میری کامیابی کا نوٹیفکیشن 3روز بعد جاری کیا گیا اویس مظفر
آزاد میڈیااس بات کا نوٹس لے کہ ایسے ہتھکنڈے کیوں استعمال کیے جارہے ہیں، رہنما پی پی
پیپلز پارٹی کے رہنما اور پی ایس88کے نومنتخب رکن سندھ اسمبلی سید اویس مظفر نے کہا ہے کہ ٹھٹھہ کے ریٹرننگ افسر نے مجھے ابھی تک اپنی کامیابی کا سرٹیفکیٹ فراہم نہیں کیا تھا۔
احتجاج کے لیے صوبائی چیف الیکشن کمشنر کے پاس احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے آیا ہوں تاہم اب میری کامیابی کا سرٹیفکیٹ جاری ہوگیا ہے۔ یہ بات انھوں نے منگل کو صوبائی الیکشن کمشنر کے آفس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مختلف حلقوں میں 2 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے نتائج کا اعلان کرکے سرٹیفکیٹ جاری کردیے گئے لیکن افسوس کہ میرے حلقے کے28000 ووٹوں کا رزلٹ3 روز گزر جانے کے باوجود نہیں دیا جا رہا تھا ۔
اب آزادمیڈیا خود اس کی چھان بین کرے کہ اس طرح کے ہتھکنڈے کیوں استعمال کیے جا رہے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں اویس مظفر نے کہا کہ ٹھٹھہ سے پیپلز پارٹی کی نامزد امیدوار سسی پلیجو اور حمید سومرو بھی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگئے تھے لیکن24گھنٹے بعد نتائج تبدیل کردیے گئے ۔
احتجاج کے لیے صوبائی چیف الیکشن کمشنر کے پاس احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے آیا ہوں تاہم اب میری کامیابی کا سرٹیفکیٹ جاری ہوگیا ہے۔ یہ بات انھوں نے منگل کو صوبائی الیکشن کمشنر کے آفس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مختلف حلقوں میں 2 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے نتائج کا اعلان کرکے سرٹیفکیٹ جاری کردیے گئے لیکن افسوس کہ میرے حلقے کے28000 ووٹوں کا رزلٹ3 روز گزر جانے کے باوجود نہیں دیا جا رہا تھا ۔
اب آزادمیڈیا خود اس کی چھان بین کرے کہ اس طرح کے ہتھکنڈے کیوں استعمال کیے جا رہے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں اویس مظفر نے کہا کہ ٹھٹھہ سے پیپلز پارٹی کی نامزد امیدوار سسی پلیجو اور حمید سومرو بھی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگئے تھے لیکن24گھنٹے بعد نتائج تبدیل کردیے گئے ۔