کراچی اورحیدرآباد میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیںطارق محبوب
عدلیہ اورفوج نگرانی کرے،الیکشن کمیشن شفاف انتخابات نہ کرانے کااعتراف کر چکا
KARACHI:
سنی اتحاد کونسل کے نامزد امیدوار اور مرکزی جمعیت علمائے پاکستان کے سیکریٹری جنرل طارق محبوب نے کہا ہے کہ میرے حلقہ انتخاب میں دھاندلی کی گئی۔
ہمارے پولنگ ایجنٹوں اور ووٹرز کو ڈرایا دھمکایا گیاجوکہ آزادانہ اور شفاف انتخابات کے دعوؤں کی نفی ہے، این اے244 سمیت شہر کے بیشترحلقوں میں میں پولنگ ایجنٹوں اور ووٹرز کو ہراساں کیا گیا من پسندجبری نتائج کو مستردکرتے ہیں، الیکشن کمیشن کا شفاف الیکشن نہ کرانے کااعتراف لمحہ فکریہ ہے، وہ سنی اتحادکونسل، مرکزی جے یوپی اور اے این آئی پاکستان کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے، اجلاس میں عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلیوں اورملک بھر کے الیکشن نتائج کاجائزہ لیا گیا۔
کراچی اور حیدرآباد میں ہونے والی آزادانہ دھاندلی اور غنڈہ گردی کی بھرپورمذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ کراچی اورحیدرآباد میں سیاسی جماعتوں کے الیکشن بائیکاٹ کا نوٹس لیا جائے جبکہ عدلیہ اور فوج کی نگرانی میںدوبارہ انتخابات کرائے جائیں، الیکشن کمیشن خودبھی یہ اعتراف کرچکا ہے کہ کراچی میں صاف شفاف الیکشن نہیں ہوسکے ہیں، اجلاس میں الیکشن کمیشن سندھ اور نگراں وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا گیا کہ طارق محبوب کی گاڑی گورنمنٹ علامہ اقبال پرائمری اسکول فیڈرل بی ایریا میںجانے سے زبردستی روکنے اور سنی اتحاد کونسل کے کارکنوں کو گالی اور دھمکیاں دینے کانوٹس لیتے ہوئے مذکورہ ایس ایچ او کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کرتے ہوئے فوری برطرف کیاجائے۔
سنی اتحاد کونسل کے نامزد امیدوار اور مرکزی جمعیت علمائے پاکستان کے سیکریٹری جنرل طارق محبوب نے کہا ہے کہ میرے حلقہ انتخاب میں دھاندلی کی گئی۔
ہمارے پولنگ ایجنٹوں اور ووٹرز کو ڈرایا دھمکایا گیاجوکہ آزادانہ اور شفاف انتخابات کے دعوؤں کی نفی ہے، این اے244 سمیت شہر کے بیشترحلقوں میں میں پولنگ ایجنٹوں اور ووٹرز کو ہراساں کیا گیا من پسندجبری نتائج کو مستردکرتے ہیں، الیکشن کمیشن کا شفاف الیکشن نہ کرانے کااعتراف لمحہ فکریہ ہے، وہ سنی اتحادکونسل، مرکزی جے یوپی اور اے این آئی پاکستان کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے، اجلاس میں عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلیوں اورملک بھر کے الیکشن نتائج کاجائزہ لیا گیا۔
کراچی اور حیدرآباد میں ہونے والی آزادانہ دھاندلی اور غنڈہ گردی کی بھرپورمذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ کراچی اورحیدرآباد میں سیاسی جماعتوں کے الیکشن بائیکاٹ کا نوٹس لیا جائے جبکہ عدلیہ اور فوج کی نگرانی میںدوبارہ انتخابات کرائے جائیں، الیکشن کمیشن خودبھی یہ اعتراف کرچکا ہے کہ کراچی میں صاف شفاف الیکشن نہیں ہوسکے ہیں، اجلاس میں الیکشن کمیشن سندھ اور نگراں وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا گیا کہ طارق محبوب کی گاڑی گورنمنٹ علامہ اقبال پرائمری اسکول فیڈرل بی ایریا میںجانے سے زبردستی روکنے اور سنی اتحاد کونسل کے کارکنوں کو گالی اور دھمکیاں دینے کانوٹس لیتے ہوئے مذکورہ ایس ایچ او کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کرتے ہوئے فوری برطرف کیاجائے۔