ايران ميں دو روزہ سوگ كا اعلان ہلاکتوں کی تعداد 400 سے تجاوز
20 ديہات مكمل طور پر تباہ ، 60 ديہات كا بڑے پيمانے پر نقصان
ايران ميں زلز لے كے 60 جھٹكوں نے تبريز سميت متعدد علاقوں كو ہلاكر ركھ ديا ہے۔ ہلاكتوں كی تعداد 400سے تجاوزكرگئی، 250افراد كے ہلاک ہونے كی حكومتی سطح پر تصديق كردی گئی ہے ، 8 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
سانحہ پر ايران ميں دو روزہ قومی سوگ كا اعلان كردیا ہے، 11 منٹ كے وقفے سے آنے والے زلز لے كے جھٹكوں كے نتيجے ميں 20 ديہات مكمل طور پر تباہ ہو گئے، 60 ديہات كو بڑے پيمانے پر نقصان پہنچا۔
تبريز ميں ايک اسٹيڈيم ميں 6 ہزار ٹينٹ نصب كر كے زلزلے كے نتيجے ميں گھربار سے محروم ہونے والے16 ہزار افراد كے قيام كا انتظام كرديا گيا ہے ، متاثرہ افراد كی امداد كا كام تيز كر ديا گيا ہے۔
پير كو عالمی ميڈيا كی رپورٹ كے مطابق زلزلے سے20 ديہات مكمل طور پر تباہ ہوگئے جبكہ سينكڑوں ديہات ميں جزوي نقصان ہوا۔ شہر تبريز اور اس كے گردونواح ميں آنے والے دو زلزلوں سے متاثرہ افراد كی امداد كا كام تيز كر ديا گيا ہے۔
ايرانی حكام كے مطابق زلزلے سے ہلاک ہونے والے افراد كی تعداد 250 ہے، جبكہ 8 ہزار سے زيادہ لوگ زخمی ہوئے۔ ان ہلاكتوں پر ايران ميں دو روزہ قومی سوگ كا اعلان كيا گيا ہے۔
ايرانی ہلالِ احمر نے تبريز ميں ايک اسٹيڈيم ميں 6 ہزار ٹينٹ نصب كر كے زلزلے كے نتيجے ميں اپنے گھربار سے محروم ہونے والے16 ہزار افراد كے قيام كا انتظام كيا ہے۔ ادھر ايرانی حكام نے كہا كہ متاثرہ علاقوں ميں تلاش اور بچا ؤكا عمل مكمل كر ليا گيا ہے اور متاثرين كی گنتی پوری ہوگئی ہے ۔
امريكی ارضياتی سروے كے مطابق پہلے زلزلے كی شدت ريكٹر سكيل پر چھ اعشاريہ چار تھی اور يہ مقامی وقت كے مطابق شام پانچ بج كر تيئيس منٹ پر آيا۔ اس جھٹكے كے گيارہ منٹ بعد چھ اعشاريہ تين شدت كے ايک اور زلزلے نے اسی علاقے كو دوبارہ ہلا ڈالا۔
ايرانی ٹی وی كے مطابق زلزلے سے20 ديہات مكمل طور پر تباہ ہوگئے جبكہ سينكڑوں ديہات ميں جزوي نقصان ہوا۔ زلزلے كا نشانہ بننے والے قصبے اہار كے 47 سالہ رہائشی مرتضی جاويد نے كہاكہ جب زلزلہ آيا تو ايسا لگا كہ زمين كے نيچے كوئی اژدھا پھنكار رہا ہے۔ يہ ميری زندگی كا بدترين تجربہ تھا۔
زلزلے سے متاثرہ علاقہ اپنے سرد موسم كے ليے جانا جاتا ہے اور ايران كے صدر محمود احمدی نژاد نے علاقے ميں فوری طور پر تعميرِ نو كا عمل شروع كرنے كی ہدايت كی ہے اور ايرانی حكومت نے منہدم ہونے والے مكانات كی تعمير كے ليے رقم فراہم كرنے كا وعدہ كيا ہے۔
ايران كے وزيرِ داخلہ مصطفی نجار نے بتايا ہے كہ زلزلے ميں ہلاک ہونے والوں كی تعداد 250 ہے جبكہ ايک ہزار تين سو اسی افراد زخمی ہيں ۔ متاثرہ علاقے كے حكام اور امدادی كاركنوں كا كہنا ہے كہ ہلاک ہونے والوں كی تعداد تين سو كے لگ بھگ ہے جبكہ پانچ ہزار لوگ زخمی ہيں۔
ايران كے روحانی پيشوا آيت اللہ علی خامنہ ای كی اپيل پر ملک بھر سے امدادی كاركن متاثرہ علاقے ميں پہنچ گئے ہيں اور ايرانی ہلالِ احمر نے ٹنوں خوراک، پانی اور ادويات تقسيم كی ہيں ۔
سانحہ پر ايران ميں دو روزہ قومی سوگ كا اعلان كردیا ہے، 11 منٹ كے وقفے سے آنے والے زلز لے كے جھٹكوں كے نتيجے ميں 20 ديہات مكمل طور پر تباہ ہو گئے، 60 ديہات كو بڑے پيمانے پر نقصان پہنچا۔
تبريز ميں ايک اسٹيڈيم ميں 6 ہزار ٹينٹ نصب كر كے زلزلے كے نتيجے ميں گھربار سے محروم ہونے والے16 ہزار افراد كے قيام كا انتظام كرديا گيا ہے ، متاثرہ افراد كی امداد كا كام تيز كر ديا گيا ہے۔
پير كو عالمی ميڈيا كی رپورٹ كے مطابق زلزلے سے20 ديہات مكمل طور پر تباہ ہوگئے جبكہ سينكڑوں ديہات ميں جزوي نقصان ہوا۔ شہر تبريز اور اس كے گردونواح ميں آنے والے دو زلزلوں سے متاثرہ افراد كی امداد كا كام تيز كر ديا گيا ہے۔
ايرانی حكام كے مطابق زلزلے سے ہلاک ہونے والے افراد كی تعداد 250 ہے، جبكہ 8 ہزار سے زيادہ لوگ زخمی ہوئے۔ ان ہلاكتوں پر ايران ميں دو روزہ قومی سوگ كا اعلان كيا گيا ہے۔
ايرانی ہلالِ احمر نے تبريز ميں ايک اسٹيڈيم ميں 6 ہزار ٹينٹ نصب كر كے زلزلے كے نتيجے ميں اپنے گھربار سے محروم ہونے والے16 ہزار افراد كے قيام كا انتظام كيا ہے۔ ادھر ايرانی حكام نے كہا كہ متاثرہ علاقوں ميں تلاش اور بچا ؤكا عمل مكمل كر ليا گيا ہے اور متاثرين كی گنتی پوری ہوگئی ہے ۔
امريكی ارضياتی سروے كے مطابق پہلے زلزلے كی شدت ريكٹر سكيل پر چھ اعشاريہ چار تھی اور يہ مقامی وقت كے مطابق شام پانچ بج كر تيئيس منٹ پر آيا۔ اس جھٹكے كے گيارہ منٹ بعد چھ اعشاريہ تين شدت كے ايک اور زلزلے نے اسی علاقے كو دوبارہ ہلا ڈالا۔
ايرانی ٹی وی كے مطابق زلزلے سے20 ديہات مكمل طور پر تباہ ہوگئے جبكہ سينكڑوں ديہات ميں جزوي نقصان ہوا۔ زلزلے كا نشانہ بننے والے قصبے اہار كے 47 سالہ رہائشی مرتضی جاويد نے كہاكہ جب زلزلہ آيا تو ايسا لگا كہ زمين كے نيچے كوئی اژدھا پھنكار رہا ہے۔ يہ ميری زندگی كا بدترين تجربہ تھا۔
زلزلے سے متاثرہ علاقہ اپنے سرد موسم كے ليے جانا جاتا ہے اور ايران كے صدر محمود احمدی نژاد نے علاقے ميں فوری طور پر تعميرِ نو كا عمل شروع كرنے كی ہدايت كی ہے اور ايرانی حكومت نے منہدم ہونے والے مكانات كی تعمير كے ليے رقم فراہم كرنے كا وعدہ كيا ہے۔
ايران كے وزيرِ داخلہ مصطفی نجار نے بتايا ہے كہ زلزلے ميں ہلاک ہونے والوں كی تعداد 250 ہے جبكہ ايک ہزار تين سو اسی افراد زخمی ہيں ۔ متاثرہ علاقے كے حكام اور امدادی كاركنوں كا كہنا ہے كہ ہلاک ہونے والوں كی تعداد تين سو كے لگ بھگ ہے جبكہ پانچ ہزار لوگ زخمی ہيں۔
ايران كے روحانی پيشوا آيت اللہ علی خامنہ ای كی اپيل پر ملک بھر سے امدادی كاركن متاثرہ علاقے ميں پہنچ گئے ہيں اور ايرانی ہلالِ احمر نے ٹنوں خوراک، پانی اور ادويات تقسيم كی ہيں ۔