یواے ای میں غیر قانونی تارکین کو بغیر کفیل 6 ماہ کا اقامہ جاری کیا جائے گا
ایسے لوگوں کو ایک سال اقامہ جاری ہوگا جو لوگ مہلت کے دوران خود ملک چھوڑ کر جائیں گے انہیں بلیک لسٹ نہیں کیا جائے گا۔
متحدہ عرب امارات میں اقامہ ولیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے بعض افراد کو ملازمت تلاش کرنے کے لیے کفیل کی شرط کے بغیر 6 ماہ کا اقامہ دیا جائے گا۔
سعودی اخبار کے مطابق متحدہ عرب امارات میں غیر قانونی قیام کرنے والے تارکین کو از خود ملک چھوڑنے کی مہلت کے دوران انہیں جرمانوں اور قید کی سزا سے استثنی سمیت دوبارہ نئے ویزے پر آنے کی سہولت دی جائے گی۔
ابوظبی میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین کو جرمانہ اور سزا کے بغیر ملک چھوڑنے کی مہلت دیدی گئی۔ یمنی اور شامی غیر قانونی تارکین کو خصوصی حالات کی وجہ سے اقامہ جاری ہوگا۔
فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت وشہریت کے تحت غیر ملکیوں کے معاملات کے نگراں ادارے کے نائب سربراہ بریگیڈیئر سعید راکان الراشدی نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم تارکین کو جرمانہ اور قید کی سزا سے استثنی دیتے ہوئے انہیں یکم اگست سے 31 اکتوبر تک ملک چھوڑنے کی مہلت دی جارہی ہے۔ اسی طرح خصوصی حالات کی وجہ اور انسانی بنیادوں پر یمن اور شام کے ان شہریوں کا ملک میں قیام اور کام قانونی بنانے کے لیے اقامہ جاری کرنے کی درخواستیں موصول کی جائیں گی۔
ایسے لوگوں کو ایک سال اقامہ جاری ہوگا جو لوگ مہلت کے دوران خود ملک چھوڑ کر جائیں گے انہیں بلیک لسٹ نہیں کیا جائے گا۔ وہ نئے ویزے پر یا وزٹ ویزے پر جب چاہیں دوبارہ آسکتے ہیں۔ اسی طرح جن تارکین کے اقاموں میں مسائل ہیں وہ اپنی قانونی حیثیت درست کرواسکتے ہیں۔
سعودی اخبار کے مطابق متحدہ عرب امارات میں غیر قانونی قیام کرنے والے تارکین کو از خود ملک چھوڑنے کی مہلت کے دوران انہیں جرمانوں اور قید کی سزا سے استثنی سمیت دوبارہ نئے ویزے پر آنے کی سہولت دی جائے گی۔
ابوظبی میں غیر قانونی طور پر مقیم تارکین کو جرمانہ اور سزا کے بغیر ملک چھوڑنے کی مہلت دیدی گئی۔ یمنی اور شامی غیر قانونی تارکین کو خصوصی حالات کی وجہ سے اقامہ جاری ہوگا۔
فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت وشہریت کے تحت غیر ملکیوں کے معاملات کے نگراں ادارے کے نائب سربراہ بریگیڈیئر سعید راکان الراشدی نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم تارکین کو جرمانہ اور قید کی سزا سے استثنی دیتے ہوئے انہیں یکم اگست سے 31 اکتوبر تک ملک چھوڑنے کی مہلت دی جارہی ہے۔ اسی طرح خصوصی حالات کی وجہ اور انسانی بنیادوں پر یمن اور شام کے ان شہریوں کا ملک میں قیام اور کام قانونی بنانے کے لیے اقامہ جاری کرنے کی درخواستیں موصول کی جائیں گی۔
ایسے لوگوں کو ایک سال اقامہ جاری ہوگا جو لوگ مہلت کے دوران خود ملک چھوڑ کر جائیں گے انہیں بلیک لسٹ نہیں کیا جائے گا۔ وہ نئے ویزے پر یا وزٹ ویزے پر جب چاہیں دوبارہ آسکتے ہیں۔ اسی طرح جن تارکین کے اقاموں میں مسائل ہیں وہ اپنی قانونی حیثیت درست کرواسکتے ہیں۔