ووٹ کی اہمیت اجاگر ہونے پر پولنگ بوتھ پر لمبی قطاریں لگیں فنکار

زیادہ ووٹ ڈالنے کا کریڈٹ میڈیا کو جاتا ہے،شاہدہ منی،کاشف محمود، عدنان صدیقی، ثنا،معمررانا اورمدیحہ شاہ

زیادہ ووٹ ڈالنے کا کریڈٹ میڈیا کو جاتا ہے،شاہدہ منی،کاشف محمود، عدنان صدیقی، ثنا،معمررانا اورمدیحہ شاہ. فوٹو : فائل

مُلک بھرمیں ہونے والے عام انتخابات میں ماضی کے مقابلے میں ووٹ کاسٹ کرنیوالوںکی تعداد میں حیرت انگیزاضافے کومختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کی طرح شوبز کے معروف فنکاروں نے بھی خوش آئند قراردیا ہے۔

''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے گلوکارہ شاہدہ منی، کاشف محمود، عدنان صدیقی، ثنا،معمررانا اورمدیحہ شاہ نے کہاکہ ہمیں خدا کاشکر ادا کرنا چاہیے کہ لوگوں نے اس مرتبہ اپنے حقوق کے لیے ووٹ کاسٹ کیا ہے جس کا کریڈٹ میڈیا کو جاتاہے۔ میڈیا نے جس طرح سے لوگوںکو ووٹ کی اہمیت سے آگاہ کیا اس کانتیجہ الیکشن کے روز پولنگ بوتھ کے باہر لگی لمبی قطاروں کو دیکھ کرسامنے آگیا ۔ بے شک ہمارے ملک کے بے پناہ مسائل ہیں لیکن اب ہمیں امید ہے کہ منتخب نمائندے اعلیٰ ایوانوںتک پہنچ کرگزشتہ پانچ برس کے دوران جس طرح سے بجلی ، گیس کی لوڈشیڈنگ، مہنگائی، بے روزگاری اوردہشتگردی میں اضافہ ہوا اوردیگرمسائل پیداہوئے ہیں ان کو حل کرے گی۔



یہ بہت خوش آئند بات ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد گھروں پربیٹھ کرصرف حکومتی نمائندوں، سیاستدانوں اوربیوروکریٹس کو تنقید کا نشانہ بنایا کرتی تھی لیکن ووٹ ڈالنے کے وقت وہ گھر سے نہیں نکلتی تھی۔ اس بارپولنگ بوتھ پرایسی کلاس بھی دکھائی دی ہے جس کوملک کے مسائل سے کوئی فرق نہیں پڑتاتھا۔ یہی نہیں فنکار برادری نے بھی ووٹ کاسٹ کیا ہے جو اس سے پہلے نہیں ہواتھا۔


انھوں نے کہاکہ پاکستان کی عوام اب اپنے مسائل کو سمجھ چکی ہے اورآئندہ بننے والی حکومت کوبھی یہ بات زہن میں رکھنا ہوگی کہ اگر انھوں نے ہمارے مسائل حل نہ کیے توپھرآئندہ انتخابات میں وہ بھی اعلیٰ ایوانوں تک نہیں پہنچ پائیں گے۔

اس وقت لوگوں کے بڑے مسائل بجلی کی لوڈ شیڈنگ، بے روزگاری، تعلیم، صحت اور مہنگائی ہے۔ اگرنئی حکومت ان مسائل پرفوری قابو پالے گی توہم یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ موجودہ پانچ سال توکیا آئندہ انتخابات میںبھی لوگ انھیں بھاری ووٹ دیکر کامیاب کروائینگے۔



انھوں نے مزید کہا کہ پاکستانی میڈیا نے انتخابات سے قبل ہی ووٹ کی اہمیت سے آگاہی کے حوالے سے جومہم چلائی تھی اس کی بدولت ریکارڈ ٹرن آؤٹ سامنے آیاہے۔ لوگوںکی کثیر تعداد ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے گھروں سے نکلی اورخاص طورپرنوجوانوں کی بڑی تعداد ووٹ ڈالنے کے لیے صبح آٹھ بجے ہی پولنگ بوتھ کے باہرجمع ہونے لگی تھی۔

دوسری جانب سیکیورٹی کے انتظامات بھی خاصے بہترتھے جس کی وجہ سے کسی قسم کاکوئی واقعہ رونما نہیں ہوسکا۔ جہاں تک بات انتخابات میں دھاندلی کی ہے توالیکشن کمیشن کواس پرضرورایکشن لیناچاہیے اورجن لوگوں نے جعلی ووٹ کاسٹ کروائے ہیں ان کے حلقوںمیں دوبارہ الیکشن کروانے کے احکامات دیں تاکہ عوام کاپسندیدہ نمائندہ اعلیٰ ایوان تک پہنچ سکے۔
Load Next Story