
مقدمہ کی سماعت کیلیے حنیف عباسی کو بھی طلبی کے سمن جاری کئے جارہے ہیں،ڈائریکٹر جنرل اے این ایف نے حنیف عباسی،ان کی فیملی،بھائی اور برادر نسبتی کی تمام پراپرٹی،بنک اکاؤنٹس منجمدکر دیئے تھے اور ان کی فروخت پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے ،اینٹی نارکوٹکس فورس کے پراسیکیوٹر نے انہیں بحق سرکار ضبط کرنے کی استدعا کر دی ہے،عدالت سے سزا کے بعد اثاثہ جات کیس اہمیت اختیارکرگیا ہے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عرفان احمد شیخ نے حنیف عباسی کو عمر قیدکی سزا کے بعد عدالت پر حملہ کر کے اس شیشے،فرنیچر،بنچ توڑنے کے مقدمہ میں نامزد4 ملزمان حنیف عباسی کے بیٹے حماد عباسی،سابق ایم پی اے ضیاء اللہ شاہ،فیضان اور سہیل اخترکی عبوری ضمانتیں منظورکر لیں اور انہیں پچاس، پچاس ہزار روپے مالیت کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا جو اسی وقت جمع کرا دیے گئے۔
عدالت نے ایس ایچ او تھانہ سول لائن کو حکم دیا کہ28 جولائی تک ملزمان کو گرفتاراور ہراساں نہ کیا جائے۔ مسلم لیگی کارکنوں کے حملہ سے انسداد منشیات عدالت میں توڑپھوڑ کے بعد مرمت کرا دی گئی ہے، کھڑکیوںکے شیشے،فرنیچرکی گزشتہ روز ہنگامی طور پر مرمت کرا دی گئی،ٹوٹی کرسیاں اور بنچ بھی تبدیل کر دیے گئے ہیں،منرل واٹر کولر بھی تبدیل کر دیا گیا ہے جبکہ ٹوٹے گملوں کی جگہ نئے گملے رکھ دیے گئے ہیں۔
اڈیالہ جیل میں قید حنیف عباسی سے ان کے وکلا سمیت چھ افراد نے ملاقات کی اور اپیل دائرکرنے کے حوالے سے مشاورت کی۔ ان میں فیض احمد ایڈوکیٹ ، عامر وحید ایڈووکیٹ، عرفان جعفر، فرخ ملک، ذوالفقار ہاشمی اورسلطان میرشامل تھے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔