سابق دورمیں ریفائنری کیلیے16ارب ڈالر کی ترغیبات

5ارب ڈالرکے پارکوپروجیکٹ میںوزیراعظم عباسی نے وزارتوں کی مخالفت کے باوجود دیں

فیصلہ اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پی ایم ایل این کی حکومت کے خاتمے سے 1ماہ قبل لیاگیا۔ فوٹو؛فائل

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزارتوں کی مخالفت کے باوجود متحدہ عرب امارات کی ابوظبی پٹرولیم انویسٹمنٹ کمپنی کو 1.6 ارب ڈالر کی ترغیبات کی منظوری دی تاکہ حب میں ساحل پر 1لاکھ بیرل یومیہ پیداواری صلاحیت کی حامل آئل ریفائنری قائم کرنے کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔

ترغیبات 5 ارب ڈالر کے مجوزہ سرمایہ کاری منصوبے کو دی گئی ہیں جو پاک عرب ریفائنری کمپنی (پارکو) کا پروجیکٹ ہے، ایسی ترغیبات کی آفر تمام نئے اسٹیٹ آف دی آرٹ پروجیکٹس کوکئی گئی ہے، قبل ازیں متحدہ عرب امارات کی حکومت نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے 2008-13 دور میں اس منصوبے کو ترک کردیا تھا جس کی وجہ پاکستان اور یواے ای کی مشترکہ کمپنی پارکو کی اعلیٰ انتظامیہ میں تبدیلی سے متعلق تنازع تھا۔


سابق وزیراعظم نے فیصلہ پی ایم ایل این کی حکومت کے خاتمے سے 1ماہ قبل اپریل 2018 کے اختتام پر لیاتھا جس پر اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے ممبرز نے حیرانی کا اظہار کیاتھا کیونکہ پٹرولیم ڈویژن کی تیارکردہ سمری میں نئی ریفائنری کے لیے مجوزہ رعایتیں حب میں 2007 میں خلیفہ ریفائنری پروجیکٹ کے لیے منظور کردہ ترغیبات سے زیادہ تھیں۔

ای سی سی اجلاس میں پارکو ایگزیکٹوز نے نشاندہی کی تھی کہ نئی کوسٹل ریفائنری کے لیے مانگی گئیں ترغیبات کا پروجیکٹ کی 20سالہ مدت میں مجموعی اثر اندازاً 1.6ارب ڈالر رہے گا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ درآمدات پر غیرملکی زرمبادلہ کی بچت، حکومت پاکستان کے منافع میں حصے اور سیلزٹیکس اور پٹرولیم لیوری کی صورت میں 5ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا مالی فائدہ 84 ارب ڈالر ہوگا۔

 
Load Next Story