نئی حکومت بیورو کریسی میں کھلبلی کلیدی عہدوں کیلیے دوڑ دھوپ

پرنسپل سیکریٹری کاعہدہ حاصل کرنے کیلیے متعددوفاقی سیکریٹریوں اورگریڈ22کے افسروں کی ن لیگ کے رہنمائوں سے ملاقاتیں۔


Masood Majid Syed May 13, 2013
کوئی زیرعتاب آئیگا،کئی معتوب کلیدی عہدوں پرفائز ہونگے،چیئرمین این ایچ اے کی تبدیلی،سعید مہدی کواہم ذمے داری ملنے کاامکان. فوٹو: فائل

مرکز اور پنجاب میں عام انتخابات کے نتیجے میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے واحد اکثریتی جماعت بنتے ہی بیوروکریسی میں کھلبلی مچ گئی ہے۔

مسلم لیگ(ن) کے حمایتی افسروں نے اعلیٰ و کلیدی عہدوں پر اپنی تعیناتیوں کیلیے دوڑدھوپ شروع کردی ہے۔ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم کے موجودہ پرنسپل سیکریٹری خواجہ صدیق اکبرکی جگہ لینے کے لیے کئی وفاقی سیکریٹریوں اور گریڈ22 کے افسروں نے اس اہم منصب کے حصول کے لیے اتوار کو مسلم لیگ(ن) کے رہنمائوںسے ملاقاتیں بھی کی ہیں۔ نئی حکومت بنتے ہی اعلیٰ بیوروکریسی میں وسیع پیمانے پر مرحلہ وار تبدیلی کا جھکڑ چلے گا۔ کئی افسران زیرعتاب آئیں گے توکئی معتوب افسران اب کلیدی عہدوں پر فائز ہوں گے۔ موجودہ چیئرمین این ایچ اے حامدعلی خان جن کے بارے میں پتاچلاہے کہ ان کی ایک سیاسی خاندان سے رشتے داری ہے، وہ بھی اس حوالے سے جلدتبدیل کردیے جائیں گے۔ سابق بیوروکریٹ سعیدمہدی اس حکومت میں سلمان فاروقی کا کردار اداکرتے ہوئے اہم ذمے داریاں نبھائیں گے۔



اسی طرح وفاقی سیکریٹریوں، مختلف اداروں کے چیئرمینوں، ڈائریکٹرجنرلز سطح کی اعلیٰ سطح کی تبدیلیوںکا راؤنڈ چلنے سے قبل دوراندیش بیوروکریسی کی جانب سے کلیدی عہدے حاصل کرنے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ اعلیٰ سطح کی ان تقرریوں و تبادلوں کے علاوہ گریڈ 22 کے وفاقی سیکریٹری سطح کے کئی افسران بھی اس سال ریٹائر ہو جائیں گے جن میں جاویداقبال 31جولائی، میجر(ر) قمرزمان 4دسمبر، شائیگان شریف ملک 2ستمبر، چوہدری رشیداحمد 26اپریل، آصف غفار 21ستمبر، جاویداقبال 20 اگست، گل محمدرند 10اکتوبر، چوہدری محمداعظم سماں 2جون، سہیل احمد 15جون، نصرحیات 30اگست، محمدایوب قاضی 23جولائی، افتخاربابر یکم ستمبر، حمایت اللہ خان 27ستمبر، ضیاالدین 14دسمبر، ناصرمحمودکھوسہ 14ستمبر، لیفٹیننٹ(ر) محمدعباس 19دسمبر، کیپٹن(ر) غلام دستگیراختر 22مئی، محمدطارق محمود پیرزادہ 15اکتوبر، آئی جی پولیس طارق عمرخطاب 16جون کو ریٹائر ہو جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں