انتخابی نتائج میں دیر آر ٹی ایس اور آر ایم ایس کیا ہے

آر ٹی ایس میں پریذائڈنگ افسر موبائل ایپ سے نتائج، فارم 45 کی تصویر بھیجتے ہیں

آر ٹی ایس میں پریذائڈنگ افسر موبائل ایپ سے نتائج، فارم 45 کی تصویر بھیجتے ہیں۔ فوٹو: فائل

انتخابات میں پولنگ اسٹیشنز سے نتائج حاصل کرنے کے رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم یا آر ٹی ایس کا استعمال کیا گیا، اس کے ذریعے ملک بھر میں قائم 85 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز سے انتخابی نتائج الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر تک پہنچانے کا کام لیا گیا۔

آر ٹی ایس اور آر ایم ایس سسٹم کیسے کام کرتا ہے یا یوں کہیے کہ اسے کیسے کام کرنا چاہیے تھا؟ ۔اس کی وضاحت کچھ یوں ہے کہ پولنگ اسٹیشنز پر تعینات پریذائڈنگ افسران ایک موبائل ایپلی کیشن میں انتخابی نتائج اور فارم 45 کی تصویر درج کرتے ہیں اور پھر یہ ڈیٹا الیکشن کمیشن کے سرور پر منتقل ہوجاتا ہے۔

بظاہر یہ ایک آسان اور تیز رفتار سہولت تھی لیکن انتخابات کی شام جب ملک بھر میں عوام انتخابی نتائج کے انتظار میں تھے اس سسٹم نے کام کرنا چھوڑ دیا جس کے باعث یہ انتظار طویل سے طویل تر ہوتا گیا۔ آر ٹی ایس بظاہر ایک بہترین نظام تھا لیکن انتخابات سے قبل بھی اس کے صحیح طور پر کام کرنے کے حوالے سے کچھ خدشات سامنے آئے تھے۔


انتخابات سے قبل مقامی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق فیصل آباد، اوکاڑہ اور چند دیگر شہروں میں ریٹرننگ آفسران نے الیکشن کمیشن کو آر ٹی ایس کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

الیکشن کمیشن آر ٹی ایس سسٹم کے سرور پر اضافی دباؤ کی وجہ سے کام کرنا چھوڑ گیا تھا۔ ٹیکنالوجی ماہرین کے مطابق ایسا ممکن ہے کہ جب کسی ایپلی کیشن پر بہت زیادہ دباؤ ہوتا ہے تو اس کے کام کرنے میں صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور اگر جب بھی اس سسٹم کے مقررہ حد سے زیادہ دباؤ آئے گا یہ کام کرنا چھوڑ سکتا ہے۔

اسی طرح رزلٹ مینیجمنٹ سسٹم (آر ایم ایس) بھی متعارف کروایا گیا، الیکشن ایکٹ 2017ء کی رو سے انتخابات کے نتائج کے بروقت حصول کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور نادرا کے اشتراک سے یہ نظام متعارف کروایا گیا ہے جس میں انتخابی نتائج کے بروقت حصول، شفافیت اور سیکیورٹی کے پہلوؤں کو مدنظر رکھا گیا تھا۔
Load Next Story