پولنگ کے دوران جھگڑے اور ہنگامہ آرائی ایک شخص جاں بحق

جھگڑوں کے واقعات کراچی، صوابی اور دکی میں رونما ہوئے


ویب ڈیسک July 25, 2018
پولنگ کے دوران سیاسی کارکنوں کے درمیان جھگڑے اور ہاتھاپائی کی بھی اطلاعات آرہی ہیں فوٹو: فائل

ملک بھر میں عام انتخابات کے لیے پولنگ کے دوران سیاسی کارکنوں کے درمیان جھگڑوں میں ایک شخص جاں بحق جب کہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک بھر میں پولنگ کے دوران سیاسی کارکنوں کے درمیان جھگڑے اور ہاتھاپائی کی بھی اطلاعات ملیں۔قلعہ عبداللہ میں 100 سے زائد مسلح افراد نے پولنگ اسٹیشن پر دھاوا بول کر عملے کو یرغمال بنانے کی کوشش کی۔ لکی مروت کے لنڈی واہ پولنگ اسٹیشن کے باہر 2 گروپوں کے مابین ہاتھا پائی اور ہوائی فائرنگ ہوئی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ملتان میں شمس آباد اسکول نمبر ایک پولنگ اسٹیشن میں پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے کارکن آمنے سامنے آگئے تاہم پولیس نے معاملہ رفع دفع کرادیا۔

ساہیوال کے نواحی گاوں آر 688 میں پی پی 198 میں آزاد امیدوار چوہدری آصف اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے درمیان ڈنڈوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال ہوا جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

چناب نگر میں پولنگ اسٹیشن نمبر147 پر پولیس نے خواتین سے بدتمیزی کرنے کے الزام پر انتخابی امیدوار فتح شیر کھوکھرسمیت 6 افراد گرفتار کرلئے۔

صوابی کے کرنل شیر کلے پولنگ اسٹیشن کے باہر 2 امیدواروں کے حامیوں کے درمیان زبانی تکرار بڑھ کر خونی تصادم میں تبدیل ہوگئی ، دونوں جانب سے ایک دوسرے پر کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص موقع پر ہی جاں بحق جب کہ 4 زخمی ہوگئے۔
دکی کے علاقے ونی میں پولنگ اسٹیشن پر جھگڑے کے نتیجے میں 4 پولنگ ایجنٹ زخمی ہوگئے۔

خیبر کے گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول پیروخیل میں پولنگ ایجنٹس کے درمیان ہاتھاپئی کے باعث پولنگ کا عمل عارضی طور پر روک دیا گیا۔

کراچی کے حلقے این اے 246 لیاری بہار کالونی میں مشکوک شخص نے پولنگ اسٹیشن میں داخلے کی کوشش کی جس پر پولیس نے مشکوک شخص کو دھوڈالا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں