جدید ٹیکنالوجی نے میوزک کے شعبہ میں مشینی گلوکار پیدا کیے رزکمالی
پاکستان ہویا بھارت،ان گنت عظیم گلوکارموجود تھے، جو گیت، غزل ،فوک، صوفی،قوالی کے ساتھ پاپ میوزک میں مقام رکھتے تھے،ماڈل
لاہور:
''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے رزکمالی نے کہا کہ آج کے دور میں ہمارے ملک میں فلمیں توجدید ٹیکنالوجی سے بنائی جارہی ہیں لیکن میوزک کے شعبے پرکچھ خاص توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ جب سے جدید ٹیکنالوجی نے میوزک کے شعبے میں قدم رکھا ہے، تب سے میوزک کی دنیا میں ایسے بہت سے لوگ سامنے آچکے ہیں،جن کو مشینی گلوکار کہیں توغلط نہ ہوگا۔
ماڈل و اداکارہ کا کہنا تھا کہ ایک طرف توان کی اکثریت نے موسیقی کی کوئی باقاعدہ تعلیم حاصل نہیں کی ہوئی اس کے علاوہ میوزک سے لگاؤ بھی بس ملاجلا سا ہی لگتا ہے۔ حالانکہ پاکستان اوربھارت میں فلمی موسیقی کا سکوربہت زبردست رہا ہے۔ شہنشاہ غزل مہدی حسن، محمد رفیع، ملکہ ترنم نورجہاں، کشور کمار، فریدہ خانم، لتامنگیشکر، آشا بھوسلے اوربہت سے دیگرکے گیت آج بھی نوجوانوں میں بے حد مقبول ہیں۔
رزکمالی نے کہا کہ اگرآج کے دورمیں بننے والی فلموں میں بھی ماضی کی طرح میوزک پرخاص توجہ دی جائے اوربطورپلے بیک سنگرایسی آوازیں تلاش کی جائیں جولوگوں کے دلوں پرراج کرسکیں تواس کا فائدہ فلم کے بزنس پرہوگا، اس کے علاوہ شائقین کی بڑی تعداد بھی سینما گھروں کا زیادہ رخ کرے گی۔
اداکارہ وماڈل رزکمالی نے کہا ہے کہ جب سے جدید ٹیکنالوجی نے میوزک کے شعبے میں مشینی گلوکار پیدا کیے ہیں۔
''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے رزکمالی نے کہا کہ آج کے دور میں ہمارے ملک میں فلمیں توجدید ٹیکنالوجی سے بنائی جارہی ہیں لیکن میوزک کے شعبے پرکچھ خاص توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ جب سے جدید ٹیکنالوجی نے میوزک کے شعبے میں قدم رکھا ہے، تب سے میوزک کی دنیا میں ایسے بہت سے لوگ سامنے آچکے ہیں،جن کو مشینی گلوکار کہیں توغلط نہ ہوگا۔
ماڈل و اداکارہ کا کہنا تھا کہ ایک طرف توان کی اکثریت نے موسیقی کی کوئی باقاعدہ تعلیم حاصل نہیں کی ہوئی اس کے علاوہ میوزک سے لگاؤ بھی بس ملاجلا سا ہی لگتا ہے۔ حالانکہ پاکستان اوربھارت میں فلمی موسیقی کا سکوربہت زبردست رہا ہے۔ شہنشاہ غزل مہدی حسن، محمد رفیع، ملکہ ترنم نورجہاں، کشور کمار، فریدہ خانم، لتامنگیشکر، آشا بھوسلے اوربہت سے دیگرکے گیت آج بھی نوجوانوں میں بے حد مقبول ہیں۔
رزکمالی نے کہا کہ اگرآج کے دورمیں بننے والی فلموں میں بھی ماضی کی طرح میوزک پرخاص توجہ دی جائے اوربطورپلے بیک سنگرایسی آوازیں تلاش کی جائیں جولوگوں کے دلوں پرراج کرسکیں تواس کا فائدہ فلم کے بزنس پرہوگا، اس کے علاوہ شائقین کی بڑی تعداد بھی سینما گھروں کا زیادہ رخ کرے گی۔