سینٹرل کنٹریکٹ نظر انداز شدہ یونس اور آفریدی تنزلی سے بچ گئے
اے کیٹیگری میں برقرار،30 کھلاڑیوں کا اعلان،عمرگل، عمر اکمل اور عبدالرحمان کو ناقص فارم نے بی میں پہنچا دیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے سینٹرل کنٹریکٹ لسٹ کا اعلان کردیا،30 کھلاڑیوں کے ساتھ نئے معاہدے کرلیے گئے۔
قومی ٹیم سے نظر انداز شدہ یونس خان اور شاہد آفریدی تنزلی سے بچ گئے، دونوں سابق کپتانوں کو ٹیم سے باہر ہونے اور تمام فارمیٹ نہ کھیلنے کے باوجود ٹاپ کیٹیگری میں برقرار رکھا گیا، سب سے زیادہ معاوضہ لینے والوں میں مصباح الحق، محمد حفیظ اور سعید اجمل بھی شامل ہیں،عمرگل، عمر اکمل اور عبدالرحمان کو ناقص فارم نے بی کیٹیگری میں پہنچا دیا، کامران اکمل کی سی کیٹیگری میں واپسی ہوئی،پلیئرز کی ماہانہ تنخواہوں میں15فیصد اضافہ کر دیا گیا، ٹیسٹ میچ فیس 50ہزار روپے بڑھا دی گئی جبکہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کے سابقہ معاوضے برقرار رہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے 5 ماہ کی تاخیر سے سینٹرل کنٹریکٹ فہرست کا اعلان کردیا۔
کنٹریکٹس پرچیمپئنز ٹرافی کیلیے روانہ ہونیوالے کھلاڑیوں سے ایک روز قبل پیر کو ہی دستخط کرا لیے گئے تھے، نئے معاہدوں کا اطلاق جنوری 2013 سے ہو گا۔ اے کیٹیگری میں مصباح الحق، محمد حفیظ، سعید اجمل کیساتھ چیمپئنز ٹرافی کے اسکواڈ میں جگہ نہ بنا پانے والے دوانتہائی سینئر کھلاڑی اور سابق کپتان شاہد آفریدی و یونس خان شامل بھی شامل ہیں،آل راؤنڈر پہلے ہی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے، ون ڈے سے ڈراپ ہونے کے بعد فی الحال صرف ٹوئنٹی 20 تک محدود ہیں۔ یونس خان کو جنوبی افریقہ میں مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے چیمپئنز ٹرافی کے ابتدائی 30 کھلاڑیوں میں بھی شامل نہیں کیا گیا تھا، اس طرح وہ بھی ٹیسٹ کرکٹ تک محدود دکھائی دیتے ہیں اس کے باوجود ٹاپ کیٹیگری کی تنخواہ وصول کرینگے۔ دوسری طرف انجری کے سبب چیمپئنز ٹرافی کیلیے ٹیم کے ہمراہ نہ جانے والے عمر گل تینوں فارمیٹ میں ملک کی نمائندگی کرنے کے باوجود اے سے بی کیٹگری میں دھکیل دیے گئے۔
فاسٹ بولر کے ساتھ غیر سنجیدہ مزاج ہونے کی وجہ سے انگلینڈ کے ٹکٹ سے محروم رہنے والے عمر اکمل اور اسپنر عبد الرحمان کو بھی تنزلی کے بعد بی کیٹگری پر اکتفا کرنا پڑا، ان کے ساتھ اظہر علی، اسد شفیق ، جنید خان ، شعیب ملک اور ناصر جمشید بھی موجود ہیں۔ گذشتہ سال محروم رہنے والے کامران اکمل کی سی کیٹیگری سے سینٹرل کنٹریکٹ لسٹ میں واپسی ہوئی، ان کے ساتھ محمد عرفان، عمران فرحت، توفیق عمر، اعزاز چیمہ، عدنان اکمل، فیصل اقبال اور احمد شہزاد کے نام بھی سی کیٹگری میں شامل ہیں۔ ٹاپ 3 کیٹگریز میں جگہ نہ بنا پانے والے 9 باصلاحیت کرکٹرز وہاب ریاض، احسان عادل، اسد علی، راحت علی،ذوالفقار بابر، انور علی، عمر امین، حارث سہیل اور سرفراز احمدکو ماہانہ وظیفے(اسٹیپنڈز) کا حقدار قرار دیا گیا۔سینٹرل کنٹریکٹ کے تحت کھلاڑیوں کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، اے کیٹیگری سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کو 3 لاکھ 60 ہزار 525 روپے ملیں گے، بی کیٹیگری میں 2 لاکھ 50 ہزار 700 جبکہ سی کیٹیگری میں ایک لاکھ 43 ہزار 750 روپے تنخواہ دی جائیگی۔
ماہانہ وظائف پانے والوں کو 71 ہزار 300 روپے ملیں گے۔ ٹیسٹ میچ فیس میں 50 ہزار روپے کا اضافہ کر دیا گیا،اے کیٹیگری کوفی ٹیسٹ 4لاکھ 35ہزار، بی کو 3 لاکھ 80 ہزار اور سی کو 3لاکھ25ہزار روپے ملیں گے، قبل ازیں بالترتیب 3لاکھ 85ہزار،3لاکھ30ہزار اور2لاکھ 75ہزار روپے دیے جاتے تھے۔ ون ڈے میچ فیس میں کوئی اضافہ نہیں ہوا اور اے کیٹیگری کو فی میچ 3 لاکھ 30 ہزار، بی 2لاکھ75ہزار اور سی2لاکھ 20ہزار روپے ہی پائے گا، اسی طرح ٹی ٹوئنٹی میں بھی تینوں کیٹیگریز کے کھلاڑی پرانا معاوضہ بالترتیب2لاکھ 75 ہزار، 2 لاکھ 20 ہزار اور 1 لاکھ 65 ہزار ہی وصول کرینگے۔
قومی ٹیم سے نظر انداز شدہ یونس خان اور شاہد آفریدی تنزلی سے بچ گئے، دونوں سابق کپتانوں کو ٹیم سے باہر ہونے اور تمام فارمیٹ نہ کھیلنے کے باوجود ٹاپ کیٹیگری میں برقرار رکھا گیا، سب سے زیادہ معاوضہ لینے والوں میں مصباح الحق، محمد حفیظ اور سعید اجمل بھی شامل ہیں،عمرگل، عمر اکمل اور عبدالرحمان کو ناقص فارم نے بی کیٹیگری میں پہنچا دیا، کامران اکمل کی سی کیٹیگری میں واپسی ہوئی،پلیئرز کی ماہانہ تنخواہوں میں15فیصد اضافہ کر دیا گیا، ٹیسٹ میچ فیس 50ہزار روپے بڑھا دی گئی جبکہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کے سابقہ معاوضے برقرار رہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے 5 ماہ کی تاخیر سے سینٹرل کنٹریکٹ فہرست کا اعلان کردیا۔
کنٹریکٹس پرچیمپئنز ٹرافی کیلیے روانہ ہونیوالے کھلاڑیوں سے ایک روز قبل پیر کو ہی دستخط کرا لیے گئے تھے، نئے معاہدوں کا اطلاق جنوری 2013 سے ہو گا۔ اے کیٹیگری میں مصباح الحق، محمد حفیظ، سعید اجمل کیساتھ چیمپئنز ٹرافی کے اسکواڈ میں جگہ نہ بنا پانے والے دوانتہائی سینئر کھلاڑی اور سابق کپتان شاہد آفریدی و یونس خان شامل بھی شامل ہیں،آل راؤنڈر پہلے ہی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے، ون ڈے سے ڈراپ ہونے کے بعد فی الحال صرف ٹوئنٹی 20 تک محدود ہیں۔ یونس خان کو جنوبی افریقہ میں مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے چیمپئنز ٹرافی کے ابتدائی 30 کھلاڑیوں میں بھی شامل نہیں کیا گیا تھا، اس طرح وہ بھی ٹیسٹ کرکٹ تک محدود دکھائی دیتے ہیں اس کے باوجود ٹاپ کیٹیگری کی تنخواہ وصول کرینگے۔ دوسری طرف انجری کے سبب چیمپئنز ٹرافی کیلیے ٹیم کے ہمراہ نہ جانے والے عمر گل تینوں فارمیٹ میں ملک کی نمائندگی کرنے کے باوجود اے سے بی کیٹگری میں دھکیل دیے گئے۔
فاسٹ بولر کے ساتھ غیر سنجیدہ مزاج ہونے کی وجہ سے انگلینڈ کے ٹکٹ سے محروم رہنے والے عمر اکمل اور اسپنر عبد الرحمان کو بھی تنزلی کے بعد بی کیٹگری پر اکتفا کرنا پڑا، ان کے ساتھ اظہر علی، اسد شفیق ، جنید خان ، شعیب ملک اور ناصر جمشید بھی موجود ہیں۔ گذشتہ سال محروم رہنے والے کامران اکمل کی سی کیٹیگری سے سینٹرل کنٹریکٹ لسٹ میں واپسی ہوئی، ان کے ساتھ محمد عرفان، عمران فرحت، توفیق عمر، اعزاز چیمہ، عدنان اکمل، فیصل اقبال اور احمد شہزاد کے نام بھی سی کیٹگری میں شامل ہیں۔ ٹاپ 3 کیٹگریز میں جگہ نہ بنا پانے والے 9 باصلاحیت کرکٹرز وہاب ریاض، احسان عادل، اسد علی، راحت علی،ذوالفقار بابر، انور علی، عمر امین، حارث سہیل اور سرفراز احمدکو ماہانہ وظیفے(اسٹیپنڈز) کا حقدار قرار دیا گیا۔سینٹرل کنٹریکٹ کے تحت کھلاڑیوں کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، اے کیٹیگری سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کو 3 لاکھ 60 ہزار 525 روپے ملیں گے، بی کیٹیگری میں 2 لاکھ 50 ہزار 700 جبکہ سی کیٹیگری میں ایک لاکھ 43 ہزار 750 روپے تنخواہ دی جائیگی۔
ماہانہ وظائف پانے والوں کو 71 ہزار 300 روپے ملیں گے۔ ٹیسٹ میچ فیس میں 50 ہزار روپے کا اضافہ کر دیا گیا،اے کیٹیگری کوفی ٹیسٹ 4لاکھ 35ہزار، بی کو 3 لاکھ 80 ہزار اور سی کو 3لاکھ25ہزار روپے ملیں گے، قبل ازیں بالترتیب 3لاکھ 85ہزار،3لاکھ30ہزار اور2لاکھ 75ہزار روپے دیے جاتے تھے۔ ون ڈے میچ فیس میں کوئی اضافہ نہیں ہوا اور اے کیٹیگری کو فی میچ 3 لاکھ 30 ہزار، بی 2لاکھ75ہزار اور سی2لاکھ 20ہزار روپے ہی پائے گا، اسی طرح ٹی ٹوئنٹی میں بھی تینوں کیٹیگریز کے کھلاڑی پرانا معاوضہ بالترتیب2لاکھ 75 ہزار، 2 لاکھ 20 ہزار اور 1 لاکھ 65 ہزار ہی وصول کرینگے۔