مصر کے فوجی سربراہ کی برطرفی

يہ اقدام كسی فرد يا ادارے كے خلاف نہيں بلكہ مصر كی بہتری كے ليے ہے۔ مصری صدر مرسی


August 13, 2012
يہ اقدام كسی فرد يا ادارے كے خلاف نہيں بلكہ مصر كی بہتری كے ليے ہے۔ مصری صدر مرسی۔ فوٹو رائٹرز

KARACHI: مصر كے صدر محمد مرسی نے كہا ہے كہ ملک كے فوجی سربراہ فيلڈ مارشل حسين طنطاوی كی برطرفی كا قدم انہوں نے قوم كے مفاد ميں اٹھايا ہے۔ اس كا مقصد كسی فرد كو ہدف بنانا يا كسی خاص ادارے كو شرمندہ كرنا نہيں تھا۔

يہ فيصلہ ملک كی فوجی قيادت كو اپنے عسكری كردار پر توجہ دينے كا موقع فراہم كرے گا۔

مصری عوام سے خطاب كرتے ہوئے انہوں نے كہا کہ ان كا يہ اقدام كسی فرد يا ادارے كے خلاف نہيں بلكہ مصر كی بہتری كے ليے ہے۔

مصری فوج كے ايک عہدے دار كا كہنا ہے كہ صدر مرسی نے فيصلہ فيلڈ مارشل طنطاوی اور فوج كی سپريم كونسل سے مشاورت كے بعد كيا.

صدر مرسی كا كہنا تھا كہ ان كے اس فيصلے كے بعد فوج كو اپنے حقيقی كردار يعنی ملكی دفاع كی جانب توجہ مركوز كرنے ميں مدد ملے گی۔ ان كا كہنا تھا كہ ميں كسی كو كوئی منفی پيغام نہيں دينا چاہتا بلكہ ميرا مقصد صرف اس قوم اس كے عوام كا فائدہ ہے۔

صدر مرسی نے ملک كی مسلح افواج كی تعريف كرتے ہوئے كہا كہ اس فيصلے كے بعد وہ قوم كے دفاع كے مقدس فريضے پر پوری طرح سے توجہ دے سكيں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں