معاملہ ترجیحات میں نظر نہیں آرہالوڈشیڈنگ کم کرنے کیلیے تیزی سے اقدامات کرنے ہونگےلاہور ہائیکورٹ

بجلی کی چوری روکنے کیلیے قانون سازی کرناہوگی، چیف جسٹس، کے ای ایس سی کو بجلی کی فراہمی اور طلب کی جامع رپورٹ طلب

بل نادہندگان کی گرفتاریوں پر نیب کودوبارہ نوٹس ، جعلی ڈگری کیسزمیں ماروی میمن اور طاہرہ اورنگزیب کے وکلا بحث کیلیے آج طلب۔ فوٹو: فائل

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عمر عطا بندیال نے لوڈشیڈنگ اور بجلی کا زیادہ استعمال روکنے کیلیے اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے قرار دیا کہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلیے ترجیحات نظرنہیں آ رہیں۔

گرمی بڑھ رہی ہے، اس لیے لوڈشیڈنگ کم کرنے کے لیے تیزی سے اقدامات کرنا ہوں گے۔ پیر کو عدالت نے مزید سماعت 28مئی تک ملتوی کرتے ہوئے قراردیاکہ بجلی چوری روکنے کیلیے وزارت بجلی کوقانون سازی کرناہوگی۔ چیف جسٹس نے وزارت بجلی اور پٹرولیم کو نوٹس بھی جاری کردیے جبکہ چیف ایگزیکٹو لیسکو کو ہدایت کی کہ وہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی (کے ای ایس سی) کو بجلی کی سپلائی اور لوڈکے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔




لیسکو کے چیف ایگزیکٹو نے لاہورمیں ہونے والی لوڈشیڈنگ کی رپورٹ پیش کی۔ دریں اثنا ہائیکورٹ نے نیب کی جانب سے بجلی بلوں کے نادہندگان کی گرفتاریوں کیخلاف درخواست پر نیب کودوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ علاوہ ازیں ہائیکورٹ نے مسلم لیگ(ن)کی رہنمائوں ماروی میمن اور طاہرہ اورنگزیب کی جعلی ڈگریوں کے خلاف دائردرخواست پرفریقین کے وکلا کوبحث کے لیے طلب کرلیا۔ مزید سماعت آج (منگل کو) ہوگی۔
Load Next Story