از خود نوٹس لے سکتے ہیں حکم عدولی توہین عدالت ہے قائمہ سینیٹ
سزاوجزا کولاگوکیاجائے توبیوروکریسی کی کارکردگی بہترہوسکتی ہے، نگراں وزیرقانون صوفی بلال کا قائمہ کمیٹی اجلاس سے خطاب.
سینیٹ میں قواعد و ضوابط اوراستحقاق کی مجلس قائمہ کے چیئرمین سینیٹرکرنل (ر) طاہرحسین مشہدی نے کہاہے کہ قائمہ کمیٹی کوازخودنوٹس لینے کااختیارہے۔
قائمہ کمیٹی کی حکم عدولی سپریم کورٹ کے توہین عدالت کے مترادف ہوتی ہے جبکہ سینیٹرزاہدخان نے کہاکہ استحقاق مجروح کرنے کے ذمہ دارکوسزاملنی چاہئے۔کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہائوس میںہوا ،سینیٹرزاہدخان نے کہاکہ انھوںنے نادرامیںڈپٹی چیئرمین کی تقرری کے بارے میںسوال کیاتھاجسکا جواب نہیںدیاگیا،ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ نے کہاکہ معاملہ انکے بس میںنہیں،تاخیر کے ذمہ داردو افسران کیخلاف کارروائی کی گئی ہے جبکہ وزارت داخلہ نے تاخیرپرمعافی بھی مانگی ہے،وفاقی وزیرقانون صوفی بلال احمرنے کہاکہ سزا اورجزاء کولاگوکیاجائے توبیوروکریسی کی کارکردگی بہترہوسکتی ہے۔
تاہم انہوںنے سینیٹر زاہد سے درخواست کی کہ وہ نرمی سے کام لیںجسکے بعدسینیٹرزاہد نے اپنی تحریک پرزورنہیں دیا۔چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی نے معاملہ نمٹادیااوراپنے ریمارکس میںکہاکہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے،اسکااحترام ہوناچاہیے۔ادھرسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس وٹیکنالوجی نے تھرکول پروجیکٹ پرڈاکٹرثمرمبارک مندکے موقف کومستردکرتے ہوئے پی سی ایس آئی آرکے موقف کوتسلیم کرلیاہے اوروزارت سائنس وٹیکنالوجی کوہدایت کی کہ وہ پی سی ایس آئی آرکودرپیش چیلنجزسے نکالے اورادارے کوپرموٹ کرے،کمیٹی کااجلاس سینیٹر پروفیسر ساجد میرکی زیرقیادت ہوا۔
جس میںسینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس وٹیکنالوجی کی ذیلی کمیٹی نے تھرکول منصوبے پراپنی رپورٹ کمیٹی میںپیش کی،رپورٹ میںکہاگیاکہ ڈاکٹر ثمر مبارک کے موقف کے مطابق زیرزمین کوئلے سے تیل اور گیس حاصل کی جاسکتی ہے جبکہ پی سی ایس آئی آرکے موقف کے مطابق کوئلے کوزمین سے باہرنکالنے کے بعدبھی متبادل توانائی حاصل کی جاسکتی ہے جس پرکمیٹی نے اس موقف کوتسلیم کرتے ہوئے وزارت سائنس وٹیکنالوجی کوہدایت کی ہے کہ وہ پی سی ایس آئی آرکوپروموٹ کرے اور اسکے مالی مسائل کوحل کرے،کمیٹی نے فیصلہ دیاکہ کمیٹی تھرکول منصوبے کا ازسرنو جائزہ لینے کیلئے بلوچستان کادورہ بھی کریگی۔
قائمہ کمیٹی کی حکم عدولی سپریم کورٹ کے توہین عدالت کے مترادف ہوتی ہے جبکہ سینیٹرزاہدخان نے کہاکہ استحقاق مجروح کرنے کے ذمہ دارکوسزاملنی چاہئے۔کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہائوس میںہوا ،سینیٹرزاہدخان نے کہاکہ انھوںنے نادرامیںڈپٹی چیئرمین کی تقرری کے بارے میںسوال کیاتھاجسکا جواب نہیںدیاگیا،ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ نے کہاکہ معاملہ انکے بس میںنہیں،تاخیر کے ذمہ داردو افسران کیخلاف کارروائی کی گئی ہے جبکہ وزارت داخلہ نے تاخیرپرمعافی بھی مانگی ہے،وفاقی وزیرقانون صوفی بلال احمرنے کہاکہ سزا اورجزاء کولاگوکیاجائے توبیوروکریسی کی کارکردگی بہترہوسکتی ہے۔
تاہم انہوںنے سینیٹر زاہد سے درخواست کی کہ وہ نرمی سے کام لیںجسکے بعدسینیٹرزاہد نے اپنی تحریک پرزورنہیں دیا۔چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی نے معاملہ نمٹادیااوراپنے ریمارکس میںکہاکہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے،اسکااحترام ہوناچاہیے۔ادھرسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس وٹیکنالوجی نے تھرکول پروجیکٹ پرڈاکٹرثمرمبارک مندکے موقف کومستردکرتے ہوئے پی سی ایس آئی آرکے موقف کوتسلیم کرلیاہے اوروزارت سائنس وٹیکنالوجی کوہدایت کی کہ وہ پی سی ایس آئی آرکودرپیش چیلنجزسے نکالے اورادارے کوپرموٹ کرے،کمیٹی کااجلاس سینیٹر پروفیسر ساجد میرکی زیرقیادت ہوا۔
جس میںسینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس وٹیکنالوجی کی ذیلی کمیٹی نے تھرکول منصوبے پراپنی رپورٹ کمیٹی میںپیش کی،رپورٹ میںکہاگیاکہ ڈاکٹر ثمر مبارک کے موقف کے مطابق زیرزمین کوئلے سے تیل اور گیس حاصل کی جاسکتی ہے جبکہ پی سی ایس آئی آرکے موقف کے مطابق کوئلے کوزمین سے باہرنکالنے کے بعدبھی متبادل توانائی حاصل کی جاسکتی ہے جس پرکمیٹی نے اس موقف کوتسلیم کرتے ہوئے وزارت سائنس وٹیکنالوجی کوہدایت کی ہے کہ وہ پی سی ایس آئی آرکوپروموٹ کرے اور اسکے مالی مسائل کوحل کرے،کمیٹی نے فیصلہ دیاکہ کمیٹی تھرکول منصوبے کا ازسرنو جائزہ لینے کیلئے بلوچستان کادورہ بھی کریگی۔