این اے 250 کے پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرائے جائیں خوش بخت شجاعت

الطاف حسین کےایک اشارے پر لاکھوں لوگ جمع کرسکتے ہیں لیکن ہم الزام تراشی کی سیاست سے دوررہنا چاہتے ہیں، خوش بخت شجاعت

این اے 250، پی ایس 112اور ہپی ایس 113 پر انتخابات کی نگرانی غیر ملکی مبصرین سے کرائی جائے تاکہ کسی بھی جماعت کو کوئی ابہام نہ رہے، خوش بخت شجاعت فوٹو : ایکسپریس نیوز

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 250 پر متحدہ قومی موومنٹ کی امیدوار خوش بخت شجاعت نے الیکشن کمیشن سے 43 پولنگ اسٹیشنز کے بجائے پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کردیا ہے۔



ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ پوری انتخابی مہم کے دوران ملک کے صرف ایک صوبے میں جلسے جلوسوں اور ریلیوں کی بہار تھی دیگر 3 صوبوں میں انتخابی مہم ایک خزاں رسیدہ پتے کی مانند تھی، پورے پاکستان کو 11 مئی کے انتخابات کا انتظار تھا، جہاں دہشت گردوں نے انتخابی مہم کو چلنے ہی نہ دیا ، سیاسی جماعتوں کے دفاتر پر حملوں میں کئی افراد جاں بحق ہوئے وہیں ملک کا سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ دیکھا گیا۔ ملک میں شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے جن کاندھوں کو ذمہ داریاں سونپی گئیں تھیں وہ کمزور نکلے، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری نہ نبھا سکا، صبح 8 بجے پولنگ شروع ہونا تھی لیکن شہر کے دیگر حلقوں کی طرح این اے 250 پر بھی وقت مقررہ پر پولنگ نہ شروع ہوسکی اور لوگ کئی کئی گھنٹے کڑی دھوپ میں کھڑے ہوکر اپنے حق کو استعمال کرنے کےلئے انتتظار کرتے رہے۔ حلقے کے کئی پولنگ اسٹیشنز پر نہ تو عملہ تھا اور نہ ہی انتخابی سامان پہنچایا گیا۔

خوش بخت شجاعت کا کہنا تھا کہ اپنی شکست قبول کرنا بڑے ظرف کی نشانی ہے لیکن ایک سیاسی جماعت کی جانب سے دھاندلی کا شور مچایا گیا جس پر انہیں بہت افسوس ہے، حلقے کے کئی پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ ہی نہیں ہوئی جس کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ قانون اورآئین کے مطابق کام کررہی ہے، ایم کیوایم شہرمیں کسی سےتصادم نہیں چاہتی، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کےایک اشارے پر لاکھوں لوگ جمع کرسکتے ہیں لیکن ہم الزام تراشی کی گندی سیاست سے دور رہنا چاہتے ہیں، اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ این اے 250 کے صرف 43 حلقوں پر دوبارہ پولنگ نہ ہو بلکہ پورے این اے 250 اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں 112اور 113 میں انتخابات کرائے جائیں۔ اور ان انتخابات کی نگرانی غیر ملکی مبصرین سے کرائی جائے تاکہ کسی بھی جماعت کو کوئی ابہام نہ رہے۔
Load Next Story