آئی پی ایل میں عدم شرکت پاکستان کیلیے مفید بن گئی
تازہ دم ہوکر چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے لیے انگلینڈ جا رہے ہیں، مصباح الحق
آئی پی ایل میں عدم شرکت پاکستان کیلیے مفید بن گئی، کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ بھارت میں نہ کھیلنے کا فائدہ چیمپئنز ٹرافی میں ہوگا۔
ہم تازہ دم ہوکر ٹورنامنٹ میں حصہ لینے جا رہے ہیں، دیگر ٹیموں کے اکثر کھلاڑی انڈین لیگ کے باعث تھکن کا شکار ہوں گے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے غیرملکی نیوز ایجنسی کو ایک انٹرویو میں کیا۔ بھارت نے آئی پی ایل کے دروازے پاکستانی کھلاڑیوں پر پہلے ایڈیشن کے بعد سے بند کیے ہوئے ہیں۔
مصباح الحق کا کہنا ہے کہ پریمیئر لیگ ایک طویل ایونٹ ہے، اس میں کھلاڑی مسلسل سفر میں رہتے ہیں، جس سے وہ تھکن کا شکار ہوں گے جبکہ ہم مختصر وقفے کے بعد تازہ دم ہوکر انگلینڈ جارہے ہیں، اچھی بات یہ ہے کہ ہم نے چیمپئنز ٹرافی سے قبل اسکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ سے 2،2 ون ڈے میچز کھیلنے ہیں، اس سے ہمیں ہمارے نوجوان کھلاڑی اپنی تیاریوں کی جانچ کریں گے جبکہ کمبی نیشنز کی تشکیل میں مدد ملے گی۔
چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے مصباح الحق نے یقین ظاہر کیا کہ گرین شرٹس بھارت، جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کو شکست دیکر نہ صرف سیمی فائنل کیلیے کوالیفائی کرنے بلکہ ٹائٹل بھی جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہمارا گروپ کافی مشکل ہے اور اس میں شامل تمام ٹیمیں ہی ٹائٹل کیلیے فیورٹ ہیں، بھارت کیخلاف کہیں بھی کھیلیں میچ میں پریشر بہت زیادہ ہوتا ہے،انگلینڈ میں تو ویسے بھی ماحول پاکستان اور بھارت جیسا ہی ہے، دھونی الیون ایک بہترین ون ڈے ٹیم اور اس کی بیٹنگ کافی مضبوط ہے، انگلینڈ میں پاکستانی اور بھارتی تارکین وطن کی بڑی تعداد رہتی ہے اس لیے دونوں ٹیموں کے سپورٹرز بڑی تعداد میں موجود ہونگے، بھارت کیساتھ جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کیخلاف میچز بھی آسان نہیں ہونگے۔
مصباح نے 2010 کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے تناظر میں کہا کہ یہ پاکستان کرکٹ کیلیے ایک بُری چیز تھی مگر اسکے بعد کھلاڑیوں نے متحد ہوکر کھیلتے ہوئے اچھے نتائج دیے کیونکہ ہم جانتے تھے کہ بہتر پرفارمنس سے ہی اپنی ساکھ بحال کرسکتے ہیں۔
ہم تازہ دم ہوکر ٹورنامنٹ میں حصہ لینے جا رہے ہیں، دیگر ٹیموں کے اکثر کھلاڑی انڈین لیگ کے باعث تھکن کا شکار ہوں گے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے غیرملکی نیوز ایجنسی کو ایک انٹرویو میں کیا۔ بھارت نے آئی پی ایل کے دروازے پاکستانی کھلاڑیوں پر پہلے ایڈیشن کے بعد سے بند کیے ہوئے ہیں۔
مصباح الحق کا کہنا ہے کہ پریمیئر لیگ ایک طویل ایونٹ ہے، اس میں کھلاڑی مسلسل سفر میں رہتے ہیں، جس سے وہ تھکن کا شکار ہوں گے جبکہ ہم مختصر وقفے کے بعد تازہ دم ہوکر انگلینڈ جارہے ہیں، اچھی بات یہ ہے کہ ہم نے چیمپئنز ٹرافی سے قبل اسکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ سے 2،2 ون ڈے میچز کھیلنے ہیں، اس سے ہمیں ہمارے نوجوان کھلاڑی اپنی تیاریوں کی جانچ کریں گے جبکہ کمبی نیشنز کی تشکیل میں مدد ملے گی۔
چیمپئنز ٹرافی کے حوالے سے مصباح الحق نے یقین ظاہر کیا کہ گرین شرٹس بھارت، جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کو شکست دیکر نہ صرف سیمی فائنل کیلیے کوالیفائی کرنے بلکہ ٹائٹل بھی جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہمارا گروپ کافی مشکل ہے اور اس میں شامل تمام ٹیمیں ہی ٹائٹل کیلیے فیورٹ ہیں، بھارت کیخلاف کہیں بھی کھیلیں میچ میں پریشر بہت زیادہ ہوتا ہے،انگلینڈ میں تو ویسے بھی ماحول پاکستان اور بھارت جیسا ہی ہے، دھونی الیون ایک بہترین ون ڈے ٹیم اور اس کی بیٹنگ کافی مضبوط ہے، انگلینڈ میں پاکستانی اور بھارتی تارکین وطن کی بڑی تعداد رہتی ہے اس لیے دونوں ٹیموں کے سپورٹرز بڑی تعداد میں موجود ہونگے، بھارت کیساتھ جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کیخلاف میچز بھی آسان نہیں ہونگے۔
مصباح نے 2010 کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے تناظر میں کہا کہ یہ پاکستان کرکٹ کیلیے ایک بُری چیز تھی مگر اسکے بعد کھلاڑیوں نے متحد ہوکر کھیلتے ہوئے اچھے نتائج دیے کیونکہ ہم جانتے تھے کہ بہتر پرفارمنس سے ہی اپنی ساکھ بحال کرسکتے ہیں۔