بھارت میں پاکستانی فنکاروں کو پسند کیا جاتا ہے ایشا نور
جب کوئی بریک تھرونہ ملا توکمپیئرنگ اورماڈلنگ تک محدودرہی،وجہ میرٹ کے بجائے منظورنظر لوگوں کو ’’مواقع‘‘دینا تھا،اداکارہ
KARACHI:
اداکارہ و ماڈل ایشا نورنے کہا ہے کہ بھارت میں پاکستانی ڈراموں کو پسند کیا جاتا ہے اوروہاں دکھائے جانے والے ڈراموں کے ذریعے فنکاروں کے چاہنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جس سے ایک بات ثابت ہو جاتی ہے کہ فن اور فنکارکی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔
ایشا نور نے ''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ابتداء میں جب کوئی بریک تھرو نہ ملا تو کمپیئرنگ اور ماڈلنگ تک محدود رہنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ اس کی بڑی وجہ شوبز میں میرٹ کے بجائے منظورنظر لوگوں کو ''مواقع'' دینا تھے لیکن دوستوں کی حوصلہ افزائی پر جدوجہد جاری رکھی، آج بطور ماڈل واداکارہ میگا پروجیکٹس کر رہی ہوں۔ دوسری جانب شوبز انڈسٹری میں اپنی شناخت کو برقرار رکھنے کیلیے معیاری پروجیکٹس ہی کر رہی ہوں۔
اداکارہ نے کہا کہ میرا کسی سے کوئی اختلاف نہیں، صرف اپنے کام پرفوکس کرتی ہوں کیونکہ میری کوشش ہے کہ پروڈیوسر سمیت کسی کو میری وجہ سے کوئی پریشانی نہ ہو ۔ ایشا نور نے کہا کہ ماضی میں فلم انڈسٹری کے حالات اور ماحول اچھا نہ ہونے کی وجہ سے ٹی وی اور فیشن انڈسٹری کے لوگوں نے اس میں دلچسپی نہیں لی۔ پاکستان فلم انڈسٹری اچھے دور میں داخل ہوچکی ہے جس کی ایک وجہ پڑھے لکھے لوگوں کا آگے آنا ہے۔
ایشا نور نے کہا کہ اس وقت ہمارے فنکاروں کی مقبولیت پڑوسی ملک بھارت میں بھی بہت زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتی فلموں میں اب زیادہ سے زیادہ پاکستانی فنکاروں کوکاسٹ کیا جارہا تھا ، جواکثر لوگوں کو ہضم نہیں ہورہا تھا جس کی وجہ سے حالات میں کشیدگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سوچی سمجھی سازش کے تحت منفی سوچ رکھنے والوں نے پاکستانی فنکاروں کو بین کرنے کی مہم چلائی لیکن اس کا نقصان ہمارے فنکاروں کونہیں بلکہ بھارت کو ہوا ہے۔ دنیا بھر میں ہونے والی تنقید نے ان کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے کر دیا ہے۔
اداکارہ و ماڈل ایشا نورنے کہا ہے کہ بھارت میں پاکستانی ڈراموں کو پسند کیا جاتا ہے اوروہاں دکھائے جانے والے ڈراموں کے ذریعے فنکاروں کے چاہنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جس سے ایک بات ثابت ہو جاتی ہے کہ فن اور فنکارکی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔
ایشا نور نے ''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ابتداء میں جب کوئی بریک تھرو نہ ملا تو کمپیئرنگ اور ماڈلنگ تک محدود رہنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ اس کی بڑی وجہ شوبز میں میرٹ کے بجائے منظورنظر لوگوں کو ''مواقع'' دینا تھے لیکن دوستوں کی حوصلہ افزائی پر جدوجہد جاری رکھی، آج بطور ماڈل واداکارہ میگا پروجیکٹس کر رہی ہوں۔ دوسری جانب شوبز انڈسٹری میں اپنی شناخت کو برقرار رکھنے کیلیے معیاری پروجیکٹس ہی کر رہی ہوں۔
اداکارہ نے کہا کہ میرا کسی سے کوئی اختلاف نہیں، صرف اپنے کام پرفوکس کرتی ہوں کیونکہ میری کوشش ہے کہ پروڈیوسر سمیت کسی کو میری وجہ سے کوئی پریشانی نہ ہو ۔ ایشا نور نے کہا کہ ماضی میں فلم انڈسٹری کے حالات اور ماحول اچھا نہ ہونے کی وجہ سے ٹی وی اور فیشن انڈسٹری کے لوگوں نے اس میں دلچسپی نہیں لی۔ پاکستان فلم انڈسٹری اچھے دور میں داخل ہوچکی ہے جس کی ایک وجہ پڑھے لکھے لوگوں کا آگے آنا ہے۔
ایشا نور نے کہا کہ اس وقت ہمارے فنکاروں کی مقبولیت پڑوسی ملک بھارت میں بھی بہت زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتی فلموں میں اب زیادہ سے زیادہ پاکستانی فنکاروں کوکاسٹ کیا جارہا تھا ، جواکثر لوگوں کو ہضم نہیں ہورہا تھا جس کی وجہ سے حالات میں کشیدگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سوچی سمجھی سازش کے تحت منفی سوچ رکھنے والوں نے پاکستانی فنکاروں کو بین کرنے کی مہم چلائی لیکن اس کا نقصان ہمارے فنکاروں کونہیں بلکہ بھارت کو ہوا ہے۔ دنیا بھر میں ہونے والی تنقید نے ان کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے کر دیا ہے۔