چار ہزار سال قدیم انسانی ہڈیوں پر پُراسرار نقش و نگار

یوکرائن سے دریافت ہونے والا ساڑھے چار ہزار سال قدیم ڈھانچہ ایک خاتون کا ہے


ویب ڈیسک July 29, 2018
یوکرائن کے ایک تاریخی ٹیلے سے ساڑھے 4 ہزار سال پُرانا انسانی ڈھانچہ دریافت ہوا تھا (فوٹو : فائل)

یوکرائن میں ساڑھے چار ہزار سال قدیم یادگاری ٹیلے سے ملنے والے انسانی ڈھانچے کی ہڈیوں پر سیاہ رنگ سے بنائے گئے پُراسرار نقش و نگار پائے گئے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چند سال قبل یوکرائن کے تاریخی ٹیلے سے 4 ہزار 5 سو سال پُرانی قبر سے ایک خاتون کا ڈھانچہ دریافت ہوا تھا۔ ڈھانچے کی ہڈیوں پر سیاہ رنگ کے پُراسرار نقش و نگار بنے ہوئے تھے جس کے بارے میں ماہرین کا خیال تھا کہ یہ نشانات جنگلی جانوروں کی کارستانی ہوسکتی ہے تاہم اب نئی تحقیق سے حاصل ہونے والے نتائج نے ماہرین کی رائے کو مسترد کردیا ہے۔

حال ہی میں ماہرین آثار قدیمہ اور سائنس دانوں نے ان ہڈیوں پر بنے نقش و نگار کا باریک بینی سے مشاہدہ کیا جس کے بعد تحقیقی ٹیم اس نتیجے پر پہنچی کہ یہ نقش و نگار انسانی ہاتھوں سے ہی بنائے گئے ہیں جس کے لیے سیاہ رنگ کا تار استعمال کیا گیا تھا۔ حیران کن انکشاف یہ ہے کہ ان نقش و نگار کو بنانے کے لیے مردہ جسم کے ہڈیوں میں تبدیل ہوجانے کے بعد قبر کشائی بھی کی گئی تھی۔

Bone

تحقیقی ٹیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ قبر کشائی کے بعد نہ صرف ہڈیوں پر نقش و نگار بنائے گئے بلکہ ڈھانچے کو مخصوص انداز سے قبر میں دوبارہ لٹایا گیا جو کہ اب تک ملنے والی ڈھانچوں کے دفن کرنے کے انداز سے بالکل مختلف ہے۔

ہڈیوں پر نقش و نگاراور دوبارہ تدفن کا مرحلہ کمیونٹی کے سب سے معزز شخص سے کرایا جاتا تھا تاہم یہ عمل فوت ہوجانے والی کمیونٹی کی صرف خاص شخصیات کے لیے مخصوص تھا۔

واضح رہے کہ جسم پر نقش و نگار بنانا ایک قدیم روایت ہے تاہم مُردوں کی ہڈیوں پر نقش و نگار کی یہ پہلی مثال ہے جس سے انسانی تہذیب کے ارتقائی عمل کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں