انتخابی رنجش پر2گروہوں میں تصادم طالب علم قتل
پی پی اور فنکشنل لیگی حامیوں کے مابین ٹنڈو باگو میں پولنگ کے روز تلخ کلامی ہوئی
ٹنڈو باگو کے نواحی شہر ڈیہی میں انتخابی رنجش پر انٹر میڈیٹ کے طالب علم کو قتل کردیا گیا۔ شہر میں خوف و ہراس۔
تفصیلات کے مطابق 11 مئی کو عام انتخابات کے روز این اے 224 اور پی ایس 56 کے بھورو راہموں پولنگ اسٹیشن پر مسلم لیگ (ف) کے حامی سید محمد راہموں اور پیپلز پارٹی کے حاجی عبدالحمید کھوسو کے درمیان پولنگ کے عمل کے دوران تلخ کلامی ہوئی تھی جس پر الیکشن کے 2 روز کے بعد کھوسہ برادری کے مسلح افراد نے مبینہ تلخ کلامی کا بدلہ لینے کے لیے دیہی شہر کے شاہی بازار میں زرعی ادویہ کی دکان پر بیٹھے میر محمد راہموں پر فائرنگ کردی۔
جس سے وہاں پر بیٹھا انٹر میڈیٹ کا طالب علم راشد ولد نبی بخش کھوسو گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوگیا۔ جسے تشویشناک حالت میں تعلقہ اسپتال ٹنڈو باگو لایا گیا جہاں سے ابتدائی طبی امداد کے بعد اسے سول اسپتال حیدرآباد روانہ کیا گیا، تاہم راشد کھوسو راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاکر جاں بحق ہوگیا ۔
پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی گئی۔ مقتول کے والد نبی بخش کھوسوکی مدعیت میں 6 ملزمان حامد کھوسو، حاجی نواب کھوسو، سکندر کھوسو، پیارو کھوسو، ریاض کھوسو اور صدام کھوسو کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔ پولیس نے ایک ملزم سکندر کھوسو کو گرفتار کرلیا ہے۔ مقتول کے والد نے الزام عائد کیا کہ ان کے بیٹے کو پیپلز پارٹی کے حامیوں نے بے گناہ قتل کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 11 مئی کو عام انتخابات کے روز این اے 224 اور پی ایس 56 کے بھورو راہموں پولنگ اسٹیشن پر مسلم لیگ (ف) کے حامی سید محمد راہموں اور پیپلز پارٹی کے حاجی عبدالحمید کھوسو کے درمیان پولنگ کے عمل کے دوران تلخ کلامی ہوئی تھی جس پر الیکشن کے 2 روز کے بعد کھوسہ برادری کے مسلح افراد نے مبینہ تلخ کلامی کا بدلہ لینے کے لیے دیہی شہر کے شاہی بازار میں زرعی ادویہ کی دکان پر بیٹھے میر محمد راہموں پر فائرنگ کردی۔
جس سے وہاں پر بیٹھا انٹر میڈیٹ کا طالب علم راشد ولد نبی بخش کھوسو گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوگیا۔ جسے تشویشناک حالت میں تعلقہ اسپتال ٹنڈو باگو لایا گیا جہاں سے ابتدائی طبی امداد کے بعد اسے سول اسپتال حیدرآباد روانہ کیا گیا، تاہم راشد کھوسو راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاکر جاں بحق ہوگیا ۔
پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی گئی۔ مقتول کے والد نبی بخش کھوسوکی مدعیت میں 6 ملزمان حامد کھوسو، حاجی نواب کھوسو، سکندر کھوسو، پیارو کھوسو، ریاض کھوسو اور صدام کھوسو کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔ پولیس نے ایک ملزم سکندر کھوسو کو گرفتار کرلیا ہے۔ مقتول کے والد نے الزام عائد کیا کہ ان کے بیٹے کو پیپلز پارٹی کے حامیوں نے بے گناہ قتل کیا ہے۔