کراچی اسٹاک مارکیٹ شرح سود میں کمی انڈیکس51ماہ کی بلند ترین سطح پر آ گیا

انڈیکس 150 پوائنٹس اضافے سے14912،مارکیٹ سرمایہ 38 ارب روپے بڑھ گیا،19.5کروڑحصص کا لین دین۔

انڈیکس 150 پوائنٹس اضافے سے14912،مارکیٹ سرمایہ 38 ارب روپے بڑھ گیا،19.5کروڑحصص کا لین دین، فوٹو فائل

نئی مانیٹری پالیسی کے تحت ڈسکائونٹ ریٹ میں150 بیسس پوائنٹس کی کمی کے مثبت اثرات پیرکوکراچی اسٹاک ایکسچینج میں نظرآئے جس کے باعث انڈیکس51 ماہ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیاجبکہ کاروباری حجم بھی3 ماہ کی بلند سطح پررہا، 63 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں38 ارب ایک کروڑ96 لاکھ37 ہزار 568 روپے کا اضافہ ہوا،

پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کے توقعات کے مطابق اچھے مالیاتی نتائج کے اعلان نے بھی کاروباری سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب کیے اور سرمایہ کاروں نے آئل، سیمنٹ اور انرجی سیکٹر میں ترجیحی بنیادوں پر سرمایہ کاری کی تاہم بینکنگ اسٹاکس میں فروخت کا رحجان رہا، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 53 لاکھ 42 ہزار373 ڈالرکے سرمائے کا انخلا کیا گیا،


اس کے باوجود تیزی کا رحجان رہا کیونکہ غیرملکیوں کی جانب سے8 لاکھ 77 ہزار484، مقامی کمپنیوں کی جانب سے27 لاکھ28 ہزار 293 ، میوچل فنڈز 11 لاکھ3 ہزار885 اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے6 لاکھ 32 ہزار710 ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی،

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 150.48 پوائنٹس کی تیزی سے14911.97 اورکے ایس ای30 انڈیکس 173.49 پوائنٹس کے اضافے سے12860.01 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت418 فیصد زائد رہا اور طویل دورانیے کے بعد مجموعی طور پر19 کروڑ50 لاکھ84 ہزار 390 حصص کے ریکارڈ نوعیت کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 298 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں187 کے بھائو میں اضافہ، 91 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story