پی ٹی آئی اور بی اے پی کا بلوچستان میں حکومت بنانے پر اتفاق

پی ٹی آئی کیساتھ وفاق اور بلوچستان میں ایک بہتر حکومت بنائیں گے، جام کمال خان


ویب ڈیسک July 31, 2018
پی ٹی آئی کیساتھ وفاق اور بلوچستان میں ایک بہتر حکومت بنائیں گے، جام کمال خان - فوٹو: اسکرین گریپ

پاکستان تحریک انصاف اور بلوچستان عوامی پارٹی میں بلوچستان میں حکومت بنانے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے وفد نے بنی گالہ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی جس میں دونوں جماعتوں میں وفاق اور بلوچستان میں حکومت بنانے پر اتفاق ہوا۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی ترقی کیلیے بی اے پی وفاق میں کسی کے ساتھ چل سکتی ہے تو وہ پی ٹی آئی ہے، ان کے ساتھ ملکر وفاق اور بلوچستان میں ایک بہتر حکومت بنائیں گے جب کہ تحریک انصاف کے ساتھ سینیٹ الیکشن میں بھی تعاون رہا ہے۔

'' بغیر کسی شرط کے تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کا اعلان کیا ''


جام کمال کا کہنا تھا کہ ایک ٹیم کی صورت میں بلوچستان اور پاکستان کے عوام کیلیے کام کریں گے اور ملکر بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے طریقہ کار نکالیں گے جب کہ ہم نے بغیر کسی شرط کے تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حمایت سے بلوچستان میں سادہ اکثریت سے بھی آگے بڑھ چکے ہیں اور یہاں سے بہت اچھا پیغام لے کر بلوچستان جارہے ہیں۔

'' بلوچستان اور وفاق میں ٹیم ورک کے تحت کام کریں گے ''


دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ قوم کومبارک باد دیتا ہوں تمام معاملات طے کرلیے گئے ہیں، بلوچستان اور وفاق میں ٹیم ورک کے تحت کام کریں گے، جام کمال سے بہت مثبت بات چیت ہوئی، تمام نقاط پر ہمارا بلوچستان عوامی پارٹی کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بی اے پی کا حق ہے کہ وزیراعلیٰ ان کی پارٹی کا ہو۔

'' کچھ عناصر بلوچستان میں عدم استحکام دیکھنا چاہتے ہیں ''


شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کچھ عناصر ایسے ہیں جو بلوچستان میں عدم استحکام دیکھنا چاہتے ہیں لیکن ہم نے بلوچستان میں بی اے پی کے ساتھ مل کر چلنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ نئی سوچ بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کیلیے اہم پیشرفت ہوگی۔

ادھر ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی تاحال مرکز میں کسی عہدے کے لیے قائل نہ ہوسکے، شاہ محمود قریشی پنجاب میں عبوری وزیراعلیٰ کاسیٹ اپ چاہتے ہیں اور ضمنی الیکشن لڑنے تک پنجاب میں عبوری وزیراعلیٰ کے خواہاں ہیں۔

شاہ محمود قریشی پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے بضد


ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی کا پارٹی میں اپنا گروپ بھی انہیں ابھی تک مرکز میں کسی اور ذمہ داری کے لیے قائل نہ کرسکا تاہم رضا مندی کی صورت میں شاہ محمود قریشی کو مرکز میں مرضی کی وزارت یا قومی اسمبلی کی اسپیکر شپ بھی مل سکتی ہے۔

دوسری جانب شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پارٹی چیئرمین عمران خان جو بھی حتمی فیصلہ کریں گے انہیں قبول ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔