ایم کیوایم کو چوری کے مینڈیٹ والی جماعت کے بجائے اپوزیشن میں بیٹھنا چاہیئے گورنرسندھ

اپوزیشن میں بیٹھنے یا حکومت میں شمولیت کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کی مشاورت سے کیا جائے گا، فیصل سبزواری


ویب ڈیسک July 30, 2018
گورنر سندھ محمد زبیر ایم کیو ایم کی قیادت سے ملنے مرکزی دفتر واقع بہادر آباد پہنچے تھے۔ فوٹو : آن لائن

گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کو مینڈیٹ چوری کرنے والی جماعت تحریک انصاف کے بجائے کراچی کا امن بحال کرنے والی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اپوزیشن میں بیٹھنا چاہیئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے گونر سندھ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ الیکشن میں کھلی دھاندلی ہوئی ہے جس پر ایم کیو ایم نے بھی صدائے احتجاج بلند کیا اور مولانا فضل الرحمن کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں بھی شرکت کی تھی۔ اب میری بھی خواہش ہے کہ ایم کیو ایم چوری کے مینڈیٹ والی جماعت تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہ کرے۔

گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے کراچی میں امن بحال کیا اس لیے مجھے پورا یقین ہے کہ ایم کیو ایم کراچی کی خدمت کرنے والی جماعت مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اپوزیشن میں بیٹھنا پسند کرے گی۔ اس حوالے سے میں نے شہباز شریف کا خصوصی پیغام پہنچا دیا ہے جس پر ایم کیو ایم نے مشاورت کے لیے وقت مانگا ہے۔

اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے گورنر سندھ کی آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی پر سب سے پہلے ہماری جماعت نے الیکشن کمشنر کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا جب کہ سینیئر رہنما فاروق ستار نے اے پی سی میں شرکت کر کے پارٹی کا موقف پیش کیا تھا۔ یہ پہلا الیکشن ہے جس میں پولنگ ایجنٹس کو باہر نکال کر ووٹوں کی گنتی کی گئی ہے۔

فیصل سبزواری کا مزید کہنا تھا کہ ساری جماعتوں کو شکایت ہے کہ امیدواروں کو فارم 45 فراہم نہیں کیے گئے۔ اگر یہ فارم مہیا کیے جاتے تو پتہ چل جاتا کہ فارم میں ووٹوں کا اندراج کتنا ہے اور ڈبوں سے کتنے ووٹ نکلے ہیں۔ اس کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی بنتی ہے۔

قبل ازیں گورنر سندھ محمد زبیر نے ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی دفتر بہادر آباد میں سربراہ ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کر کے مسلم لیگ (ن) کی قیادت کا پیغام پہنچایا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملک کی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سربراہ ایم کیو ایم نے گورنر سندھ کی آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن میں بیٹھنے یا حکومت میں شمولیت کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کی مشاورت سے کیا جائے گا۔

واضح رہے ایم کیو ایم پاکستان عام انتخابات میں قومی اسمبلی میں 6 اور صوبائی اسمبلی میں 16 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف نے بھی وفاق میں حکومت بنانے کے لیے ایم کیو ایم پاکستان سے رجوع کیا ہے تاہم ایم کیو ایم نے تاحال حکومت میں شمولیت یا اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے کا فیصلہ نہیں کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں