ایران میں حکومت گرانا نہیں چاہتے امریکا کی وضاحت

ایران جوہری معاہدوں سے دستبردار ہونے کے بعد امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے


ویب ڈیسک July 28, 2018
امریکی وزیر دفاع جیمس میٹیس صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ فوٹو : فائل

امریکا کا کہنا ہے کہ ایران میں حکومت کو گرانے یا تبدیل کرنے کی باتیں قیاس آرائیوں پر مشتمل ہیں۔


بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر دفاع جیمز میٹِس نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران واضح کیا ہے کہ امریکا ایران میں حکومت تبدیل کرنا یا گرانا نہیں چاہتا البتہ امریکا کی ترجیح ایران کا مشرق وسطیٰ کے لیے منفی رویہ تبدیل کرانا ضرور ہے جس کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھیں گے۔

امریکی وزیردفاع جیمز میٹیس نے مزید کہا ہے کہ ایران کی جانب سے دہشت گردوں کو سپورٹ کرنے کے شواہد موجود ہیں۔ خطے میں قیام امن کے لیے اب ضروری ہو گیا ہے کہ ایران خطے میں اپنی فوج، خفیہ اداروں اور پراکسی کا استعمال بند کرے دوسری جانب ایران کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی نے ٹرمپ کو متنبہ کیا ہے کہ یہ جنگ امریکا کو تباہ کر دے گی، جنگ کا آغاز آپ نے کیا تو اختتام ایران کرے گا۔

یہ خبر پڑھیں : امریکا نے جنگ کا آغاز کیا تو اختتام ہم کریں گے، ایرانی جنرل

واضح رہے کہ امریکا نے ایران پر دہشت گردوں کی سپورٹ کا الزام عائد کر کے مئی 2018 میں ایران جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گیا تھا جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں اور حالیہ کچھ روز سے دونوں کی جانب سے سخت بیانات کا تبادلہ جاری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔