یوسف رضاگیلانی نے پیپلزپارٹی کے سینئروائس چئیرمین کےعہدےسے استعفیٰ دیدیا
انتخابات میں عوام نے ہمیں مسترد کردیا اس لئے اخلاقی طور پر میں ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں،یوسف رضا گیلانی
COLOMBO:
سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے انتخابات میں پیپلز پارٹی کی ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے پارٹی کے سینئر وائس چیرمین کےعہدے سےاستعفیٰ دے دیا ہے۔
ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کے بحران کی ذمہ داری پیپلز پارٹی پر ڈالی گئی لیکن اس کی وجہ الزام لگانے والے خود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1994 میں بے نظیر بھٹو نے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے پر کام شروع کیا اور آئی پی پیز سے معاہدے کئے لیکن مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے انہیں ختم کردیا جس کے بعد سے 2008 تک توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے کوئی کام نہیں کیا گیا۔ 2008 میں جب پیپلز پارٹی کی حکومت بنی تو بجلی بحران سے نمٹنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا گیا، گزشتہ 5 برس کے دوران 4 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کی گئی اس کے علاوہ کئی منصوبے جاری ہیں جو نئی قیادت کے دور حکومت میں مکمل ہوں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پیپلزپارٹی ایک جمہوری جماعت ہے، انتخابات میں عوام نے ہمیں مسترد کردیا جسے وہ قبول کرتے ہیں، اس لئے اخلاقی طور پر انتخابات میں ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے سینئر وائس چیئرمین کے عہدے سے مستعفی ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی جماعت ہے اور عوام میں دوبارہ جائے گی اور انہیں یقین ہے کہ جلد ہی ہم عوام کا اعتماد دوبارہ حاصل کرلیں گے۔
سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے انتخابات میں پیپلز پارٹی کی ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے پارٹی کے سینئر وائس چیرمین کےعہدے سےاستعفیٰ دے دیا ہے۔
ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کے بحران کی ذمہ داری پیپلز پارٹی پر ڈالی گئی لیکن اس کی وجہ الزام لگانے والے خود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1994 میں بے نظیر بھٹو نے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے پر کام شروع کیا اور آئی پی پیز سے معاہدے کئے لیکن مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے انہیں ختم کردیا جس کے بعد سے 2008 تک توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے کوئی کام نہیں کیا گیا۔ 2008 میں جب پیپلز پارٹی کی حکومت بنی تو بجلی بحران سے نمٹنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا گیا، گزشتہ 5 برس کے دوران 4 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کی گئی اس کے علاوہ کئی منصوبے جاری ہیں جو نئی قیادت کے دور حکومت میں مکمل ہوں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پیپلزپارٹی ایک جمہوری جماعت ہے، انتخابات میں عوام نے ہمیں مسترد کردیا جسے وہ قبول کرتے ہیں، اس لئے اخلاقی طور پر انتخابات میں ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے سینئر وائس چیئرمین کے عہدے سے مستعفی ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی جماعت ہے اور عوام میں دوبارہ جائے گی اور انہیں یقین ہے کہ جلد ہی ہم عوام کا اعتماد دوبارہ حاصل کرلیں گے۔