نواز شریف کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ اے سی فراہم کردیے گئے
سابق وزیراعظم کو اڈیالہ جیل سے باہر اسپتال منتقل کرنے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا
پمز اسپتال کے ڈاکٹرز نے تیسرے روز بھی سابق وزیراعظم نواز شریف کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کا علاج کی غرض سے اسپتال منتقل ہونے سے انکار
ڈاکٹرز نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے گردے کا الٹراساونڈ کرنے کے علاوہ شوگر، یوریا اور کریٹینائن ٹیسٹس کے لئے خون کے نمونے بھی لئے۔ میڈیکل بورڈ کی سفارش پر میاں نواز شریف کو جیل میں ائیرکنڈیشن فراہم کردئیے گئے ہیں۔ نوازشریف کو اڈیالہ جیل سے باہر کسی اسپتال منتقل کرنے کا حتمی فیصلہ تاحال نہیں ہو سکا۔
پمز اسپتال اسلام آباد کے ماہرین پر مشتمل 4رکنی میڈیکل بورڈ نے گزشتہ روز بھی نوازشریف کا طبی معائنہ کیا تھا اور جیل میں رہنا طبی طور پر خطرناک قرار دیا تھا۔ میڈیکل بورڈ نے کہا تھا کہ نواز شریف کے دل کی حالت بہت خراب ہے، پہلے اوپن ہارٹ سرجری ہونے کے باعث ان کا جیل میں رہنا طبی طور پر خطرناک ہوسکتا ہے۔ تاہم نوازشریف نے علاج کی غرض سے اسپتال منتقل ہونے سے انکارکرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں جو سہولت فراہم کرنی ہے وہ جیل کے اندر ہی مہیا کی جائے ۔
پمز اسپتال کے ڈاکٹرز اپنے عملے کے ہمراہ اڈیالہ جیل پہنچے اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا۔ جیل ذرائع کے مطابق پمز کے پانچ رکنی میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم کے دل کی ایکو اور ای سی جی سمیت چار سے پانچ طرح کے ٹیسٹ کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کا علاج کی غرض سے اسپتال منتقل ہونے سے انکار
ڈاکٹرز نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے گردے کا الٹراساونڈ کرنے کے علاوہ شوگر، یوریا اور کریٹینائن ٹیسٹس کے لئے خون کے نمونے بھی لئے۔ میڈیکل بورڈ کی سفارش پر میاں نواز شریف کو جیل میں ائیرکنڈیشن فراہم کردئیے گئے ہیں۔ نوازشریف کو اڈیالہ جیل سے باہر کسی اسپتال منتقل کرنے کا حتمی فیصلہ تاحال نہیں ہو سکا۔
پمز اسپتال اسلام آباد کے ماہرین پر مشتمل 4رکنی میڈیکل بورڈ نے گزشتہ روز بھی نوازشریف کا طبی معائنہ کیا تھا اور جیل میں رہنا طبی طور پر خطرناک قرار دیا تھا۔ میڈیکل بورڈ نے کہا تھا کہ نواز شریف کے دل کی حالت بہت خراب ہے، پہلے اوپن ہارٹ سرجری ہونے کے باعث ان کا جیل میں رہنا طبی طور پر خطرناک ہوسکتا ہے۔ تاہم نوازشریف نے علاج کی غرض سے اسپتال منتقل ہونے سے انکارکرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں جو سہولت فراہم کرنی ہے وہ جیل کے اندر ہی مہیا کی جائے ۔