الطاف حسین کو واپس لانے اور خانانی کالیا کیس سردخانے کی نذر
تیسری مرتبہ وزارت داخلہ کوسمری بھیجی اورایک مرتبہ پھردرخواست کی کہ چونکہ مطلوبہ اورموقع کے شواہدبرطانیہ کے پاس ہیں۔
عمران فاروق قتل کیس کے ملزم الطاف حسین،ان کے 3 ساتھیوں کو انٹرپول کے ذریعے پاکستان لانے اور خانانی اینڈ کالیا کمپنی کیخلاف منی لانڈرنگ مقدمات سابقہ دورحکومت میں ازسر نو کمیٹیاں قائم کیے جانے کے باوجودسردخانے کی نذر ہو گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ سابقہ دورحکومت میںایف آئی اے نے وزارت داخلہ کومراسلہ بھیجا تھاکہ عمران فاروق قتل کیس اورمنی لانڈرنگ سے متعلقہ برطانوی پولیس کے پاس دستیاب ٹھوس شواہد فراہم کرائے جائیں جس پرپہلے بھی دومرتبہ وزارت داخلہ کی جانب سے برطانوی ہوم ڈپارٹمنٹ کے ساتھ اعلیٰ سطح پر رابطہ کیاگیا لیکن برطانیہ کی طرف سے کوئی خاطرخواہ تعاون فراہم نہ کیاگیا۔
ایف آئی اے نے تیسری مرتبہ وزارت داخلہ کوسمری بھیجی اورایک مرتبہ پھردرخواست کی کہ چونکہ مطلوبہ اورموقع کے شواہدبرطانیہ کے پاس ہیں اورکرائم سین شہادت کا حصول کیس کی تفتیش کوآگے بڑھانے میں ناگزیرہے اس لیے کرائم سین شہادت برطانیہ سے حاصل کی جائے ورنہ الطاف حسین اوران کے تین دیگرساتھیوں کے حوالے سے یہ کیس اپنے منطقی انجام تک نہیں پہنچ پائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ سابقہ دورحکومت میںایف آئی اے نے وزارت داخلہ کومراسلہ بھیجا تھاکہ عمران فاروق قتل کیس اورمنی لانڈرنگ سے متعلقہ برطانوی پولیس کے پاس دستیاب ٹھوس شواہد فراہم کرائے جائیں جس پرپہلے بھی دومرتبہ وزارت داخلہ کی جانب سے برطانوی ہوم ڈپارٹمنٹ کے ساتھ اعلیٰ سطح پر رابطہ کیاگیا لیکن برطانیہ کی طرف سے کوئی خاطرخواہ تعاون فراہم نہ کیاگیا۔
ایف آئی اے نے تیسری مرتبہ وزارت داخلہ کوسمری بھیجی اورایک مرتبہ پھردرخواست کی کہ چونکہ مطلوبہ اورموقع کے شواہدبرطانیہ کے پاس ہیں اورکرائم سین شہادت کا حصول کیس کی تفتیش کوآگے بڑھانے میں ناگزیرہے اس لیے کرائم سین شہادت برطانیہ سے حاصل کی جائے ورنہ الطاف حسین اوران کے تین دیگرساتھیوں کے حوالے سے یہ کیس اپنے منطقی انجام تک نہیں پہنچ پائے گا۔