ڈوپنگ کیس میں ملوث احمد شہزاد کا جواب جمع
ممنوعہ چیزجان بوجھ کر نہیں بلکہ غلطی سے استعمال کی،ٹیسٹ اوپنرکا موقف
ڈوپنگ کیس میں ملوث احمد شہزاد نے جواب جمع کرا دیا۔
احمد شہزاد کا ڈوپ ٹیسٹ 3 مئی کو فیصل آباد میں پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ کے دوران لیا گیا تھا، نتیجہ مثبت آیا جس کی بعد ازاں ریویو بورڈ نے بھی تصدیق کردی، ممنوعہ دوا کا استعمال ثابت ہونے پر پی سی بی نے اینٹی ڈوپنگ قوانین کے تحت 10جولائی کو اوپنر کو چارج شیٹ جاری کرتے ہوئے معطل کرکے جواب طلب کرلیا تھا۔
احمد شہزاد چاہتے تو ''بی'' سیمپل ٹیسٹ کے لیے 18جولائی تک بورڈ سے رجوع کرسکتے تھے لیکن انھوں نے اسے ضروری نہیں سمجھا،ان کیلیے صفائی پیش کرنے کا دوسرا موقع یہ تھا کہ الزام کے جواب میں اپنا موقف پی سی بی کو جمع کرائیں، گذشتہ روز اس کی ڈیڈ لائن تھی۔
ذرائع کے مطابق احمد شہزاد نے اپنا جواب بورڈ کو جمع کرا دیا ہے۔ اوپنر کا موقف ہے کہ ممنوعہ چیز جان بوجھ کر نہیں بلکہ غلطی سے استعمال کی، کرکٹر کے وکیل بابر اعوان نے سماعت کے لیے وقت مانگ لیا، پی سی بی جائزہ لینے کے بعد سماعت کے لیے تاریخ کا اعلان کرے گا۔
اس کارروائی کے دوران ایک پینل ڈوپنگ ٹیسٹ کی رپورٹ، استعمال کی گئی دوا اور احمد شہزاد کے اپنی صفائی میں پیش کیے جانے والے موقف کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ سنائے گا،کرکٹر کی جانب سے دوا کا غفلت سے استعمال ثابت ہوا تو رعایت برتی جا سکتی ہے، دوسری صورت میں پی سی بی اینٹی ڈوپنگ قواعد کے تحت انھیں کم ازکم 2سالہ پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
احمد شہزاد کا ڈوپ ٹیسٹ 3 مئی کو فیصل آباد میں پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ کے دوران لیا گیا تھا، نتیجہ مثبت آیا جس کی بعد ازاں ریویو بورڈ نے بھی تصدیق کردی، ممنوعہ دوا کا استعمال ثابت ہونے پر پی سی بی نے اینٹی ڈوپنگ قوانین کے تحت 10جولائی کو اوپنر کو چارج شیٹ جاری کرتے ہوئے معطل کرکے جواب طلب کرلیا تھا۔
احمد شہزاد چاہتے تو ''بی'' سیمپل ٹیسٹ کے لیے 18جولائی تک بورڈ سے رجوع کرسکتے تھے لیکن انھوں نے اسے ضروری نہیں سمجھا،ان کیلیے صفائی پیش کرنے کا دوسرا موقع یہ تھا کہ الزام کے جواب میں اپنا موقف پی سی بی کو جمع کرائیں، گذشتہ روز اس کی ڈیڈ لائن تھی۔
ذرائع کے مطابق احمد شہزاد نے اپنا جواب بورڈ کو جمع کرا دیا ہے۔ اوپنر کا موقف ہے کہ ممنوعہ چیز جان بوجھ کر نہیں بلکہ غلطی سے استعمال کی، کرکٹر کے وکیل بابر اعوان نے سماعت کے لیے وقت مانگ لیا، پی سی بی جائزہ لینے کے بعد سماعت کے لیے تاریخ کا اعلان کرے گا۔
اس کارروائی کے دوران ایک پینل ڈوپنگ ٹیسٹ کی رپورٹ، استعمال کی گئی دوا اور احمد شہزاد کے اپنی صفائی میں پیش کیے جانے والے موقف کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ سنائے گا،کرکٹر کی جانب سے دوا کا غفلت سے استعمال ثابت ہوا تو رعایت برتی جا سکتی ہے، دوسری صورت میں پی سی بی اینٹی ڈوپنگ قواعد کے تحت انھیں کم ازکم 2سالہ پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔