پی آئی اے کا خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
قومی ایئر لائن کو گزشتہ 10 ماہ کے دوران 48 ارب 30 کروڑ روپے سے زائد کا خسارہ ہوا
مالی بدعنوانیوں اور سنگین بدانتظامی کی شکار قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کا خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
مالی نتائج کی رپورٹ کے مطابق قومی ایئر لائن کو گزشتہ 10 ماہ کے دوران 48 ارب 30 کروڑ روپے سے زائد کا خسارہ ہوا جب کہ پی آئی اے کو پچھلے سال کی بہ نسبت پونے 10 ارب روپے خسارے کا سامنا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے تمام ایم ڈیز اور سی او اوز کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد
رپورٹ میں نقصان کی 3 بڑی وجوہات بیان کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 10 ماہ کے دوران روپے کی قدر 6 فیصد گرنے کے باعث پی آئی اے کو نقصان ہوا اور اسی عرصے میں ایندھن کی قیمتیں 23 فیصد بڑھنے کی وجہ سے پی آئی اے کو نقصان اٹھانا پڑا جب کہ تیسری بڑی وجہ کم آمدنی کو قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 10 ماہ میں پی آئی اے کے ریوینیومیں صرف 5.4 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کی شاہ خرچیاں اور غیر ضروری مالی لاگت سے پونے دو ارب روپے کا نقصان ہوا، اس کے علاوہ انتظامیہ کے دعووں کے برعکس آپریشن کی مد میں پی آئی اے کے نقصان کے تناسب میں 28 فیصد اضافہ ہوا۔
مالی نتائج کی رپورٹ کے مطابق قومی ایئر لائن کو گزشتہ 10 ماہ کے دوران 48 ارب 30 کروڑ روپے سے زائد کا خسارہ ہوا جب کہ پی آئی اے کو پچھلے سال کی بہ نسبت پونے 10 ارب روپے خسارے کا سامنا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے تمام ایم ڈیز اور سی او اوز کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد
رپورٹ میں نقصان کی 3 بڑی وجوہات بیان کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 10 ماہ کے دوران روپے کی قدر 6 فیصد گرنے کے باعث پی آئی اے کو نقصان ہوا اور اسی عرصے میں ایندھن کی قیمتیں 23 فیصد بڑھنے کی وجہ سے پی آئی اے کو نقصان اٹھانا پڑا جب کہ تیسری بڑی وجہ کم آمدنی کو قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 10 ماہ میں پی آئی اے کے ریوینیومیں صرف 5.4 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کی شاہ خرچیاں اور غیر ضروری مالی لاگت سے پونے دو ارب روپے کا نقصان ہوا، اس کے علاوہ انتظامیہ کے دعووں کے برعکس آپریشن کی مد میں پی آئی اے کے نقصان کے تناسب میں 28 فیصد اضافہ ہوا۔