ذریعے اس مرض کی تشخیص کرے گا۔
ہاتھ جب سرخ ہو جائیں
اگر آپ کی ہتھیلیاں سرخ رہتی ہے تو یہ اس بات کی نشانی ہے کہ آپ جگر کے عارضے میں مبتلا ہیں۔ اگر آپ بہت زیادہ محنت طلب کام نہیں کرتے لیکن اس کے باوجود ہتھیلی سرخ رہتی ہے تو آپ کو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ جب آپ کا جگر درست طور پر اپنے امور سرانجام نہیں دیتا اور جسم میں موجود زہریلے مادے خارج نہیں کرپاتا تو ہاتھوں اور پاؤں میں موجود خون کی شریانوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ اسی کے نتیجے میں آپ کی ہتھیلی پر سرخ نشان آنا شروع ہوجاتے ہیں۔
عام طور پہ حاملہ خواتین سرخ ہتھیلیوں کی شکایت کرتی ہیں مگر اس میں پریشانی والی کوئی بات نہیں کیونکہ یہ بھی خون کی شریانوں کی سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ سے ہی ممکن ہوتا ہے۔ ایگزیما یا الرجی کے باعث بھی ہتھیلیاں اکثر سرخ ہوجاتی ہیں۔
انگلیوں کی لمبائی
ہاتھوںکی انگلیوں کی لمبائی بھی آپ کی صحت کے متعلق حیرت انگیز انکشافات کر سکتی ہے۔ عموماً مردوں کی تیسری انگلی ان کی شہادت والی انگلی سے بڑی ہوتی ہے، جبکہ خواتین کے معاملے میں اس کے برعکس ہوتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق گھٹنوں یا جوڑوں کا مرض جسے osteoarthritis کہتے ہیں، ان مرد اور خواتین میں زیادہ پایا جاتا ہے جن کی تیسری انگلی لمبی ہوتی ہے۔ تاہم اس مرض کے زیادہ اثرات خواتین میں پائے جاتے ہیں۔ جن خواتین کی شہادت والی انگلی لمبی ہوتی ہے ان میں چھاتی کے کینسر پیدا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں جبکہ ایسے مردوں میں پروسٹیٹ کا کینسر ہونے کے امکانات زیادہ ملتے ہیں۔
ناخنوں کی پیلاہٹ
اگر آپ ناخنوں کو دبائیں اور وہ ایک منٹ سے زیادہ دیر تک سفید رہیں یا پھر ہر وقت پیلے پڑے تو یہ اینیمیا کی علامات میں سے ایک ہوسکتی ہے۔ یہ بیماری زیادہ تر فولاد کی کمی کے باعث ہوتی ہے جس کی وجہ سے ناخنوں میں پیلا پن آجاتا ہے۔ اس پیلے پن کی دوسری وجہ خون میں لال خلیوں کی کمی بھی ہوسکتی ہے۔ فولاد کی کمی کے باعث تھکاوٹ اور زیادہ بیماری کی صورت میں دل کی بیماری ہونے کا خدشتہ بھی ہوتا ہے۔ لہٰذا اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے اندر فولاد کی کمی ہے تو اپنے معالج سے مشورہ کریں۔ معالج آپ کو دوا کے ساتھ فولاد سے بھرپور غذا کھانے کا مشورہ بھی دے سکتے ہیں جیسے کہ گوشت، پالک اور ہری سبزیوں کا استعمال وغیرہ۔
نیلے پور
انگلیوں کے پور اگر نیلے رنگ کے ہوں یا وہ سْن ہوجاتے ہوں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کو خون کی خرابی کی شکایت ہے جس کو Raynaud's disease کی بیماری کہا جاتا ہے۔اگر آپ اس بیماری کے شکار ہیں تو آپ کی انگلیاں اس وقت نیلی یا سرمئی رنگ کی ہوجائیں گی جب آپ کسی ٹھنڈی چیز کو ہاتھ لگائیں گے۔ یہ بیماری زیادہ تر خواتین میں پائی جاتی ہے تاہم یہ خطرناک نہیں ۔ اس بیماری میں خون کی رگیں بند ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے آپ کی انگلیاں نیلی یا سرمئی رنگ کی ہوجاتی ہیں۔ اگر آپ اس بیماری کا شکار ہیں تو بچاؤ کے لیے دستانوں کا استعمال کرنا چاہیے۔
سِروں پر سوجن
جن لوگوں کی انگلیاں اوپر سے سوجی ہوتی ہیں یا ان پر ورم ہوتا ہے، وہ زیادہ تر دل اور پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اس بیماری میں انگلیاں کے پور یا سِرے موٹے ہوجاتے ہیں اور ناخن ابھر کر باہر کی جانب آجاتے اور چمچ کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔لیکن محض صرف انہی علامات کی وجہ سے آپ کو کسی کو بیمار قرار نہیں دے سکے۔ جن افراد کی انگلیاں مذکورہ شکل کی ہوجاتی ہیں وہ سانس لینے میں دشواری محسوس کرتے ہیں لیکن اس کے ذرائع علاج بھی موجود ہیں۔
رضیہ خانم
یوں تو آپ کو اپنے ارگرد کئی ایسے لوگ ملیں گے جو ہاتھ دیکھ کر یہ بتانے کا دعویٰ کرتے ہیں کہ آپ کا ماضی, حال یا مستقبل کیسا ہوگا؟ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے ہاتھ اور انگلیوں کی اشکال سے آپ میں موجود مختلف بیماریوں کا پتہ لگانا بھی ممکن ہے؟
جی ہاں آپ کو یہ جان کو حیرت ہوگی کہ آپ کے ہاتھ جسم میں خون کی روانی، ہارمون اور تھائیرائیڈ کے متعلق اہم باتیں بیان کرتے ہیں۔ درج ذیل صحت سے متعلق ایسی اہم باتوں کا ذکر پیش ہے جو آپ کے ہاتھوں کے ذریعے ظاہر ہوتی ہیں۔
سوجی ہوئی انگلیاں
ہاتھوں کی سوجی ہوئی انگلیاں اس جانب اشارہ کرتی ہیں کہ آپ کے تھائیرائیڈ غدہ کا نظام درست طور پر کام نہیں کر رہا۔ جب آپ کا تھائیرائیڈ کا نظام صحیح کام نہیں کرتا تو وہ ایسے ہارمون کم پیدا کرنے لگتا ہے جو کہ انسان کے میٹابولزم کے نظام کے لیے انتہائی ضروری ہوتے ہیں ۔ تھائیرائیڈ کے مسائل کو معمولی سمجھ کر نظرانداز مت کیجیے کیونکہ یہ کئی دوسری بیماریوں کو جنم دے سکتا ہے جو کہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔ اپنے ڈاکٹر سے لازمی مشورہ کیجیے اور وہ چند ٹیسٹ کے ذریعے اس مرض کی تشخیص کرے گا۔
ہاتھ جب سرخ ہو جائیں
اگر آپ کی ہتھیلیاں سرخ رہتی ہے تو یہ اس بات کی نشانی ہے کہ آپ جگر کے عارضے میں مبتلا ہیں۔ اگر آپ بہت زیادہ محنت طلب کام نہیں کرتے لیکن اس کے باوجود ہتھیلی سرخ رہتی ہے تو آپ کو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ جب آپ کا جگر درست طور پر اپنے امور سرانجام نہیں دیتا اور جسم میں موجود زہریلے مادے خارج نہیں کرپاتا تو ہاتھوں اور پاؤں میں موجود خون کی شریانوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ اسی کے نتیجے میں آپ کی ہتھیلی پر سرخ نشان آنا شروع ہوجاتے ہیں۔
عام طور پہ حاملہ خواتین سرخ ہتھیلیوں کی شکایت کرتی ہیں مگر اس میں پریشانی والی کوئی بات نہیں کیونکہ یہ بھی خون کی شریانوں کی سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ سے ہی ممکن ہوتا ہے۔ ایگزیما یا الرجی کے باعث بھی ہتھیلیاں اکثر سرخ ہوجاتی ہیں۔
انگلیوں کی لمبائی
ہاتھوںکی انگلیوں کی لمبائی بھی آپ کی صحت کے متعلق حیرت انگیز انکشافات کر سکتی ہے۔ عموماً مردوں کی تیسری انگلی ان کی شہادت والی انگلی سے بڑی ہوتی ہے، جبکہ خواتین کے معاملے میں اس کے برعکس ہوتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق گھٹنوں یا جوڑوں کا مرض جسے osteoarthritis کہتے ہیں، ان مرد اور خواتین میں زیادہ پایا جاتا ہے جن کی تیسری انگلی لمبی ہوتی ہے۔ تاہم اس مرض کے زیادہ اثرات خواتین میں پائے جاتے ہیں۔ جن خواتین کی شہادت والی انگلی لمبی ہوتی ہے ان میں چھاتی کے کینسر پیدا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں جبکہ ایسے مردوں میں پروسٹیٹ کا کینسر ہونے کے امکانات زیادہ ملتے ہیں۔
ناخنوں کی پیلاہٹ
اگر آپ ناخنوں کو دبائیں اور وہ ایک منٹ سے زیادہ دیر تک سفید رہیں یا پھر ہر وقت پیلے پڑے تو یہ اینیمیا کی علامات میں سے ایک ہوسکتی ہے۔ یہ بیماری زیادہ تر فولاد کی کمی کے باعث ہوتی ہے جس کی وجہ سے ناخنوں میں پیلا پن آجاتا ہے۔ اس پیلے پن کی دوسری وجہ خون میں لال خلیوں کی کمی بھی ہوسکتی ہے۔ فولاد کی کمی کے باعث تھکاوٹ اور زیادہ بیماری کی صورت میں دل کی بیماری ہونے کا خدشتہ بھی ہوتا ہے۔ لہٰذا اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے اندر فولاد کی کمی ہے تو اپنے معالج سے مشورہ کریں۔ معالج آپ کو دوا کے ساتھ فولاد سے بھرپور غذا کھانے کا مشورہ بھی دے سکتے ہیں جیسے کہ گوشت، پالک اور ہری سبزیوں کا استعمال وغیرہ۔
نیلے پور
انگلیوں کے پور اگر نیلے رنگ کے ہوں یا وہ سْن ہوجاتے ہوں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کو خون کی خرابی کی شکایت ہے جس کو Raynaud's disease کی بیماری کہا جاتا ہے۔اگر آپ اس بیماری کے شکار ہیں تو آپ کی انگلیاں اس وقت نیلی یا سرمئی رنگ کی ہوجائیں گی جب آپ کسی ٹھنڈی چیز کو ہاتھ لگائیں گے۔ یہ بیماری زیادہ تر خواتین میں پائی جاتی ہے تاہم یہ خطرناک نہیں ۔ اس بیماری میں خون کی رگیں بند ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے آپ کی انگلیاں نیلی یا سرمئی رنگ کی ہوجاتی ہیں۔ اگر آپ اس بیماری کا شکار ہیں تو بچاؤ کے لیے دستانوں کا استعمال کرنا چاہیے۔
سِروں پر سوجن
جن لوگوں کی انگلیاں اوپر سے سوجی ہوتی ہیں یا ان پر ورم ہوتا ہے، وہ زیادہ تر دل اور پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اس بیماری میں انگلیاں کے پور یا سِرے موٹے ہوجاتے ہیں اور ناخن ابھر کر باہر کی جانب آجاتے اور چمچ کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔لیکن محض صرف انہی علامات کی وجہ سے آپ کو کسی کو بیمار قرار نہیں دے سکے۔ جن افراد کی انگلیاں مذکورہ شکل کی ہوجاتی ہیں وہ سانس لینے میں دشواری محسوس کرتے ہیں لیکن اس کے ذرائع علاج بھی موجود ہیں۔
رضیہ خانم