پاکستان عوامی تحریک کے الیکشن مخالف دھرنے قوم کرپٹ نظام کیخلاف اٹھ کھڑی ہو طاہر القادری

عوامی تحریک کرپٹ نظام کو گرانے کیلیے تنہا کھڑی ہے، مئی کے آخر تک خوفناک ہارس ٹریڈنگ ہو گی، سیٹ ایک ارب تک خریدی جائیگی


آج کے کامیاب دھرنوں نے تبدیلی کی بنیاد رکھ دی، موجودہ نظام کسی ایک پارٹی کو کبھی اکثریت میں نہیں آنے دیگا، بذریعہ وڈیو لنک خطاب فوٹو: اے ایف پی/فائل

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ نظام انتخاب کے خلاف ہونے والے کامیاب دھرنوں کی شکل میں نظام انتخاب کے خلاف زور دار آواز اٹھی ہے جو ملک میں حقیقی تبدیلی تک جاری رہے گی ۔

ساری سیاسی جماعتیں اسٹیٹس کوکے نظام کو بچانے اور پاکستان عوامی تحریک تنہا اس کرپٹ نظام کو گرانے کیلیے کھڑی ہے کرپٹ اشرافیہ استحصالی نظام کو ختم کرنا ہوگا اورقوم کو دھوکا دینے والے نظام کا جنازہ اٹھانا ہو گاقوم کرپٹ نظام کے خلاف اٹھ کھڑی ہو۔ آج کے کامیاب دھرنوں نے تبدیلی کی بنیاد رکھ دی ہے۔ وہ پاکستان عوامی تحریک کے تحت پولنگ ڈے پر کراچی سمیت ملک بھر میں300 شہروں میں استحصالی نظام انتخاب کو مسترد کرنے کیلیے دیے گئے پر امن دھرنوں کے شرکا سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کر رہے تھے۔



کراچی میں نمائش چورنگی (مزار قائد)پر ہونے والے پرامن دھرنے میں ہزاروں مرد و خواتین نے شرکت کی ۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ موجودہ نظام کسی ایک پارٹی کو کبھی بھی اکثریت میں نہیں آنے دے گا۔ سیاسی جماعتیں آج سے رونا شروع کریں گی اور مئی کے آخر تک جو خوفناک ہارس ٹریڈنگ ہو گی اس کے بعد پوری قوم چیخے گی اور میری کہی باتوں کو یاد کرے گی۔انھوں نے کہا کہ جو جماعتیں ہمارے اصولی موقف کی مخالف تھیں وہ آج خود انتخابات کا بائیکاٹ کر رہی ہیں۔

ڈاکٹرطاہر القادری نے کہا کہ بکنا اور خریدنا موجودہ نظام کے بنیادی جز ہیں اس لیے ایک ایک سیٹ کروڑوں روپے سے لے کر ایک ارب تک خریدی جائے گی۔ آن لائن کے مطابق پنجاب اسمبلی تا مسجد شہدا تک ہونے والے دھرنے میں 50ہزار سے زائد مرد و خواتین نے شرکت کر کے کرپٹ نظام کے خلاف عدم اعتماد کا اعلان کیا ۔ لاہور میں ہونے والے دھرنے میں گرمی کی شدت کو کم کرنے کیلیے دیو ہیکل پنکھے بھی لگائے گئے تھے جن کی زور دار ٹھنڈی ہوا کے باعث شرکائے دھرنا گرمی کی شدت سے محفوظ رہے۔ بڑے کنٹینرپرا سٹیج لگایا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں