عمران خان کی حکومت آنے کیلیے الٹی گنتی شروع ہو گئی

وفاق، پنجاب ، کے پی کے میں پی ٹی آئی کے لیڈ لینے، شہباز کے اپوزیشن لیڈر بننے کا امکان

وفاق، پنجاب ، کے پی کے میں پی ٹی آئی کے لیڈ لینے، شہباز کے اپوزیشن لیڈر بننے کا امکان۔ فوٹو:فائل

عمران خان کی حکومت تشکیل ہونے اور شہباز شریف کے ممکنہ طور پر اپوزیشن لیڈر بننے کیلئے الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔

36 گھنٹوں کے بعد آنے والے انتخابی نتائج سے واضح ہو جائے گا کہ عمران خان کو مضبوط حکومت مل رہی ہے یا اتحادیوں کی بیڑیاں انہیں جکڑ لیتی ہیں۔ گزشتہ کئی دنوں سے الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا پر انتخابی نتائج کے حوالے سے بہت سے سروے اور تجزیے پیش کئے جا رہے ہیں لیکن حرف آخر یہی ہے کہ وفاق، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بننے والی حکومت کو تحریک انصاف لیڈ کر رہی ہو گی۔


کل طلوع ہونے والی صبح بھی13مئی 2013ء کی صبح کی مانند ہی ہو گی، سڑکوں پر سیاسی پرچموں والی گاڑیاں، رکشے، بسیں ووٹرز کو گھروں سے لینے کیلئے سڑکوں پر دوڑ رہی ہوں گی۔ پولنگ کیمپوں میں کھابے بھی چل رہے ہوں گے اور ڈھول ترانے بھی بج رہے ہوں گے مگر 13 مئی کو طلوع ہونے والی صبح مسلم لیگ(ن) کے اقتدار کو لیکر آئے تھی اور 25 جولائی کی صبح تحریک انصاف کے اقتدار کو لیکر طلوع ہو گی۔

مکافات عمل ،شاید اسی کو کہتے ہیں ،میاں نواز شریف اور شہباز شریف نے 13 مئی کو جو کچھ تحریک انصاف کے ساتھ کیا تھا آج وہ سب کچھ خود انہی کے ساتھ ہو رہا ہے۔ مگر عمران خان کیلئے بھی ایک پر خطر اور کٹھن دور شروع ہو رہا ہے۔کپتان نے مجموعی طور پر 60 انتخابی جلسے کئے ہیں جن میں سے 14 جلسے لاہور میں ہوئے۔ لاہور کی14 قومی نشستوں میں سے 6 نشستیں تحریک انصاف کو ملنے کا امکان ہے جو کہ ایک بڑی کامیابی قرار دی جا سکتی ہے۔

ن لیگ کی قیادت اور اس کے امیدوار ذہنی طور پر انتخابی جنگ تو کب کے ہار چکے ہیں انہیں بخوبی علم ہے کہ اس مرتبہ شیر کا راج نہیں ہوگا لہذا اب تو وہ صرف ایک اچھا مقابلہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کو الیکشن ڈے کو کامیابی سے نبھانا ہوگا، ووٹر کو گھر سے نکالنے میں جتنی کامیابی پی ٹی آئی کو ملے گی اتنا ہی فتح کا مارجن بڑھے گا۔
Load Next Story