مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی مزید 2 کشمیری شہید
فورسز نے اسلام آبادقصبے کے مہمان محلہ میں مکان کو دھماکا خیز موادسے تباہ کردیا،بلال احمد اور عابد حسین بٹ شہید ہوگئے
مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران اسلام آبادقصبے میں دو اور کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے قصبے میں لال چوک کے علاقے مہمان محلہ میں دھماکا خیز مواد اور شدید فائرنگ کے ذریعے ایک مکان کو تباہ کر دیا جس کے ملبے سے بلال احمد اور عابد حسین بٹ نامی دو نوجوانوںکی میتیں ملی ہیں۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی کارروائی جاری تھی۔
مقامی افراد نے میڈیا کو بتایا کہ بدھ کو صبح سے ہی شدید فائرنگ اوردھماکوںکی آوازیں سنائی دے رہی تھیں اور جس سے جنوبی کشمیرکے ضلع کے علاقے لال چوک کے لوگوںمیں شدید خوف پایا جاتا تھا۔ اسلام آباد قصبے میں لوگوں نے بھارتی فورسز کی طرف سے جاری تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران کرفیوکی پرواہ نہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل مظاہرے کئے۔
اس موقع پر بھارتی فوج کی 162راشٹریہ رائفلز اور سینٹرل ریزروپولیس فورس کی 40ویں بٹالین کے اہلکاروں نے انھیں بدترین تشدد کا نشانہ بناڈالا۔قابض انتظامیہ نے جنوبی کشمیرکے اضلاع میں موبائیل اور انٹرنیٹ سروسز اورسرینگر اور بانہال کے درمیان ٹرین سروس معطل کردی ہے۔ ادھر بھارتی فورسز نے ضلع کپواڑہ کے علاقے کیرن میں بدھ کی صبح بھی تلاشی اور محاصرے کی کارروائی جاری رکھی ۔
دریں اثناکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت سے آزادی تمام آزادی پسند تنظیموں کے درمیان اتحاد کی بنیاد ہونی چاہیے ۔ انھوں نے کہاکہ بھارت کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیریوںکو جھوٹے الزامات میں نظربند کیاگیا ہے اور بھارتی عدالتیں ان کے خلاف کوئی بھی الزام ثابت کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے قصبے میں لال چوک کے علاقے مہمان محلہ میں دھماکا خیز مواد اور شدید فائرنگ کے ذریعے ایک مکان کو تباہ کر دیا جس کے ملبے سے بلال احمد اور عابد حسین بٹ نامی دو نوجوانوںکی میتیں ملی ہیں۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی کارروائی جاری تھی۔
مقامی افراد نے میڈیا کو بتایا کہ بدھ کو صبح سے ہی شدید فائرنگ اوردھماکوںکی آوازیں سنائی دے رہی تھیں اور جس سے جنوبی کشمیرکے ضلع کے علاقے لال چوک کے لوگوںمیں شدید خوف پایا جاتا تھا۔ اسلام آباد قصبے میں لوگوں نے بھارتی فورسز کی طرف سے جاری تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران کرفیوکی پرواہ نہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل مظاہرے کئے۔
اس موقع پر بھارتی فوج کی 162راشٹریہ رائفلز اور سینٹرل ریزروپولیس فورس کی 40ویں بٹالین کے اہلکاروں نے انھیں بدترین تشدد کا نشانہ بناڈالا۔قابض انتظامیہ نے جنوبی کشمیرکے اضلاع میں موبائیل اور انٹرنیٹ سروسز اورسرینگر اور بانہال کے درمیان ٹرین سروس معطل کردی ہے۔ ادھر بھارتی فورسز نے ضلع کپواڑہ کے علاقے کیرن میں بدھ کی صبح بھی تلاشی اور محاصرے کی کارروائی جاری رکھی ۔
دریں اثناکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت سے آزادی تمام آزادی پسند تنظیموں کے درمیان اتحاد کی بنیاد ہونی چاہیے ۔ انھوں نے کہاکہ بھارت کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیریوںکو جھوٹے الزامات میں نظربند کیاگیا ہے اور بھارتی عدالتیں ان کے خلاف کوئی بھی الزام ثابت کرنے میں ناکام رہی ہیں۔