امریکا بھارت پر مہربان روس سے ہتھیاروں کی خریداری پر پابندی ختم

ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان پالیسیوں کوذمہ دارانہ طور پر نافذ کریں، امریکی وزیر دفاع

امریکی سینیٹ میں حزبِ اقتدار اور حزبِ اختلاف، دونوں نے اتفاقِ رائے سے یہ بل منظور کیا ہے۔ (فوٹو: فائل)

امریکی سینیٹ نے ایک بار پھر بھارت نوازی کا ثبوت دیتے ہوئے روسی ہتھیار خریدنے پر بھارت کے خلاف عائد پابندیاں ختم کرنے کا دفاعی بل حتمی طور پر منظور کرلیا ہے۔

امریکی سینیٹ میں روسی ہتھیار خرید نے پر بھارت کے خلاف پابندیاں ختم کرنے کا دفاعی بل (نیشنل ڈیفنس آتھورائزیشن ایکٹ 2019) منظور کرلیا گیا ہے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دستخط کےلیے بھجوا دیا گیا ہے۔ قبل ازیں یہ بل امریکی ایوانِ نمائندگان سے منظور کیا جاچکا تھا۔

بھارت پر پابندیاں ختم کرنے سے متعلق بل کی منظوری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا کہ وہ سینیٹ میں حزبِ اقتدار اور حزبِ اختلاف، دونوں کی جانب سے افہام و تفہیم کے ساتھ یہ بل منظورکرنے پر بے حد مسرور ہیں کیونکہ یہ بل امریکی اتحادیوں اور شراکت داروں کو سہولت فراہم کرنے کےلیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''یہ اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان پالیسیوں کو ذمہ دارانہ طور پر نافذ کرتے ہوئے اپنی کارکردگی اوراحتساب کی روایت پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں،''

واضح رہے کہ امریکی دفاعی بل میں عسکریت پسندوں کے خلاف اپنے علاقے کا دفاع کرنے کےلیے افغان سیکیورٹی فورسز کی صلاحیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے حقانی نیٹ ورک کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پاکستان کیلیے آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکیج پرچین کا امریکا کو کرارا جواب














دوسری جانب دفاعی بل میں دوستانہ ممالک کو سرحدی سیکیورٹی آپریشن کےلیے دی جانے والی رقم کی شرائط بھی موجود ہیں، اس میں بتایا گیا ہے کہ امریکا مسلح فورسز کی صلاحیت کو بڑھانے اور ان کی حمایت کےلیے پاکستان کو سیکیورٹی رقم فراہم کرسکتا ہے تاکہ وہ سیکیورٹی میں اضافہ کرسکے۔













Load Next Story