جامعہ کراچی آئی سی سی بی ایس نے قواعد میں ترمیم مسترد کردی

سینٹر کے ایگزیکٹوبورڈ کے اجلاس میں معاملے کو سینٹر کی خود مختاری پر اثر انداز ہونے سے تعبیرکیا گیا ہے


Staff Reporter May 13, 2013
ادارے کی خود مختاری اور کسی بھی قسم کی مداخلت پر انسٹی ٹیوٹ کا مکمل تحفظ کیا جائے گا، ارکان بورڈ۔ فوٹو: فائل

KARACHI: جامعہ کراچی کے انٹرنیشنل سینٹربرائے کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز(آئی سی سی بی ایس)نے سینٹر کے قواعد وضوابط میں ترمیم کوغیرضروری اور سینٹر کے امور میں مداخلت قراردیتے ہوئے اسے رکوا دیا۔

جامعہ کراچی کے آئی سی سی بی ایس کے ایگزیکٹوبورڈ کے اجلاس میں اس معاملے کوسینٹرکی خود مختاری پر اثر انداز ہونے سے تعبیرکیا گیا ہے،اراکین بورڈ نے مداخلت کی صورت میں اپنا تعاون روکنے کا بھی عندیہ دے دیا ہے، مزید براں حیرت انگیز طور پر اجلاس کی ''روداد'' کو یونیورسٹی سینڈیکیٹ میں پیش کیے جانے پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے،واضح رہے کہ قواعد و ضوابط کے تحت مذکورہ سینٹر جامعہ کراچی کے فیصلوں کا پابند ہے اوراس کے انتظامی اختیارات جامعہ کراچی کے پاس ہیں۔



آئی بی سی سی ایس کے ایگزیکٹووبورڈکے منعقدہ اجلاس میں کہا گیا ہے کہ آئی بی سی سی ایس یونیورسٹی کی سینیٹ اورسینڈ یکیٹ سے منظور شدہ قواعد و ضوابط کے تحت کام کرتا ہے'' ایکسپریس'' کو اجلاس میں شامل ایک رکن نے بتایا کہ بورڈ کے 2 اراکین نے اجلاس کے دوران انسٹی ٹیوٹ کے قواعد وضوابط کے حوالے سے سینڈیکیٹ کی نامزد کردہ کمیٹی پر خفگی اور تحفظات کااظہارکیا اور شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آئی بی سی سی ایس کے لیے ان کا مسلسل تعاون اور عطیات کئی سال سے جاری ہیں، انسٹی ٹیوٹ کو یونیورسٹی کے مختلف اداروں کی مداخلت سے محفوظ رکھنا چاہیے۔

اراکین کا کہنا تھا کہ اس طرز کی مداخلت سے نہ صرف وہ اپنے تعاون سے دستبردار ہوسکتے ہیں بلکہ نجی شعبہ کی یونیورسٹی کے کسی بھی منصوبے میں مزید سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی، اجلاس میں اس امر پر بھی کڑی نکتہ چینی کی گئی ہے کہ ایگزیکٹو بورڈکی روداد یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ میں پیش کی جارہی ہے اورکہا گیا کہ یہ عمل گزشتہ 45برسوں میں کبھی نہیں ہوا جو آئی بی سی سی ایس کے قواعد وضوابط کے برعکس بھی ہے، اجلاس میں طے کیا گیا کہ انسٹی ٹیوٹ کی خود مختاری اور اس میں کسی بھی قسم کی بیرونی مداخلت پر انسٹی ٹیوٹ کا مکمل طور پر تحفظ کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں