روایات ٹوٹ گئیں 5 علاقوں میں خواتین نے پہلی مرتبہ ووٹ کاسٹ کیا

للیانی اور چاؤوال میں ماضی میں خواتین کو ووٹ ڈالنے کی روایت نہ تھی۔

للیانی اور چاؤوال میں ماضی میں خواتین کو ووٹ ڈالنے کی روایت نہ تھی۔ فوٹو: فائل

انتخابی تاریخ میں پہلی مرتبہ دیر بالا، خوشاب، سرگودھا، مہمند ایجنسی کے بعض علاقوں میں خواتین ووٹرز نے پہلی مرتبہ اپنا حق رائے استعمال کیا ہے۔

میڈیا کے مطابق دیربالاکی تاریخ میں پہلی بار خواتین ووٹ کاسٹ کرنے کیلیے اپنے گھروں سے باہر آئیں، عام انتخابات 2018 میں حلقہ این اے 5، پی کے 12پر خواتین ووٹرز کا پولنگ اسٹیشنوں پر رش دیکھا گیا۔

اس موقع پر گورنمنٹ پرائمری اسکول نمبر 21 پر پہلا ووٹ کاسٹ کیا گیا، ماضی میں اس حلقے میں عمائدین نے گزشتہ انتخابات میں خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت نہیں دی تھی، پاک افغان سرحد سے محض 5 کلو میٹر دور مہمند ایجنسی ضلع کے سب ڈویژن بزائی کی خواتین پہلی بار گھروں سے نکلیں اور ووٹ کاسٹ کیا۔


خبر کے مطابق سرگودھا کے حلقہ این اے 89 میں پولنگ اسٹیشن چاؤوال اور للیانی میں پہلی مرتبہ خواتین نے ووٹ کاسٹ کیا، پولنگ اسٹیشن چاؤوال میں 823 خواتین ووٹرز ہیں جنھیں پہلی بار ووٹ کاسٹ کرنے کا موقع ملا ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ للیانی اور چاؤوال میں ماضی میں خواتین کو ووٹ ڈالنے کی روایت نہ تھی، آئی این پی کے مطابق خوشاب میں 70سالہ روایت ٹوٹ گئی، گاؤںکھکھ کلاں میں خواتین نے پہلی بار حق رائے دہی استعمال کیا، کوٹ مومن کے حلقہ این اے 89 للیانی میں خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہ ملی، خواتین کے پولنگ بوتھ پر کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب سے کوئی خاتون پولنگ ایجنٹ بھی موجود نہیں، شمالی وزیرستان میں خواتین نے پولنگ کا بائیکاٹ کر دیا۔

خواتین کا موقف ہے کہ پولنگ اسٹیشن پر مرد عملہ تعینات ہونے کی وجہ سے ووٹ کاسٹ نہیں کر سکتیں، صوابی میں جرگے نے خواتین کو حق رائے دہی کے استعمال سے روک دیا۔

مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق ایک ٹی وی کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ کے گاؤں دیوی داس پور میں خواتین ووٹرزکی تعداد 860 ہے لیکن حلقے میں کسی خاتون نے بھی ووٹ نہیں ڈالاہے۔
Load Next Story