تحریک انصاف کی متحدہ کو حکومت میں شمولیت کی دعوت کئی نکات پر اتفاق
امید ہے تحریک انصاف جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچائے گی، خالد مقبول صدیقی
BARCELONA:
تحریک انصاف نے ایم کیو ایم کو حکومتی اتحاد میں شمولیت کی دعوت دے دی ایم کیو ایم نے کئی نکات پر اتفاق کرتے ہوئے معاملہ رابطہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کا وفد کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے عارضی مرکز بہادرآباد پہنچا جہاں وفود کی سطح پر دونوں جماعتوں کے درمیان ملاقات ہوئی۔ پی ٹی آئی کے وفد میں جہانگیر ترین، فردوس شمیم نقوی اور عمران اسماعیل جب کہ ایم کیو ایم کے وفد میں خالد مقبول صدیقی، فاروق ستار، خواجہ اظہار الحسن اور وسیم اختر شامل تھے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ کراچی کے عوام نے پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کو مینڈیٹ دیا ہے، ایم کیو ایم کے ساتھ مثبت مذاکرات ہوئے اور ان سے کئی چیزوں پر اتفاق ہوگیا ہے، آگے چلنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے اور پارٹی کے بجائے کراچی کے عوام کا سوچیں، ضروری ہے کہ کراچی میں پانی و سیوریج کا مسئلہ حل کیا جائے، ماس ٹرانزٹ منصوبے پر عمل کیا جائے، کچرے کی صفائی سمیت لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے منشور کے مطابق بلدیاتی نظام اہمیت کا حامل ہے، کے پی کے میں سب سے بہتر بلدیاتی نظام موجود ہے جسے پنجاب سمیت پورے پاکستان میں رائج کریں گے، طاقت کی نچلے طبقے تک منتقلی کے بغیر ترقی ممکن نہیں، وفاق بھرپور طریقے سے کراچی کی ترقی میں شریک ہوگا۔
جہانگیر ترین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کا معاملہ ایک بہت پرانا معاملہ ہے فی الحال صوبوں میں بلدیات کا نظام اچھا لانا ضروری ہے اسے حل کرنے سے کراچی کے مسائل حل ہوں گے، ایم کیو ایم سے وزارت کے معاملے پر فی الوقت کوئی بات نہیں ہوئی۔
ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پی ٹی آئی جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچائے گی، اختیارات وفاق سے صوبے تک تو آگئے تاہم صوبوں سے بلدیاتی اداروں تک نہیں پہنچے، درخواست کرتے ہیں کہ اختیارات کی منتقلی نچلی سطح تک کی جائے، پاکستان کی ترقی کراچی سے وابستہ ہے اسے طاقت اور ترقی دی جائے۔
رہنما ایم کیو ایم نے مزید کہا کہ ہم نے شخصی یا پارٹی مفادات کے بجائے قومی مفاد پر بات کی ہے، جمہوریت کا تقاضا ہے کہ جہاں جتنا مینڈیٹ ہو وہاں اتنے اختیارات ہونے چاہئیں، پورے ملک میں مزید صوبے بننے چاہییں، پورے ملک میں مضبوط بلدیاتی نظام ہونا چاہیے، حلقہ بندیوں پر اعتراضات کے معاملے کو بھی آگے بڑھائیں گے، تحریک انصاف کی پیشکش رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھیں گے اور یقین ہے کہ ہمارے درمیان تعاون قائم ہوگا۔
خالد مقبول نے مزید کہا کہ وفاقی تعاون سے بننے والے منصوبوں میں حائل رکاوٹیں دور کرنے اور کوٹا سسٹم کے خاتمے کے لیے کمیشن بنانے پر بات کی جائے گی۔
فاروق ستار نے کہا کہ پولنگ میں دھاندلی کے معاملے پر ہمارا احتجاج جاری رہے گا کیوں کہ تحریک انصاف نے بھی کہا ہے کہ معاملہ شفاف ہوجائے تو بہتر ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے وفاق میں تحریک انصاف کا ساتھ دینے کے لیے پی ٹی آئی کے وفد کے سامنے جو مطالبات رکھے ہیں ان میں کراچی پیکیج، بلدیاتی اختیارات کے لیے آئین میں ترمیم، شہر کے 8 حلقے کھلوانے اور انتظامی یونٹس شامل ہیں۔
تحریک انصاف نے ایم کیو ایم کو حکومتی اتحاد میں شمولیت کی دعوت دے دی ایم کیو ایم نے کئی نکات پر اتفاق کرتے ہوئے معاملہ رابطہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کا وفد کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے عارضی مرکز بہادرآباد پہنچا جہاں وفود کی سطح پر دونوں جماعتوں کے درمیان ملاقات ہوئی۔ پی ٹی آئی کے وفد میں جہانگیر ترین، فردوس شمیم نقوی اور عمران اسماعیل جب کہ ایم کیو ایم کے وفد میں خالد مقبول صدیقی، فاروق ستار، خواجہ اظہار الحسن اور وسیم اختر شامل تھے۔
ایم کیو ایم کے ساتھ کئی نکات پر اتفاق ہوا ہے، جہانگیر ترین
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ کراچی کے عوام نے پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کو مینڈیٹ دیا ہے، ایم کیو ایم کے ساتھ مثبت مذاکرات ہوئے اور ان سے کئی چیزوں پر اتفاق ہوگیا ہے، آگے چلنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے اور پارٹی کے بجائے کراچی کے عوام کا سوچیں، ضروری ہے کہ کراچی میں پانی و سیوریج کا مسئلہ حل کیا جائے، ماس ٹرانزٹ منصوبے پر عمل کیا جائے، کچرے کی صفائی سمیت لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے منشور کے مطابق بلدیاتی نظام اہمیت کا حامل ہے، کے پی کے میں سب سے بہتر بلدیاتی نظام موجود ہے جسے پنجاب سمیت پورے پاکستان میں رائج کریں گے، طاقت کی نچلے طبقے تک منتقلی کے بغیر ترقی ممکن نہیں، وفاق بھرپور طریقے سے کراچی کی ترقی میں شریک ہوگا۔
جہانگیر ترین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جنوبی پنجاب صوبے کا معاملہ ایک بہت پرانا معاملہ ہے فی الحال صوبوں میں بلدیات کا نظام اچھا لانا ضروری ہے اسے حل کرنے سے کراچی کے مسائل حل ہوں گے، ایم کیو ایم سے وزارت کے معاملے پر فی الوقت کوئی بات نہیں ہوئی۔
امید ہے تحریک انصاف بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنائے گی، خالد مقبول
ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پی ٹی آئی جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچائے گی، اختیارات وفاق سے صوبے تک تو آگئے تاہم صوبوں سے بلدیاتی اداروں تک نہیں پہنچے، درخواست کرتے ہیں کہ اختیارات کی منتقلی نچلی سطح تک کی جائے، پاکستان کی ترقی کراچی سے وابستہ ہے اسے طاقت اور ترقی دی جائے۔
رہنما ایم کیو ایم نے مزید کہا کہ ہم نے شخصی یا پارٹی مفادات کے بجائے قومی مفاد پر بات کی ہے، جمہوریت کا تقاضا ہے کہ جہاں جتنا مینڈیٹ ہو وہاں اتنے اختیارات ہونے چاہئیں، پورے ملک میں مزید صوبے بننے چاہییں، پورے ملک میں مضبوط بلدیاتی نظام ہونا چاہیے، حلقہ بندیوں پر اعتراضات کے معاملے کو بھی آگے بڑھائیں گے، تحریک انصاف کی پیشکش رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھیں گے اور یقین ہے کہ ہمارے درمیان تعاون قائم ہوگا۔
خالد مقبول نے مزید کہا کہ وفاقی تعاون سے بننے والے منصوبوں میں حائل رکاوٹیں دور کرنے اور کوٹا سسٹم کے خاتمے کے لیے کمیشن بنانے پر بات کی جائے گی۔
فاروق ستار نے کہا کہ پولنگ میں دھاندلی کے معاملے پر ہمارا احتجاج جاری رہے گا کیوں کہ تحریک انصاف نے بھی کہا ہے کہ معاملہ شفاف ہوجائے تو بہتر ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے وفاق میں تحریک انصاف کا ساتھ دینے کے لیے پی ٹی آئی کے وفد کے سامنے جو مطالبات رکھے ہیں ان میں کراچی پیکیج، بلدیاتی اختیارات کے لیے آئین میں ترمیم، شہر کے 8 حلقے کھلوانے اور انتظامی یونٹس شامل ہیں۔