پاکستان کیلیے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج پرچین کا امریکا کو کرارا جواب
فنڈز کو حکم کی پاسداری کرانے کے بجائے جنوبی ایشیا میں ترقی کے لیے استعمال کیا جائے، چین
چین نے پاکستان کے لیے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج پر امریکی وزیر خارجہ کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فنڈز کو حکم کی پاسداری کرانے کے بجائے جنوبی ایشیا میں ترقی کے لیے استعمال کیا جائے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے امریکی وزیر خارجہ کے پاکستان سے متعلق بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں مائیک پومپیو نے پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پیکیج کو چین کا قرضہ اتارنے میں استعمال کیے جانے کا مضحکہ خیز دعوی کیا تھا۔
چینی ترجمان گینگ شوانگ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا مالیاتی فنڈ کو اپنے مقاصد اور اہداف کے حصول کے لیے استعمال کرنے کے بجائے اس فنڈ کو جنوبی ایشیا میں ترقی اور خوشحالی میں شراکت داری کے لیے استعمال ہونے دے اور 'ڈکیٹیشن' کے بجائے عملی کام کیا جائے۔
چینی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے متعلق اپنے معاملات سے خود نمٹ سکتا ہے اور آئی ایم ایف کے بھی اپنے قواعد و ضوابط ہیں جس کے دائرہ اختیار میں کسی بھی ملک کو دخل اندازی نہیں کرنی چاہیئے جب کہ ہمیں تنازعات میں پڑنے کی بجائے علاقائی امن و استحکام پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف کا بیل آؤٹ پیکیج چینی قرضہ اتارنے کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔ اس پیکیج کی رقم کو چینی سرمایہ کاروں کے ہاتھوں میں جانے سے روکنے کے لیے سخت مانیٹرنگ کی ضرورت ہے جس پر پاکستان نے امریکی خدشات کو بے بنیاد مکمل طور غلط قرار دیا تھا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے امریکی وزیر خارجہ کے پاکستان سے متعلق بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں مائیک پومپیو نے پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پیکیج کو چین کا قرضہ اتارنے میں استعمال کیے جانے کا مضحکہ خیز دعوی کیا تھا۔
چینی ترجمان گینگ شوانگ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا مالیاتی فنڈ کو اپنے مقاصد اور اہداف کے حصول کے لیے استعمال کرنے کے بجائے اس فنڈ کو جنوبی ایشیا میں ترقی اور خوشحالی میں شراکت داری کے لیے استعمال ہونے دے اور 'ڈکیٹیشن' کے بجائے عملی کام کیا جائے۔
چینی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے متعلق اپنے معاملات سے خود نمٹ سکتا ہے اور آئی ایم ایف کے بھی اپنے قواعد و ضوابط ہیں جس کے دائرہ اختیار میں کسی بھی ملک کو دخل اندازی نہیں کرنی چاہیئے جب کہ ہمیں تنازعات میں پڑنے کی بجائے علاقائی امن و استحکام پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف کا بیل آؤٹ پیکیج چینی قرضہ اتارنے کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔ اس پیکیج کی رقم کو چینی سرمایہ کاروں کے ہاتھوں میں جانے سے روکنے کے لیے سخت مانیٹرنگ کی ضرورت ہے جس پر پاکستان نے امریکی خدشات کو بے بنیاد مکمل طور غلط قرار دیا تھا۔