بھارت سے مذاکرات 1999سے شروع کرنا چاہتے ہیں نوازشریف
بھارت نے اگر مدعو نہیں کیا تو بھی دورہ کروں گا، الیکشن میں اپنی نہیں قوم کی جنگ لڑی.
مسلم لیگ (ن) کے سربراہ محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ بھارت سے مذاکرات کا عمل 1999 سے شروع کرنا چاہتے ہیں۔
بھارت نے اگر مدعو نہ بھی کیا تو بھی دورہ کروں گا۔ بھارتی ٹی وی کو انٹرویو میں نوازشریف کا کہنا تھا کہ ملک کے مستقبل کیلیے بہت پریشان ہوں اور میں نے الیکشن میں اپنی نہیں قوم کی جنگ لڑی۔انھوںنے کہا کہ ملک کو مسائل سے نکالنے کیلیے مضبوط مینڈیٹ کی ضرورت ہے ۔
منقسم مینڈیٹ کے نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں۔ ہم بھارت کیساتھ بہترین تعلقات کے خواہاں ہیں، دونوں ہمسایوں کو اپنے تمام دیرینہ مسائل کو مذاکرات کی میز پر حل کرنا چاہیے۔
بھارت نے اگر مدعو نہ بھی کیا تو بھی دورہ کروں گا۔ بھارتی ٹی وی کو انٹرویو میں نوازشریف کا کہنا تھا کہ ملک کے مستقبل کیلیے بہت پریشان ہوں اور میں نے الیکشن میں اپنی نہیں قوم کی جنگ لڑی۔انھوںنے کہا کہ ملک کو مسائل سے نکالنے کیلیے مضبوط مینڈیٹ کی ضرورت ہے ۔
منقسم مینڈیٹ کے نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں۔ ہم بھارت کیساتھ بہترین تعلقات کے خواہاں ہیں، دونوں ہمسایوں کو اپنے تمام دیرینہ مسائل کو مذاکرات کی میز پر حل کرنا چاہیے۔