اسپیشل اولمپکس 2019 قومی دستے کی تیاریاں جاری
باسکٹ بال کیمپ کا آغاز ،سائیکلنگ، ایتھلیٹکس اور سوئمنگ کے تربیتی کیمپس3 اگست سے لاہور میں شیڈول
متحدہ عرب امارات کی ریاست ابوظبی میں شیڈول اسپیشل اولمپکس 2019 کے لیے پاکستان کی تیاریوں کا سلسلہ جاری ہے، اسپیشل اولمپکس پاکستان کے تحت پاکستان ان گیمز میں شرکت کرے گا۔
خصوصی افراد کے لیے ہر 4 سال کے بعد منعقد ہونے والے ورلڈ سمر اسپیشل گیمز کی میزبانی ابوظبی کو تفویض کی گئی ہے، یہ گیمز 14 سے 21 مارچ تک منعقد ہوں گے، اسپیشل اولمپکس کے لیے قومی دستے کے انتخاب کے سلسلے میں تربیتی کیمپس کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں جاری ہیں۔
کراچی کے حبیب پبلک اسکول میں باسکٹ بال بوائز کیمپ میں 22 اسپیشل کھلاڑیوں کو ہیڈ کوچ سابق انٹرنیشنل کھلاڑی سید محمد تنویر تربیت دینے میں مصروف ہیں۔ قبل ازیں اسی مقام پر باسکٹ بال کیمپ کے پہلے مرحلے میں ملک بھر سے آئے ہوئے بوائز اور گرلز کھلاڑیوں کوتربیت فراہم کی گئی تھی، حبیب پبلک اسکول ہی میں فٹبال بوائز کا کیمپ بھی زوروشور کے ساتھ جاری ہے۔
قومی کوچ محمد یاسین پاکستان کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے22 کھلاڑیوں کو فٹبال کے رموز سکھا رہے ہیں، یہ دونوں کیمپ 30 اگست تک جاری رہیں گے، دوسری جانب لاہور کے ماڈل ٹائون فٹبال اکیڈمی پر فٹبال کا کیمپ بھر پور انداز میں جاری ہے، پاکستان کی قومی ویمن فٹبالر کرن کی زیر نگرانی کھلاڑیوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ٹریننگ فراہم کی جاری ہے۔
علاوہ ازیں اسلام آباد میں ٹیبل ٹینس اور بیڈمنٹن کے کیمپس میں بھی اسپیشل کھلاڑیوں کو تربیت دی جارہی ہے، دوسری جانب اسپیشل اولمپکس کے لیے سائیکلنگ، ایتھلیٹکس اور سوئمنگ کے تربیتی کیمپس کا دوسرا مرحلہ 3 اگست سے لاہور میں شیڈول ہے، قبل ازیں یہ کیمپس ہفتے سے شروع ہونے والے تھے، تاہم برساتی موسم کے سبب ان کیمپس کو مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، سائیکلنگ کے لیے کیمپ کا پہلا مرحلہ کراچی میں کلفٹن کے ساحل سی ویو پر منعقد ہوا تھا جس میں پاکستان بھر سے آنے والے 19مرد و خواتین اسپیشل کھلاڑی شریک ہوئے تھے۔
دوسرے مرحلے میں شارٹ لسٹ کے بعد 12 مرد اور 3 خواتین اسپیشل سائیکلسٹ کو طلب کیا گیا ہے، جن میں کراچی کے 3 مرد سائیکلسٹ امشال علی، احمد نور اور دانش شامل ہیں جبکہ 3 ویمن سائیکلسٹ ثمرین، حمنا اور سعدیہ بھی کیمپ کا حصہ بنیں گی، ہیڈ کوچ عشرت زہرا کی زیرنگرانی اس کیمپ میں اسلام آباد اور لاہور سے 3،3 بوائز سائیکلسٹ بھی شریک ہوں گے۔
بعدازاں 10 رکنی قومی ٹیم کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا جن میں 6 بوائز اور 4 گرلز سائیکلسٹ شامل ہوں گی، ٹیم آفیشلز میں 2 مرد اور 2 خواتین کوچز ابو ظہبی جائیں گی، اسپیشل اولمپکس میں پاکستان کی 3 فٹبال ٹیمیں شرکت کریں گی، ان میں سیون اے سائیڈ کے ساتھ بوائز اور گرلز کی فائیو اے سائیڈ ٹیمیں شامل ہوں گی۔
واضح رہے کہ 7 روزہ عالمی گیمزمیں24 کھیلوں میں خصوصی افراد اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔ ان میں بیڈمنٹن، باسکٹ بال، بیچ والی بال، بوکی، ہینڈ بال، ٹیبل ٹینس، ٹینس، والی بال، ایتھلیٹکس، سائیکلنگ، کایاکنگ، اوپن واٹر سوئمنگ، رولر اسکیٹنگ، سیلنگ، سوئمنگ اور ٹرائی تھالون، جوڈو،آرٹسٹک جمناسٹکس اور ردھمیٹک جمناسٹکس، بائولنگ، فٹبال، گالف اور پاور لفٹنگ کے ایونٹس شامل ہوں گے، ان گیمزمیں دنیا بھر سے7 ہزار سے زائد اسپیشل کھلاڑی اپنے 26 سو کوچز اور معاون عملے کے ساتھ ایکشن میں ہوں گے، 20 ہزارکے لگ بھگ مقامی رضاکار بھی گیمز میں خدمات انجام دیں گے۔
توقع ہے کہ 5 لاکھ سے زائد تماشائی ان گیمز سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ اسپیشل کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے، اسپیشل اولمپکس کی خصوصی دعوت پر دنیا بھر سے آنے والے 4 ہزار اعزازی مہمان بھی یہ مقابلے دیکھیں گے۔
خصوصی افراد کے لیے ہر 4 سال کے بعد منعقد ہونے والے ورلڈ سمر اسپیشل گیمز کی میزبانی ابوظبی کو تفویض کی گئی ہے، یہ گیمز 14 سے 21 مارچ تک منعقد ہوں گے، اسپیشل اولمپکس کے لیے قومی دستے کے انتخاب کے سلسلے میں تربیتی کیمپس کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں جاری ہیں۔
کراچی کے حبیب پبلک اسکول میں باسکٹ بال بوائز کیمپ میں 22 اسپیشل کھلاڑیوں کو ہیڈ کوچ سابق انٹرنیشنل کھلاڑی سید محمد تنویر تربیت دینے میں مصروف ہیں۔ قبل ازیں اسی مقام پر باسکٹ بال کیمپ کے پہلے مرحلے میں ملک بھر سے آئے ہوئے بوائز اور گرلز کھلاڑیوں کوتربیت فراہم کی گئی تھی، حبیب پبلک اسکول ہی میں فٹبال بوائز کا کیمپ بھی زوروشور کے ساتھ جاری ہے۔
قومی کوچ محمد یاسین پاکستان کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے22 کھلاڑیوں کو فٹبال کے رموز سکھا رہے ہیں، یہ دونوں کیمپ 30 اگست تک جاری رہیں گے، دوسری جانب لاہور کے ماڈل ٹائون فٹبال اکیڈمی پر فٹبال کا کیمپ بھر پور انداز میں جاری ہے، پاکستان کی قومی ویمن فٹبالر کرن کی زیر نگرانی کھلاڑیوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ٹریننگ فراہم کی جاری ہے۔
علاوہ ازیں اسلام آباد میں ٹیبل ٹینس اور بیڈمنٹن کے کیمپس میں بھی اسپیشل کھلاڑیوں کو تربیت دی جارہی ہے، دوسری جانب اسپیشل اولمپکس کے لیے سائیکلنگ، ایتھلیٹکس اور سوئمنگ کے تربیتی کیمپس کا دوسرا مرحلہ 3 اگست سے لاہور میں شیڈول ہے، قبل ازیں یہ کیمپس ہفتے سے شروع ہونے والے تھے، تاہم برساتی موسم کے سبب ان کیمپس کو مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، سائیکلنگ کے لیے کیمپ کا پہلا مرحلہ کراچی میں کلفٹن کے ساحل سی ویو پر منعقد ہوا تھا جس میں پاکستان بھر سے آنے والے 19مرد و خواتین اسپیشل کھلاڑی شریک ہوئے تھے۔
دوسرے مرحلے میں شارٹ لسٹ کے بعد 12 مرد اور 3 خواتین اسپیشل سائیکلسٹ کو طلب کیا گیا ہے، جن میں کراچی کے 3 مرد سائیکلسٹ امشال علی، احمد نور اور دانش شامل ہیں جبکہ 3 ویمن سائیکلسٹ ثمرین، حمنا اور سعدیہ بھی کیمپ کا حصہ بنیں گی، ہیڈ کوچ عشرت زہرا کی زیرنگرانی اس کیمپ میں اسلام آباد اور لاہور سے 3،3 بوائز سائیکلسٹ بھی شریک ہوں گے۔
بعدازاں 10 رکنی قومی ٹیم کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا جن میں 6 بوائز اور 4 گرلز سائیکلسٹ شامل ہوں گی، ٹیم آفیشلز میں 2 مرد اور 2 خواتین کوچز ابو ظہبی جائیں گی، اسپیشل اولمپکس میں پاکستان کی 3 فٹبال ٹیمیں شرکت کریں گی، ان میں سیون اے سائیڈ کے ساتھ بوائز اور گرلز کی فائیو اے سائیڈ ٹیمیں شامل ہوں گی۔
واضح رہے کہ 7 روزہ عالمی گیمزمیں24 کھیلوں میں خصوصی افراد اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے۔ ان میں بیڈمنٹن، باسکٹ بال، بیچ والی بال، بوکی، ہینڈ بال، ٹیبل ٹینس، ٹینس، والی بال، ایتھلیٹکس، سائیکلنگ، کایاکنگ، اوپن واٹر سوئمنگ، رولر اسکیٹنگ، سیلنگ، سوئمنگ اور ٹرائی تھالون، جوڈو،آرٹسٹک جمناسٹکس اور ردھمیٹک جمناسٹکس، بائولنگ، فٹبال، گالف اور پاور لفٹنگ کے ایونٹس شامل ہوں گے، ان گیمزمیں دنیا بھر سے7 ہزار سے زائد اسپیشل کھلاڑی اپنے 26 سو کوچز اور معاون عملے کے ساتھ ایکشن میں ہوں گے، 20 ہزارکے لگ بھگ مقامی رضاکار بھی گیمز میں خدمات انجام دیں گے۔
توقع ہے کہ 5 لاکھ سے زائد تماشائی ان گیمز سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ اسپیشل کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے، اسپیشل اولمپکس کی خصوصی دعوت پر دنیا بھر سے آنے والے 4 ہزار اعزازی مہمان بھی یہ مقابلے دیکھیں گے۔